امریکی، اسرائیلی منافقت پھر عیاں، اہل غزہ کو منتقل کرنے کے لیے پیش رفت جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
امریکا کاسوڈان ، ، صومالیہ اور صومالی لینڈ سے اراضی کے لیے بات چیت کا انکشاف
سوڈان کی امریکااور اسرائیل کی جانب سے اہل غزہ کی آبادکاری کے لیے رابطے کی تصدیق
اہل غزہ کی آباد کاری کے معاملے پر امریکی اور اسرائیلی منافقت پھر عیاں ہوگئی۔ امریکا کی سوڈان سمیت تین افریقی ممالک سے اہل غزہ کو منتقل کرکے ان کے ملک میںآباد کرنے کے لیے بات چیت کا انکشاف ہوا ہے، امریکی اور اسرائیلی حکام نے مشرقی افریقہ کے تین ممالک کے ساتھ رابطہ کیا ہے، تفصیلات کے مطابق امریکا حکام کا تین افریقی ملکوں سوڈان، صومالیہ اور صومالی لینڈ سے فلسطینیوں کی ان کے ملکوں میںآبادکاری پر بات چیت کا سلسلہ برقرارہے ، امریکی اور اسرائیلی حکام نے مشرقی افریقہ کے تین ممالک کے ساتھ رابطہ کیا جس کا مقصد اہل غزہ کی آباد کاری کیلئے ان ممالک کی اراضی کو استعمال میں لانا ہے۔ امریکی حکام نے بتایا سوڈان، صومالیہ اور صومالی لینڈ تین ممالک میں شامل ہیں، سوڈان نے امریکی اور اسرائیلی حکام کی جانب سے رابطے کی تصدیق کردی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئندہ کل استنبول میں ڈپٹی سیکرٹریز کی سطح پر ایران اور 3 یورپی ممالک کے درمیان مذاکرات منعقد ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ حالیہ جنگ کے بعد ضروری تھا کہ انہیں آگاہ کیا جائے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف اب بھی مضبوط اور مستحکم ہے۔ یورینیم کی افزودگی جاری رہے گی اور ہم ایرانی عوام کے اس حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ البتہ ایران کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اپنے پُرامن جوہری پروگرام کو معقول اور منطقی دائرہ کار میں آگے بڑھائے۔ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔
تاہم اس کے بدلے میں ایران کی یہ خواہش ہے کہ ہمارے پُرامن جوہری توانائی کے استعمال اور یورینیم کی افزودگی کے حق کا احترام کیا جائے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ صبح ہونے والی گفتگو، گزشتہ بات چیت کا تسلسل ہے، جس میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ دنیا کو جان لینا چاہئے کہ ہماری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہم ایرانی عوام کے پُرامن جوہری پروگرام بالخصوص یورینیم کی افزودگی کے حق کا مضبوطی سے دفاع کریں گے۔ واضح رہے کہ آئندہ کل، ایران کے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سمیت یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ کے درمیان مذاکرات کا چھٹا دور منعقد ہو رہا ہے۔ جن میں مذکورہ ممالک کے سیاسی معاونین اور ڈائریکٹر جنرلز شریک ہوں گے۔