پاکستان قونصلیٹ اور پاکستان بزنس کونسل دبئی کی جانب سے سحری تقریب
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مارچ 2025ء)پاکستان کے قونصلیٹ جنرل اور پاکستان بزنس کونسل دبئی کے اشتراک سے 10 مارچ 2025 کو پاکستان ایسوسی ایشن دبئی میں ایک شاندار سحری تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کا مقصد ہیلتھ، انجینئرنگ، اور منرلز شو (HEMS 2025) کی تشہیر تھا، جو 17 سے 19 اپریل 2025 کو ایکسپو سینٹر لاہور، پاکستان میں منعقد ہوگا۔
پاکستان کے قونصل جنرل حسین محمد نے متحدہ عرب امارات میں مقیم تاجروں کو HEMS 2025 میں شرکت کی دعوت دی اور پاکستان میں دستیاب سرمایہ کاری اور تجارتی مواقع کو اجاگر کیا۔
ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصلر علی زیب خان نے کہا کہ اس تقریب کا مقصد درآمد کنندگان اور ممکنہ خریداروں کو پاکستان میں HEMS 2025 میں شرکت کے لیے تیار کرنا ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ نمائش ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) اور ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ بورڈ کے تعاون سے منعقد کی جا رہی ہے، جو تجارتی شراکت داری کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگی۔
پاکستان بزنس کونسل دبئی کے چیئرمین شبیر مرچنٹ اور نائب چیئرمین کامران ریاض نے پاکستان اور دیگر ممالک کے درمیان کاروباری روابط مضبوط کرنے میں کونسل کے کردار پر روشنی ڈالی اور HEMS 2025 میں عالمی شرکت کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
معروف پاکستانی بزنس مین حسین داؤد نے شرکاء کو HEMS 2025 کے موقع سے فائدہ اٹھانے کی تلقین کی اور کہا کہ ایسی نمائشیں پاکستان کے برآمدی شعبے کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
HEMS 2025: پاکستان کے اہم صنعتی شعبوں کی نمائش HEMS 2025 میں درج ذیل شعبے شامل ہوں گے:
الیکٹریکل مشینری اور گھریلو آلات۔آٹوموٹیو انڈسٹری۔دواسازی اور سرجیکل آلات۔کیمیکلز، ماربل اور منرلز۔تعمیراتی سامان اور سیفٹی آلات۔جواہرات اور زیورات۔اسپورٹس گڈز اور کٹلری۔پیکیجنگ اور اسٹیشنری۔فرنیچر، ہینڈی کرافٹس، اور پلاسٹک اشیاء
یہ سحری تقریب پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور HEMS 2025 کو ایک بڑے تجارتی موقع کے طور پر اجاگر کرنے کا ایک اہم موقع ثابت ہوئی۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان کے
پڑھیں:
پاکستانی فضائی حدود کی بندش، بھارتی ایئر لائنز کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر
کراچی:پاکستان کی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہونے لگا ہے۔
ایئر انڈیا، اسپائس جیٹ، انڈیگو ایئر سمیت دیگر ایئر لائنز کی پروازوں کے فلائٹ ٹائم میں دو سے چار گھنٹے دورانیہ بڑھ گیا۔
ایئر انڈیا کی نئی دلی ممبئی سے نیو یارک، لندن اور استنبول جانے والی پروازوں کو ڈائیورٹ کرنا پڑا جبکہ متعدد پروازوں کو ری فیولنگ کے ویانا سمیت دیگر ملکوں میں لینڈنگ کروائی گئی۔
نئی دلی سے امریکا کے روٹ کے لیے بھارتی ایئر لائنز لاہور سے پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوتی تھی لیکن اب 4 گھنٹے لمبا روٹ لے کر بحیرہ عرب سے جانا پڑ رہا ہے۔
گزشتہ رات، ایئر انڈیا اور انڈیگو ایئر کی نیویارک دلی کی دو طرفہ پروازوں کو ڈائیورٹ کرنا پڑا۔
اسپائس جیٹ کی پروازیں امرتسر دبئی کے روٹ کے لیے لاہور سے داخل ہوکر گوادر سے دبئی پہنچتی تھیں لیکن اب اسپائس جیٹ کی امرتسر دبئی کی پروازیں آدھے بھارت سے ہوکر دبئی پہنچ رہی ہیں۔
امریکا، لندن اور یورپی ملکوں میں پہنچنے کے لیے بھارتی کپتانوں کو طویل روٹ پر فلائنگ کرنا پڑ رہی ہے۔
زیادہ وقت لگنے سے بھارتی ایئر لائنز کو کسی اور ملک میں طیارے اتار کر ری فیولنگ کرکے امریکا لندن سمیت دیگر ملکوں کو جانا پڑ رہا ہے، جو پروازیں 10 گھنٹے میں امریکا دلی پہنچتی تھی اب 14 گھنٹے لگ رہے ہیں۔
بھارتی ایئرلائنز کی جگہ اب بھارتی مسافر مڈل ایسٹ سمیت دیگر ملکوں کی ایئر لائنز کو ترجیح دے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایک ماہ تک یا اس سے زیادہ عرصہ پاکستان کی فضائی حدود بندش سے بھارتی ایئر لائنز شدید خسارے کی زد میں رہیں گی۔