سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ابتدائی جوابی کارروائی میں خودکش حملہ آور کے علاوہ مزید 3 دہشت گرد جہنم واصل کر دیے گئے جبکہ بزدلانہ خودکش حملے میں ایف سی کے 3 جوان اور 2 سویلین شہید ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ نوشکی میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے قافلے پر کالعدم بی ایل اے کے خودکش حملے میں 3 اہلکاروں سمیت 7 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے، کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث پولیس نے اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں نے آج صبح نوشکی کے مقام پر ایف سی کے قافلے پر بارودی مواد کا دھماکا اور خودکش حملہ کیا، سیکیورٹی فورسز نے حملہ آور دہشت گردوں کے خلاف فوری موثر جوابی کارروائی کی۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ابتدائی جوابی کارروائی میں خودکش حملہ آور کے علاوہ مزید 3 دہشت گرد جہنم واصل کر دیے گئے جبکہ بزدلانہ خودکش حملے میں ایف سی کے 3 جوان اور 2 سویلین شہید ہو گئے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنیس آپریشن شروع کر دیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے بھاگنے والے تمام راستے بلاک کر دیے ہیں، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ نوشکی دالبندین شاہراہ پربس کے قریب دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے نوشکی اسپتال منتقل کیا گیا۔

اسپتال میں دوران علاج  2 زخمی دوران علاج دم توڑ گئے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 7 ہو گئی، زخمیوں میں متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ قبل ازیں، نوشکی کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) ظفر اللہ سملانی کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک خودکش حملہ تھا۔ ایس ایچ او نوشکی کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی ایف سی کے قافلے سے ٹکرائی۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں 5 اہلکار جاں بحق 12 سے زائد زخمی ہوگئے، زخمیوں کو ایف سی کیمپ اور نوشکی ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا جارہا ہے جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا پاک ایران شاہراہ این 40 پر ہوا، جس کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے علاقےکا گھیراؤ کر لیا۔

رپورٹ کے مطابق نوشکی میں ایک سینیئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ یہ دھماکہ نوشکی شہر کے قریب کوئٹہ اور تفتان کے درمیان آر سی ڈی شاہراہ پر ہوا۔ ان کے مطابق سکیورٹی فورسز کا ایک قافلہ کوئٹہ سے نوکنڈی کی جانب جا رہا تھا جس میں سات بسیں اور دو کاریں شامل تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب یہ قافلہ آرسی ڈی شاہراہ پر نوشکی شہر کے قریب ایک فلور مل کے قریب پہنچا تو قافلے میں شامل ایک بس کے قریب دھماکہ ہوا جبکہ باقی گاڑیوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں ایک بس کو بہت زیادہ نقصان پہنچا۔ انھوں نے بتایا کہ اس واقعے کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث اموات میں اضافے کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ دوسری جانب کالعدم دہشتگرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ ایف سی کے کے مطابق حملہ آور کے قافلے زخمی ہو کے قریب ہو گئے

پڑھیں:

یوکرین پر بڑا روسی حملہ، پانچ افراد ہلاک،۔متعدد زخمی

 

روس نے ہفتے کی صبح یوکرین میں میزائلوں، ڈرونز اورایریئل گلائیڈ بموں سے حملہ کیا جس میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ روس کی یہ بڑی کارروائی چند دن قبل کییف کی طرف سے روسی فضائی اڈوں پر کیے گئے حیرت انگیز حملے کا جواب ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق کریملن نے حالیہ ہفتوں میں یوکرین پر اپنے حملے بڑھا دیے ہیں کیونکہ دونوں متحارب ممالک تین سالہ جنگ کے خاتمے یا عارضی جنگ بندی کے لیے براہ راست مذاکرات میں ہنوز ناکام ہیں۔

یوکرین کے وزیر خارجہ اینڈری سیبیگا نے کییف کے مغربی اتحادیوں سے روس کی طرف سے حملوں کو روکنے سے انکار پر اسے سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

قبل ازاں یوکرین کے مقامی حکام نے کہا تھا کہ ہفتے کے روز مشرقی یوکرینی شہر خارکیف پر روس کے بڑے ڈرون اور میزائل حملے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 21 دیگر زخمی ہو گئے۔ ماسکو کی طرف سے یوکرین پر روزانہ بنیادوں پر ہونے والے وسیع پیمانے پر حملوں کی اس تازہ ترین کارروائی میں ماسکو نے مہلک ‘ایریئل گلائیڈ بم‘ کا استعمال کیا ہے۔ یوکرین کے خلاف تین سال سے جاریجنگ میں روس کی طرف سے اس مہلک بم کا استعمال اب معمول بن گیا ہے۔

ہفتے کے روز ہوئے روسی حملے کے بارے میں خارکیف کے میئر ایہور تیریخوف نے کہا کہ 18 اپارٹمنٹ عمارتوں اور 13 نجی گھروں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔ انہوں نے ابتدائی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس نے اس حملے میں 48 ڈرون، دو میزائل اور چار فضائی گلائیڈ بموں کا استعمال کیا۔

گزشتہ ہفتوں کے دوران یوکرین پر روسی حملوں کی شدت میں واضح اضافہ ہوا ہے جس سے یہ امید مزید کم ہوتی جا رہی ہے کہ مستقبل قریب میں متحارب فریق امن کے لیے کسی ڈیل تک پہنچ پائیں گے۔ خاص طور سے حال ہی میں کییف کی طرف سے روس کے اندرونی علاقے میں روسی فوجی ہوائی اڈوں پر ہونے والے حیرت انگیز ڈرون حملوں کے بعد سے امن ڈیل کی امید دکھائی نہیں دے رہی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے کہا تھا کہ ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن نے ان سے کہا تھا کہ ماسکو روسی ایئر فیلڈز پر یوکرین کے حملے کا بھر پور جواب دے گا۔

 

یوکرینی حکام کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں کم از چھ افراد ہلاک اور 80 دیگر زخمی ہوئے تھے۔

 

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا روس اور یوکرین کو ایک دوسرے سے الگ کر کے امن کی طرف لے جانے سے پہلے بہتر ہو گا کہ ”کچھ وقت مزید لڑنے دیا جائے۔‘‘

 

ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان ان کے عمومی بیانے سے کہیں مختلف تھا جس میں وہ اکثر جنگ بندی پر زور دیتے رہے ہیں۔ ساتھ ہی ٹرمپ یہ اشارہ بھی دے چُکے ہیں کہ وہ روس اور یوکرین جنگ کے تناظر میں اپنی حالیہ امن کوششوں سے ہاتھ اُٹھا لیں گے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • امداد لیکر غزہ پہنچنے والے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیل کا ڈرونز سے حملہ
  • امداد لے کر غزہ پہنچے فریڈم فلوٹیلا پر ڈرونز سے حملہ
  • ژوب میں گاڑی کھائی میں گرنے سے بچی سمیت چار افراد جاں بحق
  • شکر گڑھ: احسن اقبال کی شہید ایف سی اہلکار معظم کے گھر آمد
  • دوسرے بڑے شہر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، بڑا نقصان ہو گیا
  • یوکرین پر بڑا روسی حملہ، پانچ افراد ہلاک،۔متعدد زخمی
  • صدر اور وزیراعظم سمیت اہم شخصیات نے نماز عید کہاں ادا کی؟
  • گوجرانوالہ میں سلنڈر پھٹنے سے 3 بچوں سمیت 9 افراد جھلس گئے
  • سیکیورٹی فورسز کا ضلع کچھی میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 2 دہشتگرد ہلاک
  • کچھی ،سکیورٹی فورسز کا آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 2 دہشتگرد ہلاک