جماعت اسلامی ملتان کے سابق امیر نے کہا ہے کہ حکمران قومی غیرت و حمیت کا ثبوت پیش کریں، ملک کسی ایسی جنگ کا متحمل نہیں جس کا نقصان پاکستانی قوم کو ہوگا، اب وقت ہے کہ قومی اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جائے۔  اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر صفدر ہاشمی نے کہا ہے کہ ملک میں بڑھتی بدامنی ٹارگٹ کلنگ امریکہ اسرائیل اور بھارت کی پلاننگ ہے حکمران اس قومی مسئلہ پر حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے این اے 149 یونین کونسل 4 میں تقریب افطار میں خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب میں سید عطرت حسین شاہ، شیخ ندیم، ظفر علی خان، محمد اکرم خان، ظفر اقبال، سردار اللہ یار خان، وسیم خان،آصف خان، محمد ابوبکر کھوکھر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر صفدر ہاشمی نے مزید کہا کہ ملکی امن داو پر لگا ہوا ہے عالمی دہشت گرد کسی صورت پاکستان کو پرامن دیکھنا نہیں چاہتے، حکمران قومی غیرت و حمیت کا ثبوت پیش کریں ملک کسی ایسی جنگ کا متحمل نہیں جس کا نقصان پاکستانی قوم کو ہوگا۔ ڈاکٹر صفدر ہاشمی نے مزید کہا کہ اب وقت ہے کہ قومی اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جائے، ڈاکٹر صفدر ہاشمی نے پے در پے علماکی شہادتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار ناراض پختونوں، بلوچوں اور تمام قوموں کو یکجا کیا جائے تاکہ دشمن کے عزائم کو خاک میں ملایا جاسکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈاکٹر صفدر ہاشمی نے

پڑھیں:

ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کر دی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "ان کی، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ہے بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔ محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔

متعلقہ مضامین

  • ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
  • دہشت گردی پاکستان کےلیے ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بیرسٹر دانیال چوہدری
  • محمد آصف عالمی اسنوکر چیمپئن شپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرینگے
  • این آئی سی وی ڈی، فارما کمپنیوں کے خرچے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے غیر ملکی دورے
  • ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی
  • طالبان افغانستان کو قبرستان بنائے رکھنا چاہتے ہیں
  • سڑکیں کچے سے بدتر، جرمانے عالمی معیار کے
  • افغان سرزمین سے دراندازی بند کی جائے، کشیدگی نہیں چاہتے: ترجمان دفترِ خارجہ
  • ملکی حالات اور عوام کی بہتری کیلئے دعاگو ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری
  • پاکستان کی سوڈان میں مظالم کی شدید مذمت، فوری جنگ بندی، سیاسی حل پر زور