پیپلزپارٹی کا پی ٹی آئی کے قومی سلامتی اجلاس میں عدم شرکت کے فیصلے پر اظہار مایوسی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
سیکرٹری جنرل پاکستان پیپلز پارٹی نیئر حسین بخاری نے پی ٹی آئی کے قومی سلامتی اجلاس میں عدم شرکت کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
نیئر حسین بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پھر قومی سلامتی کے معاملے پر سیاست کو ترجیح دی ہے، قومی سلامتی کے امور کو ہمیشہ مقدم رکھنا چاہئے۔
نیئر حسین بخاری نے کہا کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی میں شرکت نہ کرنا طالبانائزیشن کی حمایت کے مترادف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس موقع تھا کہ وہ قومی اہمیت کے معاملے پر پارلیمنٹ میں یک زبان ہوتی۔ ہمیں اپنے ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے مشترکہ قومی پالیسی اپنانا ہوگی۔
نیئر حسین بخاری نے خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو پارلیمانی کمیٹی میں دہشت گردی کے خلاف پالیسی میں اپنی رائے دینی چاہئے تھی، قوم کو اس وقت تقسیم کی بجائے یک زبان ہونے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قومی سلامتی پی ٹی آئی کہا کہ
پڑھیں:
بھارت کے یکطرفہ جارحانہ اقدامات، وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع
پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے یک طرفہ جارحانہ اقدامات پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع ہوگیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت شریک ہے، اجلاس میں پہلگام ڈرامے کے بعد پیدا ہونے والی داخلی و خارجی صورتحال پر غور جاری ہے، اجلاس میں بھارت کے عجلت میں اٹھائےگئے ناقابل عمل آبی اقدامات کا بھی جائزہ لیا جاریا ہے۔
وزیراعظم بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات پر اعلیٰ عسکری قیادت کے ساتھ مشاورت کریں گے جبکہ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت دیگر بھارتی اقدامات پر ردعمل دیا جائے گا۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی بھارتی اقدامات کا موثر جواب دے گی۔
وزیر دفاع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خاطر خواہ جواب کا فیصلہ کیا جائےگا۔
خواجہ آصف کے مطابق بھارت نے جو معاملات اٹھائے ہیں ان پر اجلاس میں تبادلہ خیال کریں گے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو اس طرح معطل نہیں کرسکتا، معاہدے میں صرف پاکستان اور بھارت شامل نہیں دیگر بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کا پاکستان کی طرف سے جامع جواب دیا جائےگا، جس طرح ابھینندن کے وقت جواب دیا تھا اس بار بھی100فیصد جواب دینےکی پوزیشن میں ہیں۔
Post Views: 1