شمالی مقدونیہ کے نائٹ کلب میں بدترین آتشزدگی سے 59 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
MACEDONIA:
شمالی مقدونیہ کے علاقے کوکانی میں پرہجوم نائٹ کلب میں میوزک بینڈ کی لائیو پرفارمنس کے دوران بدترین آتشزدگی سے 59 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مقدونیہ کے وزیرداخلہ پینس ٹوسکوسکی نے کہا کہ نائٹ کلب میں ہونے والی آتشزدگی کے حوالے سے 4 افراد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے گئے ہیں۔
مقدونیہ کی سرکاری خبرایجنسی نے بتایا کہ پولیس نے مذکورہ واقعے پر نائٹ کلب کے مالک کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ واقعے کے وقت کلب میں ایک میوزک بینڈ پرفارم کر رہا تھا جبکہ آتشزدگی کے بعد بھگدڑ سے دوست اور کئی خاندانوں کے اراکین بچھڑ گئے اور ہر طرف خوف و ہراس پھیل گیا۔
عینی شاہد 22 سالہ ماریجا تیسوا نے مقامی ٹی وی کو بتایا کہ ہر کوئی خود کو بچانے کی کوشش کر رہا تھا اور جیسے ہی انہوں نے کوشش کیا تو زمین پر گر گئیں اور لوگ ان کو روندھتے ہوئے گئے، جس سے ان کے چہرے پر زخم آئے۔
انہوں نے بتایا کہ اس دوران ان کا اپنی بہن سے رابطہ منقطع ہوگیا جو تاحال لاپتا ہے اور وہ ہمیں کسی اسپتال میں بھی نہیں ملیں۔
مقدونیہ کے وزیرداخلہ پینس ٹوسکوسکی نے نائٹ کلب میں آتشزدگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آگ دن کو 3 بجے لگی، جس کی وجہ شعلے بلند کرنے والی ڈیوائسز تھیں۔
وزیرصحت اربین تیراواری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ واقعے میں زخمی ہونے والے 148 افراد کو اسکوپجے، کوکانی اور قریبی قصبوں کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں سے 18 کی حالت تشویش ناک ہے، مزید بتایا کہ اسکوپجے سٹی اسپتال میں شدید جھلسے ہوئے 27 افراد موجود ہیں اور مزید 23 افراد کو کلینیکل سینٹر میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نائٹ کلب میں مقدونیہ کے بتایا کہ
پڑھیں:
یوکرین: کئی شہر روسی حملوں کی زد میں، متعدد ہلاک و درجنوں زخمی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 اپریل 2025ء) یوکرین کے دارالحکومت کیئو پر روس کے حملے کی خوفناک تفصیلات سامنے آ رہی ہیں جن میں اطلاعات کے مطابق کم از کم نو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
رات گئے کیے جانے والے اس حملے میں 12 عمارتیں متاثر ہوئیں جس سے گھروں، کاروباروں اور ضروری خدمات کو نقصان پہنچا۔ حملے کے بعد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے فون کی گھنٹیاں بجنے کی آوازیں آتی رہی ہیں۔
Tweet URLکیئو کے علاوہ یوکرین کے شہر زیتومیئر اور سومے بھی حملوں کا نشانہ بنے ہیں جہاں حکام نے 24 ڈرون اور میزائل داغے جانے کی اطلاع دی ہے۔
(جاری ہے)
سومے پر 13 اپریل کو ہونے والے حملے میں کم از کم 34 شہری ہلاک ہو گئے تھے۔امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے کہا ہے کہ کیئو پر حملے میں ہلاک و زخمی شہریوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ ہٹانے اور اس میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کا کام جاری ہے۔
انسانی حقوق کی ہولناک پامالییہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کی جانب سے امریکہ کی اس تجویز کو رد کرنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں جس کے مطابق امن معاہدے کے تحت یوکرین کو روس کے زیرقبضہ اپنے علاقوں سے دستبردار ہونا ہو گا۔
ان علاقوں میں مشرقی یوکرین کے شہر دونیسک، لوہانسک، کیرسون اور ژیپوریژیا کے علاوہ کرائمیا بھی شامل ہے جس کا روس نے 2014 میں غیرقانونی طور پر اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔یوکرین کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار میتھائس شمالے نے کہا ہے کہ کیئو میں رہائشی علاقے اور دیگر جگہوں پر روس کے حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی ایک اور ہولناک پامالی ہیں۔
اس حملے میں زخمی ہونے والے 70 لوگوں میں بچے اور حاملہ خواتین بھی شامل ہیں۔ طاقت کے اس نامعقول استعمال کو فوری بند ہونا چاہیے اور شہریوں کو عسکری کارروائیوں سے تحفظ دینا ضروری ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے بھی شہری علاقوں میں دھماکہ خیز اسلحے کا استعمال بند کرنے کی اپیل کی ہے۔
شہری تنصیبات پر بڑھتے حملےاقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) کے مطابق، گزشتہ مہینے یوکرین بھر میں ہونے والے حملوں میں کم از کم 164 شہریوں کی ہلاکت ہوئی جبکہ 910 زخمی ہوئے۔
یہ تعداد مارچ 2024 میں ہونے والے انسانی نقصان سے 71 فیصد زیادہ ہے۔ رواں سال فروری میں 129 شہری ہلاک اور 588 زخمی ہوئے تھے۔'اوچا' نے بتایا ہے کہ گزشتہ منگل اور بدھ کو ملک بھر میں گنجان آباد جگہوں پر ڈرون اور گلائیڈ بموں سے حملے کیے گئے۔ ژیپوریژیا میں ایسے ہی ایک حملے میں ایک فرد ہلاک اور 40 سے زیادہ زخمی ہو گئے جن میں سات بچے اور ایک حاملہ خاتون بھی شامل ہے۔ اس حملے میں متعدد رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
اقوام متحدہ کے امدادی حکام نے بدھ کو نیپرو، دونیسک، خارکیئو، کیرسون، پولتاوا اور اوڈیسا میں بھی ڈرون حملوں کی اطلاع دی ہے جن میں ہسپتالوں، گھروں، خوراک کے گوداموں اور توانائی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔