حماس سے شکست تسلیم کرنے والے اعلیٰ فوجی افسر عہدوں سے فارغ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نےنیتن یاہو پر الزام عائد کیا کہ وہ سیکیورٹی چیف کو ہٹا کر قطر گیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے حماس سے شکست تسلیم کرنے والے ملک کی داخلی سیکیورٹی ایجنسی شِن بیٹ کے سربراہ رونن بار کو عہدے سے فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ سیکیورٹی ادارے کے سربراہ پر مکمل اعتماد ہونا ضروری ہے اور اب انہیں رونن بار پر اعتماد نہیں رہا۔ اسرائیلی وزیراعظم کا یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب شِن بیٹ نے 7 اکتوبر 2023 کے حماس حملے کو روکنے میں ناکامی تسلیم کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کو بھی اس سانحے میں ملوث ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق رونن بار کی جانب سے برطرف ہونے پر بیان سامنے آیا کہ وہ مکمل ایمانداری اور ملک کے مفاد میں کام کر رہے تھے، اور ان کی برطرفی سیاسی عزائم کے تحت کی جا رہی ہے۔ نیتن یاہو کے قریبی شخص کے مطابق، رونن بار کو برخاست کرنے کا فیصلہ بدھ کے روز حکومت کو پیش کیا جائے گا۔
تاہم اس فیصلے پر عدالت میں اختلاف کیا جا سکتا ہے۔ یہ تنازع اس وقت مزید پیچیدہ ہوگیا جب نیتن یاہو کے قریبی مشیروں کے خلاف ”قطر گیٹ“ اسکینڈل کی تحقیقات شروع ہوئیں۔ اس اسکینڈل میں قطر سے مبینہ مالی ادائیگیاں نیتن یاہو کے دفتر میں پہنچنے کا الزام ہے، جس کے تحت قطر کی اسرائیل میں ساکھ بہتر بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نےنیتن یاہو پر الزام عائد کیا کہ وہ سیکیورٹی چیف کو ہٹا کر قطر گیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
اسرائیلی فوج نے امکان ظاہر کیا ہے کہ غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے یورپی اسپتال کے قریب سے ملنے والی جنگجوؤں کی متعدد لاشوں میں سے ایک حماس رہنما محمد سنوار کی ہے۔
عالمی خبر رساں کے مطابق اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ خان یونس کی ایک زیر زمین سرنگ سے متعدد مزاحمت کاروں کی لاشیں ملی ہیں۔
یہ وہ سرنگ ہے جس پر اسرائیلی فضائیہ نے 13 مئی کو بمباری کی تھی اور زیر زمین سرنگ کو تباہ کردیا تھا۔
اسرائیلی حکام کو شُبہ ہے کہ ان لاشوں میں سے ایک محمد سنوار کی بھی ہو سکتی ہے جو غزہ میں حماس کے عسکری سربراہ اور شہید یحییٰ سنوار کے بھائی ہیں۔
تاحال حماس رہنما محمد سنوار کی موت کی باضابطہ تصدیق ہونا باقی ہے اور لاش کی شناخت کے لیے اسرائیلی ماہرین ڈی این اے اور دیگر شواہد کی مدد سے کام کر رہے ہیں۔
اگر یہ تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ حماس کے لیے ایک بڑا دھچکہ تصور کیا جائے گا کیونکہ محمد سنوار غزہ میں تنظیم کے دفاعی انفرا اسٹرکچر کے نگران اور کئی بڑی کارروائیوں کے مرکزی منصوبہ ساز سمجھے جاتے تھے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی محمد السنوار کی ہلاکت اور اسرائیلی میڈیا نے بھی دو ہفتے قبل بھی ان کی لاش ملنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسرائیل اس جنگ میں اب تک حماس اور حزب اللہ کی اعلیٰ قیادت سمیت اہم کمانڈرز کو غزہ، بیروت اور تہران میں نشانہ بنا چکے ہے۔
وزیر اعظم نیتن یاہو متعدد بار دعویٰ کرتے آئے ہیں کہ 7 اکتوبر 2023 کے ایک ایک ذمہ دار کو چن چن کر قتل کریں گی چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں۔
اسرائیل اب تیزی سے غزہ کے جنوبی شہروں کو نشانہ بنا رہا ہے جہاں سے وہ حماس کی حکومت اور طاقت کو ختم کرکے من پسند انتظامیہ لانا چاہتا ہے۔