سانحہ جعفر ایکسپریس: شہدا کے ورثا کو 52 لاکھ فی کس، بچوں کیلئے ریلوے میں نوکری کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
اسلام آباد:وفاقی وزیرریلوے حنیف عباسی نے سانحہ جعفر ایکسپریس میں شہدا کے لواحقین کو 52 لاکھ روپے اور بچوں کو ریلوے میں نوکری دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد پاکستان میں چھپے ہوں یا افغانستان بھاگ جائیں، انہیں نہیں چھوڑا جائے گا۔
وزارت ریلوے کا قلمدان سنبھالنے کے بعد ریلوے ہیڈکوارٹرز میں پہلی بار پریس کانفرنس کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے سے بھارتی دشمنی کھل کر سامنے آگئی ہے، جس میں افغانستان بھی ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی قیادت اب کسی دہشت گرد کو نہیں چھوڑے گی، سانحہ جعفر ایکسپریس سے ایک طرف قوم افسردہ ہے تو دوسری طرف ایک مخصوص سیاسی جماعت نے وہی بات کی جو بھارت نے زبان استعمال کی۔
حنیف عباسی نے کہا کہ ٹرین حادثے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بریگیڈ اور بھارتیوں نے فوج کو ٹارگٹ کیا ہوا ہے، بلاول، نواز شریف یا شہباز شریف کو ٹارگٹ نہیں کیا، کیا کروڑوں اربوں روپے فوج کو ٹارگٹ کرنے کے لیے پی ٹی آئی بریگیڈ کو نہیں ملے؟
انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون شروع کرنے کا اعلان کرتے کان پک گئے، اسے اپنے فنڈز سے شروع کریں گے، محکمہ ریلوے میں بروقت ٹرینیں چلوائیں گے، صفائی اور شفافیت کو یقینی بنائیں گے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ریلوے پولیس میں مداخلت نہیں کریں گے بلکہ معاونت کریں گے، ریلوے پولیس کا اسکیل بھی پنجاب پولیس کے برابر کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ریلوے اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن، اسٹیشنز پر کیمرے اور کارگو کی اپ گریڈیشن کریں گے اور جس طرح مسافر ٹرین میں ریونیو بڑھا ہے، اسی طرح سستا کارگو بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ کالعدم تنظیم کی جانب سے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرنے پر قومی اسمبلی میں بھی مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔
قرارداد وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے قومی اسمبلی میں پیش کی تھی، قرارداد پر اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان کے دستخط موجود تھے۔
قرارداد کے متن میں جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرنے اور شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے اور ملک کے امن کو تہہ و بالا کرنے والی دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کی پرزور مذمت کی گئی، کہا گیا کہ قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے کا عزم کرتی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا تھا کہ کسی بھی گروہ یا فرد کو ملک کے امن، خوشحالی اور خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے، ملک کی علاقائی حدود میں خوف، نفرت یا تشدد پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
Post Views: 1.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس نے کہا کہ کریں گے
پڑھیں:
طالبان حکومت کا عیدالاضحیٰ پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز افغانوں کیلئے عام معافی کا اعلان
طالبان حکومت کا عیدالاضحیٰ پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز افغانوں کیلئے عام معافی کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 8 June, 2025 سب نیوز
کابل (آئی پی ایس) افغان طالبان کی حکومت نے کہا ہے کہ مغرب نواز وہ تمام افغان جو سابق حکومت کے خاتمے کے بعد ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے، اب آزاد ہیں کہ وطن واپس آئیں، اور وعدہ کیا کہ اگر وہ واپس آئیں گے تو انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق طالبان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے یہ عام معافی کی پیشکش اسلامی تہوار عید الاضحیٰ کے پیغام میں کی، جسے ’قربانی کا تہوار‘ بھی کہا جاتا ہے۔
یہ پیشکش ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سمیت 12 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی کا اعلان کیا ہے، اس اقدام سے وہ افغان شہری متاثر ہوں گے، جو مستقل طور پر امریکا میں آباد ہونا چاہتے ہیں یا عارضی طور پر تعلیم جیسی وجوہات کی بنا پر امریکا جانا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ نے جنوری میں ایک مرکزی پناہ گزین پروگرام کو بھی معطل کر دیا تھا، جس سے امریکا کے ساتھ تعاون کرنے والے ہزاروں افغانوں کی حمایت تقریباً ختم ہو گئی اور وہ بے یار و مددگار رہ گئے ہیں۔
پاکستان میں موجود وہ افغان جو دوبارہ آبادکاری کے منتظر ہیں، انہیں بھی حکومتِ پاکستان کی جانب سے ملک بدری کی مہم کا سامنا ہے، اکتوبر 2023 سے اب تک تقریباً 10 لاکھ افغان پاکستان چھوڑ چکے ہیں، تاکہ گرفتاری اور ملک بدری سے بچ سکیں۔
محمد حسن اخوند کا یہ پیغام سماجی پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ افغان جو ملک چھوڑ چکے ہیں، انہیں اپنے وطن واپس آ جانا چاہیے، کوئی انہیں نقصان نہیں پہنچائے گا، اپنی آبائی سرزمین پر واپس آؤ اور امن کے ماحول میں زندگی گزارو، ساتھ ہی حکام کو ہدایت کی کہ وہ واپس آنے والے مہاجرین کے لیے مناسب انتظامات کریں اور انہیں رہائش و دیگر سہولتیں فراہم کی جائیں۔
محمد حسن اخوند نے اس موقع پر میڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ افغانستان کے طالبان حکمرانوں اور ان کی پالیسیوں پر ’غلط فیصلے‘ کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اسلامی نظام کے چراغ کو بجھنے نہیں دینا چاہیے، میڈیا کو جھوٹے فیصلوں سے گریز کرنا چاہیے، اور نظام کی کامیابیوں کو کم تر نہیں سمجھنا چاہیے، اگرچہ چیلنجز موجود ہیں، ہمیں ہوشیار رہنا ہو گا۔
طالبان نے اگست 2021 کے وسط میں ایک اچانک حملے کے دوران کابل سمیت افغانستان کے بیشتر حصے پر قبضہ کر لیا تھا، جب امریکی اور نیٹو افواج 20 سالہ جنگ کے بعد ملک سے نکلنے کے آخری ہفتوں میں تھیں۔
اس حملے کے بعد ملک میں افراتفری پھیل گئی تھی، اور ہزاروں افغان کابل ایئرپورٹ پر جمع ہو گئے تھے، تاکہ امریکی فوجی طیاروں کے ذریعے ملک سے نکل سکیں، بہت سے افراد ایران اور پاکستان جیسے ہمسایہ ممالک کی سرحد عبور کر کے بھی فرار ہوئے تھے۔
فرار ہونے والوں میں سابق حکومتی اہلکار، صحافی، کارکن اور وہ افراد بھی شامل تھے، جنہوں نے طالبان کے خلاف کارروائیوں میں امریکا کی مدد کی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاورڈویژن نے بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جعلی قرار دے دیں پاورڈویژن نے بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جعلی قرار دے دیں لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن،شیدید جھڑپیں چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، سعودی ولی عہد کا عالمی برادری سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ ڈیرہ اسماعیل خان: گاڑی کھائی میں گرنے سے 4 افراد جاں بحق ایران نے جوہری منصوبوں سمیت حساس اسرائیلی دستاویزات حاصل کرلیں: سرکاری میڈیا کا دعویٰCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم