عیدالفطر 30 مارچ کو ہو گی یا 31 کو ؟ ماہرین فلکیات کی نئی پیشگوئیاں سامنے آ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
قاہرہ(نیوز ڈیسک)مصری اور اماراتی ماہرین فلکیات نے عید الفطر کی تاریخ کے حوالے سے نئی پیشگوئیاں کر دیں۔
عرب میڈیا کے مطابق مصر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار آسٹرنومیکل اینڈ جیو فزیکل ریسرچ نے پیشگوئی کی ہے کہ اس سال مصر میں رمضان المبارک 29 دن کا ہو گا ، 29 مارچ کو چاند نظر آنے کا امکان ہے اور عید الفطر 30 مارچ بروز اتوار کو ہو گی۔
مصرکے قومی فلکیاتی ادارے نے مصرکے علاوہ دنیا کے 30 کے قریب شہروں کے نام بھی بتائے ہیں جہاں 29 مارچ کو شوال کا چاند نظر آنے کا امکان ہے، ان شہروں میں مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، ریاض، انقرہ، تہران، مسقط، کراچی، لندن، ماسکو شامل ہیں۔
دوسری جناب اماراتی آسٹرونومی سوسائٹی کے چیئرمین ابراہیم الجروان کا کہنا ہے کہ فلکیاتی حساب سے عید 31 مارچ کو ہو سکتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مارچ کو
پڑھیں:
ٹرمپ کا معاشی ترقی دعویٰ حقیقت سے دور؟ ماہرین نے اعداد و شمار پر سوال اٹھا دیے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملکی معیشت میں غیر معمولی بہتری کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوسری سہ ماہی میں امریکہ کی معاشی ترقی نے تمام توقعات کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
تاہم جاری کیے گئے اعداد و شمار اور معاشی تجزیہ کار ان دعووں سے متفق نظر نہیں آتے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی، بھارت نے روس سے تیل کی خریداری روک دی
صدر ٹرمپ کے مطابق دوسری سہ ماہی میں ملکی جی ڈی پی (GDP) میں 3 فیصد اضافہ ہوا، جسے انہوں نے اپنی معاشی پالیسی کی فتح قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ شرح نمو ان تمام ناقدین کے لیے جواب ہے جو ٹرمپ دور کی پالیسیوں کو ناکام قرار دیتے رہے ہیں۔
تاہم معاشی ماہرین کا مؤقف اس سے مختلف ہے۔ ان کے مطابق جی ڈی پی میں اضافے کی بنیادی وجہ درآمدات میں کمی اور تکنیکی ایڈجسٹمنٹ ہے، نہ کہ مقامی پیداوار یا صارفین کے اخراجات میں حقیقی اضافہ۔
اس شرح نمو کو معیشت کی مجموعی بہتری کا اشارہ قرار دینا قبل از وقت ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:’ہاں، بھارتی معیشت مردہ ہے‘، راہول گاندھی نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کی حمایت کردی
دوسری جانب صدر ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو سے شرح سود میں کمی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی حالات شرح سود میں کمی کے متقاضی ہیں تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو مزید تقویت دی جا سکے۔
حالیہ دنوں میں روزگار سے متعلق جاری کردہ اعداد و شمار پر بھی تنازع کھڑا ہو چکا ہے۔
صدر ٹرمپ نے لیبر ڈیپارٹمنٹ کے اعداد و شمار پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے لیبر اسٹیٹسٹکس بیورو کی سربراہ کو برطرف کر دیا، جس پر شفافیت کے سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
معاشی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اعداد و شمار کو سیاسی بیانات کی بھینٹ چڑھایا گیا تو اس سے نہ صرف اندرون ملک سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہو گا بلکہ عالمی سطح پر بھی امریکی معیشت کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی معیشت ڈونلڈ ٹرمپ روزگار معاشی نمو