لاہور( نیوزڈیسک)پنجاب حکومت نے تاریخی ورثے کی بحالی اور اسے محفوظ کرنے کیلئے لاہور اتھارٹی فار ہیری ٹیج ریوائیول ( لہر ) قائم کر دی ، جس کے پیٹرن انچیف نواز شریف ہونگے۔مسلم لیگ ن کے صدر میاں نوازشریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں لاہور اتھارٹی فار ہیری ٹیج قائم کر دی گئی ، لاہور کے تاریخی مقامات سے تجاوزات کی نشاندہی اور ہٹانے پر اتفاق ہوا۔

اجلاس کے دوران لاہور میں انڈر گراؤنڈ پارکنگ کے لئے شہر کے 5 مقامات کی نشاندہی کر لی گئی جبکہ نیلا گنبد کی اصل صورت بحال کرنے کے لئے تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لیا گیا۔شاہی قلعہ،مقبرہ جہانگیر و نور جہاں، شالا مار باغ، کامران کی بارہ دری اور دیگر مقامات کو بھی بحال کرنے پر اتفاق جبکہ شاہ عالم مارکیٹ تا بھاٹی تک پیدل گزرگاہ بنانے کی تجویز پر غور کیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سرکلر روڈ اور تاریخی دروازوں کے اطراف میں تجاوزات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بھاٹی گیٹ اور دیگر دروازوں کا منظر نامہ واضح کرنے کیلئے رکاوٹیں ہٹانے کی ہدایت کی جبکہ نواز شریف نے تجاوزات کے متاثرین کو کاروبار کیلئے متبادل جگہ دینے اور معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی۔

نوازشریف نے کہ پرانا لاہور بہت خوبصورت ہے، اصل حالت میں بحال کیا جانا ضروری ہے، شہروں کی اصل اور قدیم صورتحال میں بگاڑ پیدا کرنا مناسب طرز عمل نہیں، قومی ورثے کو تباہ کرنا پسماندگی کے مترادف ہے۔اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ جگہ جگہ تجاوزات سے شہروں کو بگاڑنے کی اجازت نہیں دیں گے، لاہور کے تاریخی دروازوں کو قدیمی شکل میں بحال کیا جائے گا۔
وائس آف امریکہ اردو سمیت6 وفاقی ایجنسیاں معطل، صدر نے دستخط کردیئے،ہزاروں ملازمین فارغ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

 لاہور میں نقل فارم کی فیس 50روپے ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میں 500 روپے لاگو کر دی گئی

ملتان میں وکلاء نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے غریب مظلوم عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، تخت لاہور کی ناانصافی کے خلاف ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے وکلا اور غریب سائلین میں شدید تشویش کی لہر پائی جاتی ہے، ایسی ناانصافیاں کر کے ہمیں سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان میں سید ریاض الحسن گیلانی، نشید عارف گوندل، سید اطہر شاہ بخاری، شیخ جمشید حیات، اشتیاق شاہ، رانا عارف قمر، محبوب سندیلہ، ذاکر نقوی و دیگر نے ڈسٹرکٹ بار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ لاہور میں نقل فارم کی فیس 50روپے ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میں 500 روپے لاگو کر دی گئی ہے، جو سراسر ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے غریب مظلوم عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، تخت لاہور کی ناانصافی کے خلاف ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے وکلا اور غریب سائلین میں شدید تشویش کی لہر پائی جاتی ہے، ایسی ناانصافیاں کر کے ہمیں سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کیا جاتا ہے، اگر مظلوم عوام کو مہنگے انداز میں انصاف ملے گا تو وہ کس سے انصاف کی توقع کریں، اس سے لیے ملتان، بہاولپور میں نقل فارم کی فیس میں کیا گیا اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے تاکہ عام غریب شہری کو باآسانی انصاف مل سکے، اس سلسلے میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سنجیدگی سے نوٹس لیں تاکہ عام غریب شہری کو باآسانی انصاف میسر ہو سکے، اگر 28 جولائی بروز سوموار تک نقل فارم فیس میں کیا گیا اضافہ واپس نہ لیا گیا تو 28 جولائی سے احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے اور ہائی کورٹ بار ملتان، ڈسٹرک بار ملتان کے سامنے وکلا احتجاجی مظاہرے کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سے امریکا جانے والوں کیلئے خوشخبری
  • صوبائی وزیر کا تاریخی بنگلے پر قبضہ ناقابلِ قبول ہے، والی سوات کی پوتی ذیب النسا
  •  لاہور میں نقل فارم کی فیس 50روپے ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میں 500 روپے لاگو کر دی گئی
  •   استعمال شدہ گاڑی خریدنے والوں کے لئے اہم خبر
  • اب لاہور سے اسلام آباد کی مسافت 100 کلومیٹر کم ہوگی، وفاقی وزیر کا اعلان
  • روس: معروف ٹیلیگرام نیوز چینل ’بازا‘ کے ایڈیٹر انچیف گرفتار، دفتر پر چھاپہ
  • پہلے لیڈر اور نظریے کی گاڑی چلاتا تھا اور اب مریم کی گاڑی چلانے کیلئے بہت سارے لوگ ہیں: کپٹن صفدر کا  وی لاگ میں سوال کا جواب
  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26معطل ارکان بحال : قائم مقام سپیکر کے حکم کے بعد نوٹیفکیسن جاری 
  • سابق گورنر میاں اظہر فوت ہوگئے
  • تحریک انصاف کے 26 معطل ارکان پنجاب اسمبلی بحال