ایک گیمر نے 5 منٹ سے بھی کم وقت میں گنیز ورلڈ ریکارڈ کیسے توڑا؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
ایک نواجوان گیمر نے 1985 کے کلاسک سپر ماریو برادرز کو 4 منٹ اور 54.565 سیکنڈز کے ساتھ مات دے کر گنیز ورلڈ ریکارڈ توڑا دیا۔
یہ بھی پڑھیں:ناکافی برف کے باعث کھیلو انڈیا ونٹر گیمز ملتوی
بہت سے اسپیڈ رننگ ریکارڈ بنانے والے امریکی نوجوان کا کہنا ہے کہ ریکارڈ توڑ وقت کا حصول برسوں تک نائنٹینڈو انٹرٹینمنٹ سسٹم گیم اور اس کی تکنیک کو سمجھنے اور بہتر بنانے کے بعد ہی ممکن ہوا ہے۔
نفتسکی نامی نوجوان گیمر کے مطابق میں اپنا کم از کم 90 فیصد وقت مشق کرنے میں اور 10 فیصد وقت اسپیڈ رنز کرنے میں صرف کرتا ہوں، جس کے بارے میں مجھے یقین ہے کہ یہ ایک اچھا طریقہ ہے جس کی وجہ سے میں نے اس کھیل میں اب تک کامیابی حاصل کی ہے۔
نوجوان نفتسکی نے اپنی کوشش کے لیے ایمولیٹر اور کمپیوٹر کی بورڈ کا استعمال کیا، تاہم اس کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی اپنے وقت سے بالکل مطمئن نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایمولیٹر سپر ماریو برادرز گیمر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سپر ماریو برادرز گیمر
پڑھیں:
ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
لاہور(این این آئی)پنجاب اسمبلی میں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کرنے کی قرارداد جمع کرا دی گئی۔قرارداد صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن رکن اسمبلی فرخ جاوید مون نے پیش کی جس میں وفاقی حکومت سے پاکستان میں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔جمع کروائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان میں ٹک ٹاک مافیا لائیو چیٹ کے ذریعے فحاشی اور عریانی کو فروغ دے رہا ہے جو نوجوان نسل بالخصوص بچوں کو بیحیائی کی طرف راغب کر رہا ہے۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں آپس میں فحش گفتگو کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو غیر اخلاقی حرکات پر اُکساتے ہیں، جو اسلامی معاشرتی اقدار کے سراسر منافی ہے۔قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نوجوان نسل سستی شہرت اور پیسہ کمانے کے لیے ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز کی جانب تیزی سے راغب ہو رہی ہے، جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی کا یہ ایوان وفاقی حکومت سے اپیل کرتا ہے کہ ٹک ٹاک اور اس کے لائیو چیٹ فیچر پر فوری پابندی عائد کی جائے، تاکہ نوجوان نسل کو اخلاقی تباہی سے بچایا جا سکے۔واضح رہے کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پر ماضی میں بھی عارضی پابندیاں لگائی جاچکی ہیں جس کی بنیادی وجوہات میں فحاشی، غیر اخلاقی مواد اور صارفین کی ذہنی و اخلاقی تربیت پر منفی اثرات شامل ہیں۔