قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی مناسبت سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات، ہائی الرٹ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی مناسبت سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات، ہائی الرٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کے لیے پارلیمنٹ ہاوس اور اس کے احاطے میں سیکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں اعلی حکومتی اور عسکری قیادت شریک ہوگی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ترجمان قومی اسمبلی نے بتایا کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور ان کے نامزد نمائندے شرکت کریں گے۔اس اہم اجلاس میں عسکری قیادت ملک کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز اور ان سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر پارلیمانی کمیٹی کو آگاہ کرے گی۔
اجلاس کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ ہاوس کے اندر اور اطراف میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق، اجلاس ان کیمرہ ہوگا اور میڈیا کو پارلیمنٹ کی عمارت تک رسائی نہیں ہوگی اور میڈیا کے لیے جاری کیے گئے کارڈ کل کیلئے غیر موثر ہونگے۔
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے دوران کسی بھی غیر متعلقہ فرد کو پارلیمنٹ ہاوس کے احاطے میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے دوران قومی اسمبلی ہال کے اندر موبائل فون لے جانے کی بھی اجازت نہیں ہو گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس جمعرات 6 نومبر کو ہوگا۔ اجلاس بلاول ہاؤس کراچی میں ہوگا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال اور 27 ویں آئینی ترمیم پر غور کیا جائے گا۔ دوسری جانب، وفاقی حکومت نے 27ویں آئینی ترامیم کا مجوزہ مسودہ پیپلز پارٹی کے حوالے کردیا۔ وفاقی حکومت مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 160 اور شق 3A میں ترمیم کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سےتعلیم اور آبادی سبجیکٹ فیڈرل کرنے کے 18ویں ترمیم شیڈول دو اور تین میں ترمیم کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل 213 چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں ترمیم کی تجویز ہے۔ وفاقی حکومت آرٹیکل 191A ختم کرکے نیا آرٹیکل شامل کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت نئے آرٹیکل کے آئینی عدالتوں کے قیام چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سےآئین کے آرٹیکل 160 میں ترمیم کی تجویز ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 160 کی شق 3A کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم چاہتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 200 میں ترمیم کی تجویز ہے۔ یہ آرٹیکل ججز کی ٹرانسفر کے متعلق ہے۔