پی پی پی سندھ کونسل اجلاس، کینال منصوبے کے خلاف قرارداد متفقہ منظور
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کراچی:پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی سندھ کونسل نے کینال منصوبے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ کونسل کا اجلاس ہوا جہاں پی پی پی کے صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی عہدیداران سمیت اراکین پارلیمان اور ٹکٹ ہولڈرز نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے 4 اپریل کو 46 ویں یوم شہادت کے موقع پر ملک بھر کے عوام گڑھی خدابخش بھٹو کے جلسے میں بھرپور شرکت کرکے بھرپور خراج عقیدت پیش کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی سندھ کونسل کی جانب سے دریائے سندھ پر کینال منصوبے کے خلاف قراردادوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی دریائے سندھ پر نئے کینالوں کے خلاف ہے اور پارٹی شروع سے ہی اس منصوبے کے خلاف اپنا بھرپور آواز اٹھاتی آ رہی ہے۔
پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا کے 6 کینالوں کا منصوبہ سندھ کو بنجر بنانے کا منصوبہ ہے اور سندھ کو دریائے سندھ پر کسی کینال کا منصوبہ قبول نہیں ہے اسی لیے وفاقی حکومت 6 کینالوں کے منصوبے سے دست برداری کا اعلان کرے اور سندھ کی آواز کو سننے کے لئے سی سی آئی کا اجلاس طلب کیا جائے۔
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کے سندھ کو انڈس رور سسٹم سے نئے کینال منصوبہ کسی صورت قبول نہیں ہے، سسٹم میں پہلے ہی پانی کی سخت کمی ہے تو ان کینالوں میں پانی کہاں سے لایا جائے گا۔
قرارداد کے ذریعے پیپلز پارٹی کی سندھ کونسل نے دریائے سندھ پر 6 کینالوں کے منصوبے کو مسترد کیا اور قرارداد میں کہا گیا کے پیپلز پارٹی ارسا اور وفاق سے مطالبہ کرتی ہے کہ پانی کے 1991 کے معاہدے کے پیرا ٹو کے تحت یقینی بنا کر سندھ کو اپنے حصے کا پورا پانی فراہم کیا جائے۔
اجلاس میں قرارداد میں جعفر ایکسپریس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کے دہشت گردوں کو بہادری سے شکست دینے پر سیکیورٹی فورسز اور پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: منصوبے کے خلاف دریائے سندھ پر پیپلز پارٹی سندھ کونسل پی پی پی سندھ کو
پڑھیں:
گورننگ کونسل کی قرارداد نے مذاکرات کی پیچیدگی کو بڑھا دیا، سید عباس عراقچی
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم مسقط جائیں گے تاکہ اپنی عوام کے اصولی موقف کا تحفظ کریں اور ایرانی سائنسدانوں کے جوہری کامیابیوں کی حفاظت کریں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اس وقت عالمی اوسلو فورم کے 22ویں اجلاس میں شرکت کے لیے ناروے کے دارالحکومت میں موجود ہیں، جہاں انہوں نے ایک انٹرویو کے ذریعے مذکورہ اجلاس میں ہونے والی ابحاث کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس سال ناروے کے وزیر خارجہ نے انہیں اور خطے کے کئی دیگر وزرائے خارجہ کو مدعو کیا۔ اجلاس کے ایک سیگمنٹ کا موضوع مشرق وسطیٰ کا مستقبل تھا جس میں میرے علاوہ مصر، سعودی عرب، عمان اور دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ اس اجلاس سے یہ بات واضح ہوئی کہ کون سے ممالک خطے کے مستقبل کے اہم کھلاڑی ہیں۔ مجموعی طور پر یہ سیگمنٹ بہت اچھا رہا جس کا اہم نتیجہ یہ تھا کہ فلسطین اور فلسطینیوں کو انصاف دئیے بغیر خطے کا مستقبل مختلف نہیں ہو سکتا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات بھی اس اجلاس و دیگر ملاقاتوں میں خاص طور پر زیرِ بحث رہے جن میں ایران کا موقف واضح کیا گیا۔ ایرانی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے بتایا کہ اس طرح کے بین الاقوامی فورمز کے موقع پر متعدد دو طرفہ ملاقاتیں بھی انجام پاتی ہیں۔
اسی سلسلے میں، میں نے عمان کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ جس میں آئںدہ اتوار کو ہونے والے مذاکرات کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔ مصر کے وزیر خارجہ سے ایک ون ٹو ون ملاقات جبکہ ایران، مصر اور عمان کی مشترکہ میٹنگ بھی منعقد ہوئی جس میں تہران-واشنگٹن مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران سید عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندہ خصوصی برائے شام "گئیر پیڈرسن"، ناروے کے وزیراعظم و وزیر خارجہ اور سعودی ہم منصب سے اپنی ملاقات کا ذکر کیا۔ انہوں نے اس سفر کے بارے میں اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی کامیاب دورہ تھا۔ یہ سفر ایران کے موقف کو واضح کرنے کے ساتھ ساتھ مفید تبادلہ خیال اور ملاقاتوں کے لحاظ سے بھی بہت اہم تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ اگلے اتوار کو ہونے والے مذاکرات کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔ تاہم گورننگ کونسل میں منظور ہونے والی نئی قرارداد نے کئی پیچیدگیوں میں اضافہ کیا ہے۔ لیکن ہم مسقط میں موجود ہوں گے تاکہ ایرانی عوام کے حقوق کا دفاع کریں۔ اپنی عوام کے اصولی موقف کا تحفظ کریں اور ایرانی سائنس دانوں کے جوہری کامیابیوں کی حفاظت کریں۔ ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے اور عوام کی دعاؤں کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔