امریکی مشیر قومی سلامتی کے مطابق ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے تمام آپشن میز پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران قابل تصدیق ذرائع سے جوہری ہتھیار رکھنے سے دستبردار ہوسکتا ہے، بصورت دیگر ایران کو سلسلہ وار نتائج کا سامنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن میں امریکی فضائی حملوں میں متعدد حوثی رہنماء مارے گئے ہیں۔ امریکی میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ امریکی حملہ یمن کے حوثی رہنماؤں کے خلاف ہی کیا گیا تھا۔ مائیکل والٹز نے کہا کہ ہم نے حوثی رہنماؤں کو بھرپور قوت سے نشانہ بنایا، انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران کو باور کروایا کہ بس بہت ہوچکا۔ امریکی مشیر قومی سلامتی کے مطابق ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے تمام آپشن میز پر موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران قابل تصدیق ذرائع سے جوہری ہتھیار رکھنے سے دستبردار ہوسکتا ہے، بصورت دیگر ایران کو سلسلہ وار نتائج کا سامنا ہوگا۔ مائیکل والٹز نے کہا کہ ہم کسی صورت ایسی دنیا نہیں چاہتے، جہاں آیت اللّٰہ خامنہ ای کی انگلی ایٹمی بٹن پر ہو۔ ادھر حوثی مجاہدین کے مطابق یمن پر گذشتہ رات امریکی فضائی حملوں میں 31 افراد شہید ہوگئے تھے جبکہ 101 زخمی ہوئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ ایران کو

پڑھیں:

ایران کے شہر زاہدان میں مسلح افراد کا عدالتی کمپاؤنڈ پر حملہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ

شمال مشرقی ایران کے شہر زاہدان میں مسلح افراد کے عدالتی کمپاؤنڈ پر اچانک حملے میں کئی افراد زخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حملہ ایک منظم کارروائی کے تحت کیا گیا جس میں مسلح افراد نے عدالت کی عمارت کو نشانہ بنایا۔ ہلاک شدگان اور زخمیوں کی صحیح تعداد تاحال سامنے نہیں آسکی، لیکن حکام نے تصدیق کی ہے کہ نقصان شدید ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق حملہ آور ججز کے کمروں میں گھس کر فائرنگ کرتے رہے۔

ادھر ملک کے مغربی حصے میں بھی ایک اور پرتشدد واقعہ پیش آیا۔ صوبہ مغربی آذربائیجان کے شہر سردشت کے نواحی گاؤں اغلان میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے ایک اڈے پر حملہ کیا گیا، جس میں ایک اہلکار شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ ’مہر نیوز‘ کے مطابق یہ حملہ ایک دہشت گرد گروہ کی جانب سے کیا گیا، جو گاؤں میں قائم فوجی اڈے کو نشانہ بنا رہا تھا۔

پاسدارانِ انقلاب کے مغربی آذربائیجان شہدا بیس کے ترجمان کرنل شاکر نے بتایا کہ حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کی، تاہم حملے کی مکمل تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں۔ حکام نے اس امکان کو مسترد نہیں کیا کہ اس واقعے میں کرد علیحدگی پسند گروہ ملوث ہو سکتا ہے، جو ماضی میں بھی خطے میں ایسی کارروائیوں میں شامل رہا ہے۔

ان دونوں حملوں نے ایران میں سلامتی کی صورتحال پر ایک بار پھر سوالیہ نشان لگا دیے ہیں۔ زاہدان اور سردشت میں ہونے والی ان پرتشدد کارروائیوں کی تحقیقات جاری ہیں اور مقامی حکام ابھی تک ان کے پیچھے کارفرما عناصر کی نشاندہی کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ عوامی سطح پر بھی ان حملوں کے بعد تشویش اور بے یقینی کی کیفیت پائی جاتی ہے، جبکہ حکومت پر سیکیورٹی مزید سخت کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی طاقتوں کے ساتھ جوہری مذاکرات ’تعمیری‘ رہے، ایران
  • ایران کے شہر زاہدان میں مسلح افراد کا عدالتی کمپاؤنڈ پر حملہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
  • ایران کے شہر زاہدان میں مسلح افراد کا عدالتی کمپاؤنڈ پر حملہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
  • ایران میں عدالتی کمپاؤنڈ پر حملہ، ججز کے کمروں میں فائرنگ، متعدد افراد جاں بحق
  • استنبول: ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات دوبارہ شروع
  • بمبار بمقابلہ فائٹر جیٹ؛ اسٹریٹجک اور ٹیکٹیکل بمبار میں کیا فرق ہے؟
  • یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان
  • راکٹ حملوں کے جواب میں تھائی لینڈ کے کمبوڈیا کے فوجی اہداف پر تابڑ توڑ فضائی حملے
  • تہران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی ٹیم کے دورہ ایران پر رضامند
  • اسرائیل کیساتھ جنگ کیلئے تیار، پر امن مقاصد کیلئے جوہری پروگرام جاری رہے گا، ایرانی صدر