سانحہ جعفر ایکسپریس پر نام نہاد بلوچ قوم کے رہنماں کی خاموشی معنی خیز ہے، خرم دستگیر
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
سانحہ جعفر ایکسپریس پر نام نہاد بلوچ قوم کے رہنماں کی خاموشی معنی خیز ہے، خرم دستگیر WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )تحریک انصاف کے سابق رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آرمی پبلک اسکول سانحہ جب ہوا تو جنرل راحیل شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کردیا، لیکن یہاں تو الٹی گنگا بہہ رہی ہے، سارے وفاقی وزرا کو ہدایات ملی ہوئی ہیں کہ آپ عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف ٹوئٹس شروع کردیں۔
فواد چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہت ہی سطحی قسم کی مہم چلائی گئی، اس کے بعد سے ہم اس تقسیم سے نکل نہیں پا رہے اور یہ تقسیم بڑھتی جا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 1707 میں اورنگزیب کی وفات کے بعد 1710 سے 1740 کے حالات دیکھیں گے تو وہی نظر آتا ہے جو آج پاکستان میں ہو رہا ہے، کہ ہماری شاہراہیں ہمارے راستے محفوظ نہیں رہے، اس وقت بھی یہی ہوا تھا کہ جو مقامی گروہ تھے انہوں نے راستوں پر قبضے کر لئے تھے اور آخر میں حالات یہ ہوگئے تھے مغل ریاست کو انہی ڈاکوں سے معاہدے کرنے پڑے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کوئی این جی او نہیں چلا رہے، انہیں اس میں کوئی سیاسی فائدہ ہوگا تو وہ آپ کے ساتھ چلیں گے۔ فواد چوہدری نے دعوی کیا کہ گرینڈ پولیٹیکل الائنس کا آئیڈیا خان صاحب سے اپروو (منظور) بھی میں نے کروایا تھا۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ جعفر ایکسپریس سانحے کے بعد جن پاکستانیوں کے ذہنوں میں یہ بات تھی کہ یہ ناراض لوگ ہیں اور حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں ان کے دلوں میں بات واضح ہوجانی چاہئیے کہ یہ لوگ پاکستان اور بلوچستان کے خیرخواہ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیک وقت انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچانا، اغوا اور قتل پوری دنیا میں تشویشناک سمجھا جاتا ہے اور پھر ایسی تنظیموں پر ریاست کے تمام وسائل انہیں ختم کرنے کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں۔ خرم دستگیر نے کہا کہ باہر جو لوگ بیٹھے ہیں اور جو جینیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر سے چند میل دور رہتے ہیں ، وہ اس بات کو واضح کریں کہ وہ ہر قسم کی دہشتگردی اور تشدد سے اپنا تعلق توڑ رہے ہیں، اگر وہ خاموش رہتے ہیں خاص طور پر وہ لوگ جو حال ہی میں بلوچ قوم کے نام نہاد رہنما بن کر سامنے آئے، ان کی معنی خیز خاموشی رہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خرم دستگیر کہا کہ
پڑھیں:
سانحہ سوات انکوائری رپورٹ میں پولیس کی سنگین غفلت سامنے آ گئی
سانحہ سوات پر مرتب کی گئی انکوائری رپورٹ میں پولیس کی غفلت، کوتاہیوں اور ناقص عملدرآمد کا پردہ چاک ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ پولیس کی جانب سے دفعہ 144 پر مناسب طریقے سے عمل درآمد نہ ہونے اور بروقت حفاظتی اقدامات نہ کیے جانے کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔
واقعے کی تفصیلاترپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 27 جون کی صبح حادثے کے مقام کے قریب پولیس کی گاڑی موجود تھی، تاہم دریا کے کنارے جانے پر کوئی پابندی لاگو نہیں کی گئی، حالانکہ دفعہ 144 نافذ تھی۔
ایف آئی آرز کی صورتحالدفعہ 144 کی خلاف ورزی پر کل 106 ایف آئی آرز درج ہوئیں۔ ان میں سے صرف 14 ایف آئی آرز پولیس نے جبکہ باقی اسسٹنٹ کمشنرز نے درج کیں۔ سیاحوں کی بڑی تعداد کے باوجود پولیس کا ردعمل کمزور رہا۔
یہ بھی پڑھیے سانحہ سوات: غیر فعال ہیلپ لائن، بغیر لائسنس ہوٹل، محکمہ سیاحت کی سنگین کوتاہیوں کی رپورٹ جاری
پولیس کی کارکردگیرپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے ہوٹلوں کو سیفٹی ہدایات جاری کرنے کے کوئی شواہد فراہم نہیں کیے۔ 7 ہزار پولیس اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود واقعے کے روک تھام کے لیے کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا گیا۔ واقعے کے بعد بھی پولیس کا ردعمل غیر تسلی بخش رہا۔
سفارشات 1. محاسبہ اور تادیبی کارروائیسوات پولیس کی غفلت پر 60 دن کے اندر محکمانہ انکوائری کی جائے۔ متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
2. نظام کی اصلاح30 دن میں قوانین و ضوابط میں موجود خامیوں کو دور کر کے نیا سسٹم متعارف کروایا جائے۔ دریا کے کنارے موجود عمارتوں کے لیے ریگولیٹری فریم ورک فوری نافذ کیا جائے۔
3. عملدرآمد کے اقداماتدفعہ 144 کے سختی سے نفاذ کی ہدایات جاری کی جائیں۔ حساس مقامات پر پولیس کی موجودگی اور وارننگ سائن بورڈز نصب کیے جائیں۔ پولیس گاڑیاں اعلانات کے ذریعے عوام کو خبردار کریں۔
یہ بھی پڑھیے سانحہ سوات: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو انکوائری رپورٹ پیش کردی گئی، کون کون ذمہ دار ٹھہرا؟
4. اداروں میں ہم آہنگیڈسٹرکٹ پولیس اور ٹورازم پولیس کے درمیان مربوط رابطہ نظام قائم کیا جائے۔
5. موسمی نگرانی اور آگاہی مہممون سون اور دیگر موسمی خطرات کے دوران دریا کنارے سیاحتی مقامات کی سخت نگرانی کی جائے۔ پولیس اور سول انتظامیہ مل کر عوام کے لیے آگاہی مہمات شروع کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خیبر پختونخوا پولیس سانحہ سوات سانحہ سوات انکوائری رپورٹ