آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کیلئے پی ٹی آئی کی شرط مسترد
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیردفاع خواجہ آصف نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کیلئے پی ٹی آئی کی شرط مسترد کردی۔
نجی ٹی وی سما نیوز ے گفتگو میں وزیردفاع خواجہ آصف نے سانحہ جعفرایکسپریس پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کیلئے پی ٹی آئی کی شرط مسترد کردی۔ کہا اے پی سی میں شرکت کیلئے بانی پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی نا قابل قبول ہے۔ پی ٹی آئی قومی مسئلے پر بھی بلیک میلنگ کر رہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک انصاف اے پی سی میں غیرمشروط شرکت کرے، اے پی سی میں تمام جماعتیں غیر مشروط ساتھ دیں، دہشتگردی کے تانے بانے بھارت اور افغانستان سے ملتےہیں، بلوچستان کےاندر نیٹ ورک معلومات ملنا بڑا بریک تھرو ہے۔
زینب رضا نے شادی کے حوالے سے اپنا ارادہ ظاہر کر دیا
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل پر اب بھی قبائلی سرداروں کا قبضہ ہے، بلوچ نوجوانوں کے استحصال کا ازالہ اے پی سی کا بنیادی ایجنڈا ہے، افغانستان کو بار بار کہا، بی ایل اے اور کالعدم ٹی ٹی پی کو باندھ کر رکھو مگر افغانستان ہمسائے والا کردار ادا نہیں کر رہا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: میں شرکت کیلئے پی ٹی ا ئی اے پی سی
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہدالاسلام، فاروق احمد ڈار، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام اور دیگر حریت رہنما، کارکن اور نوجوان بھارت اور علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت اور جیل حکام نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو من گھڑت اور جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں عدالت میں دفاع کے بنیادی حق سے بھی محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے اور وہ اپنی عدلیہ کا استعمال کر کے حریت قیادت کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی حکمرانوں نے کشمیری عوام میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے حریت رہنمائوں کی جھوٹے الزامات کے تحت غیر قانونی طور پر نظربند کر رکھا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے جبر کی پالیسی اپنا کر نہ آج تک کچھ حاصل کیا ہے اور نہ مستقبل میں ایسی جارحانہ پالیسیوں سے کچھ حاصل کر سکے گا۔ انہوں نے کشمیری جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔