لیاری گینگ وار اور کچے کے ڈاکوؤں کے سرپرست یہی جیالے ہیں، علی خورشیدی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان کے اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی کا کہنا ہے کہ لیاری گینگ وار اور کچے کے ڈاکوؤں کے سرپرست یہی جیالے ہیں، کوئی اور نہیں ہے۔
پی پی رہنما شرجیل میمن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما علی خورشیدی نے کہا کہ گزشتہ بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی نے اندھیر نگری چوپٹ راج مچائے رکھی۔
علی خورشیدی کا کہنا تھا کہ ماضی گواہ ہےایم کیو ایم نے تمام بلدیاتی انتخابات میں جیالوں کو ناکوں چنے چبوا کر رکھا۔
انہوں نے کہا کہ دھونس، جبر اور دھاندلی سے قائم بلدیاتی حکومت کی حقیقت عیاں ہوچکی ہے، پارکنگ تک کے معاملے پر صوبائی اور شہری حکومت ایک پیج پر نہیں ہے۔
ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ شہر میں امن قانون نافذ کرنے والے اداروں کی وجہ سے قائم ہے، شہر میں امن کی وجہ ایم کیو ایم کے 23 اگست 2016 کا اعلان ہے۔
علی خورشیدی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اور سندھ کی ترقی دو مخالف سمت کی باتیں ہیں، سندھ کے محکمے کرپشن کا ریکارڈ قائم کرچکے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علی خورشیدی ایم کیو ایم
پڑھیں:
نیو ٹاؤن میں رکشا گینگ نے شہریوں کولوٹنے کانیاطریقہ ایجاد کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیو ٹاؤن میں اسٹریٹ کرائم کا نیا انداز سامنے آیا ہے جہاں رکشہ گینگ شہریوں کو با آسانی نشانہ بنا کر موبائل فون اور نقدی چھیننے لگا ہے۔ تازہ واقعہ میں مشرق سینٹر کے قریب چینل فائیو کے سیکورٹی گارڈ کو لوٹ لیا گیا۔ چار رکنی گروہ میں شامل ایک خاتون اور تین مرد ملزمان نے گارڈ کو رکشے میں بٹھایااور کچھ ہی فاصلے پر موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہوگئے۔ واردات صبح 10 بج کر 10 منٹ پر پیش آئی تاہم نیو ٹاؤن پولیس بروقت موقع پر نہ پہنچ سکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رکشہ گینگ انتہائی چالاکی سے شہریوں کو اعتماد میں لے کر رکشے میں بٹھاتا ہے اور تنہائی میں پہنچتے ہی لوٹ مار کر کے فرار ہوجاتا ہے۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رکشہ گینگ کے زیادہ تر کارندے سرجانی ٹائون سے نیپا چورنگی اور ملیر قائد آباد روٹ کے چلنے والے رکشوں میں موجود ہے اور وہ سہراب گوٹھ یا قائد آباد پر اندرون ملک اور اندرون سندھ سے آنے والے مسافروں کو اپنا ہدف بناتے ہیں۔ شہریوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے رکشہ اسٹینڈپر رکشوں کے ڈرائیورز کے لیے کسی قسم کا کوئی مکینزم نہیں بنایا ہوا ہے اور نہ ہی رکشوں کے ڈرائیورز کی اسکروٹنی کی جاتی ہے جبکہ پولیس گشت نہ ہونے کے باعث بھی علاقے میں اس گینگ کی وارداتیں بڑھتی جا رہی ہیں۔ جب کہ علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ دن دہاڑے لوٹ مار سے علاقے میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ گیا ہے۔