Islam Times:
2025-04-26@03:23:11 GMT

دیرینہ امریکی اتحادی جنوبی کوریا دوراہے پر

اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT

دیرینہ امریکی اتحادی جنوبی کوریا دوراہے پر

اسلام ٹائمز: مبصرین کے مطابق ان تعلقات کے استحکام کے بارے میں خدشات پیدا ہو سکتے ہیں۔ جنوبی کوریا کے حکام نے شمالی کوریا کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگراموں اور واشنگٹن اور جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچنے کے امکان کی روشنی میں سیئول کی جوہری ہتھیاروں کی ضرورت کو بارہا اٹھایا ہے۔ اس ساری صورتحال میں امریکی اتحادی ہونیکے باوجود کوریا اور امریکہ کے تعلقات غیر یقینی کا شکار ہیں۔ رپورٹ: خانم الھام موذنی

امریکہ کے ایشائی اتحادیوں کے ساتھ مشکوک رویے پر بات کرتے ہوئے بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایک طرف امریکہ نے اپنے اتحادی جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کی ہیں، وہیں امریکی محکمہ توانائی نے جنوبی کوریا کو "حساس ممالک" کی فہرست میں ڈال رکھا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکا نے حال ہی میں جنوبی کوریا کو حساس ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ 

امریکی محکمہ توانائی نے رائٹرز کے سوالات کے تحریری جواب میں کہا کہ سابق صدر جو بائیڈن نے اپنی انتظامیہ کے خاتمے سے کچھ دیر قبل گزشتہ جنوری میں جنوبی کوریا کو حساس ممالک کی فہرست میں سب سے نیچے رکھا تھا۔ محکمہ نے اس بارے میں کوئی وضاحت فراہم نہیں کی کہ ایشیائی اتحادی کو فہرست میں کیوں شامل کیا گیا اور نہ ہی یہ واضح کیا کہ آیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس فیصلے کو واپس لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر یون سیوک یول کے مواخذے، فوج کی مداخلت اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے حوالے سے کوریا میں داخلی طور پر شروع ہونیوالی بات چیت کے بعد امریکا نے ملک کو حساس ممالک کے زمرے میں ڈال رکھا ہے۔ امریکی محکمہ توانائی کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ سیئول سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں امریکہ کے ساتھ دوطرفہ تعاون پر کوئی نئی رکاوٹیں نہیں ڈالے گا۔

جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کے ایک سفارتی ذریعے نے یونہاپ نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ سیول واشنگٹن کے ساتھ سنجیدگی سے بات چیت کر رہا ہے اور امریکیوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے تاکہ اس مسئلے کو 15 اپریل (اگلے سال کی 16 اپریل) سے نافذ ہونے سے پہلے منسوخ کر دیا جائے۔ 2017 میں امریکی محکمہ توانائی نے حساس ممالک کی فہرست میں چین، تائیوان، اسرائیل، روس، ایران اور شمالی کوریا کو شامل کیا تھا۔

امریکی محکمہ توانائی کے مطابق ان ممالک کو قومی سلامتی، جوہری عدم پھیلاؤ یا دہشت گردی کی حمایت سے متعلق الزامات کی وجہ سے فہرست میں رکھا جا سکتا ہے۔ اسی طرح جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان نے گزشتہ ماہ کے آخر میں مشترکہ فضائی مشقیں کی ہیں، جن میں کم از کم ایک B-1B بمبار استعمال کیا گیا۔ یہ کارروائی شمالی کوریا کی جانب سے ہائپر سونک اور کم فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کے حالیہ تجربے کے بعد کی گئی۔

سیئول اور واشنگٹن کے درمیان قریبی اتحاد کے باوجود امریکا کی جانب سے جنوبی کوریا کو حساس ممالک کی فہرست میں شامل کرنے سے دونوں ممالک کے تعلقات خراب ہوسکتے ہیں، خاص طور پر اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ جنوبی کوریا اور امریکا نے حال ہی میں مشترکہ فوجی مشقیں کی ہیں۔ چونکہ جنوبی کوریا اور امریکہ مختلف سیکورٹی اور اقتصادی شعبوں میں قریبی تعاون کرتے ہیں، اس لیے اس اقدام سے دونوں ممالک کے اتحاد پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

مبصرین کے مطابق ان تعلقات کے استحکام کے بارے میں خدشات پیدا ہو سکتے ہیں۔ جنوبی کوریا کے حکام نے شمالی کوریا کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگراموں اور واشنگٹن اور جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچنے کے امکان کی روشنی میں سیئول کی جوہری ہتھیاروں کی ضرورت کو بارہا اٹھایا ہے۔ اس ساری صورتحال میں امریکی اتحادی ہونیکے باوجود کوریا اور امریکہ کے تعلقات غیر یقینی کا شکار ہیں، امریکہ کے تمام اتحادیوں کے لئے اعتبار اور اعتماد کی فضا مفقود ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حساس ممالک کی فہرست میں امریکی محکمہ توانائی جنوبی کوریا کو جنوبی کوریا کے کو حساس ممالک شمالی کوریا کوریا اور امریکہ کے کے مطابق کے ساتھ

پڑھیں:

شام بھی اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی کیلیے تیار؛ امریکی رکن کانگریس کا دعوی

شام بھی اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی کیلیے تیار؛ امریکی رکن کانگریس کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 25 April, 2025 سب نیوز

دمشق(آئی پی ایس )امریکی رکن کانگریس نے انکشاف کیا ہے کہ شام کے عبوری صدر احمد الشراع نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔بلومبرگ سے گفتگو میں امریکی رکن کانگریس کوری ملز نے بتایا کہ شام کے عبوری صدر احمد الشراع نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔کوری ملز وفد کے ہمراہ شام کے دورے پر پہنچے ہیں اور انھوں عبوری صدر احمد الشراع سے دمشق میں ملاقات بھی کی۔

دونوں رہنماوں نے امریکا کی طرف سے عائد اقتصادی پابندیوں کے خاتمے اور اسرائیل کے ساتھ امن پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات میں کوری ملز نے شامی صدر کو ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک خط بھی پہنچایا تاہم اس کے مندرجات ظاہر نہیں کیے گئے۔کوری ملز نے بتایا کہ احمد الشراع نے حالات سازگار ہونے کی شرط پر دیگر عرب ممالک کی طرح ابراہیمی معاہدوں میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

یاد رہے کہ ابراہیمی معاہدے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے دور میں اسرائیل، متحدہ عرب امارات، بحرین اور دیگر ممالک کے درمیان طے پائے تھے۔تاہم اسرائیل شام کی نئی قیادت پر اعتماد نہیں کرتا اور پابندیاں ختم کرنے کی مخالفت کرتا رہا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپوپ کا غزہ پر موقف، کوئی اعلی اسرائیلی عہدیدار آخری رسومات میں شریک نہیں ہو گا پوپ کا غزہ پر موقف، کوئی اعلی اسرائیلی عہدیدار آخری رسومات میں شریک نہیں ہو گا پہلگام واقعہ: بھارتی پولیس اسٹیشن میں دائر ایف آئی آر سے مودی حکومت کا جھوٹ بے نقاب پہلگام واقعہ؛ پاکستانی عوام کا سوشل میڈیا پر بھارتی میڈیا کو بھرپور جواب وزیراعظم کی پی آئی اے نجکاری کا عمل شفاف اور سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت نہروں کا معاملہ: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • روس نے امریکی پرزوں والا شمالی کورین میزائل استعمال کیا ہے، صدر زیلنسکی
  • پاکستان اور بھارت خود ہی کسی نہ کسی طرح اپنے تعلقات دیکھ لیں، ٹرمپ
  • بندونگ کانفرنس اعلامیہ کا جذبہ
  • پاک بھارت تعلقات ہمیشہ کشیدہ رہے، دونوں مسئلہ خود حل کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • روس کی جانب سے یوکرین پر داغے گئے شمالی کوریا کے میزائل سے امریکی ساختہ پرزے ملے: یوکرینی صدر
  • شام بھی اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی کیلیے تیار؛ امریکی رکن کانگریس کا دعوی
  • امریکہ نئے دلدل میں
  • شامی صدر احمد الشرع اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے پر آمادہ، امریکی رکن کانگریس
  • اوپیک پلس ممالک کا پیداوار بڑھانے کے پیش نظر تیل کی قیمتوں میں 2 فیصد کمی
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام