9 ملزمان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردییے۔ عدالت نے ملزمان کو  گرفتار کرکے اگلی پیشی پرپیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 25 مارچ تک ملتوی کردی۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 9 مئی کو ریڈیو پاکستان حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی ارباب وسیم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔ نو مئی کو ریڈیو پاکستان پر حملہ کیس کی سماعت اے ٹی سی جج ولی محمد نے کی، عدالت نے مقدمے میں نامزد رکن اسمبلی ارباب وسیم سمیت 9 ملزمان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردییے۔ عدالت نے ملزمان کو  گرفتار کرکے اگلی پیشی پرپیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 25 مارچ تک ملتوی کردی۔ پراسیکیوشن نے موقف اختیار کیا کہ ایم پی اے ارباب وسیم اور سابق ایم پی اے ملک واجد سمیت 9 ملزمان سماعت کے دوران پیش نہیں ہوئے۔

ملزمان 9 مئی کو ریڈیو پاکستان پر حملہ کیس میں نامزد ہیں، ملزمان نے  دیگر ساتھیوں سے ملکر احتجاج کے دوران ریڈیو پاکستان عمارت کو نذر آتش کردیا تھا۔ پراسیکیوشن کے مطابق واقعے کے بعد تھانہ شرقی میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ ملزمان کے خلاف تحقیقات مکمل کرکے ٹرائل شروع کیا گیا۔ ٹرائل کے دوران 9 ملزمان عدالت پیش نہیں ہوئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ملزمان کے خلاف ریڈیو پاکستان عدالت نے حملہ کیس

پڑھیں:

  عارف علوی، علی امین گنڈاپور سمیت 10 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر 2024 کے احتجاج سے متعلق تین مقدمات میں سابق صدر عارف علوی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت 10 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ عدالت نے عدم گرفتاری اور پیشی سے گریز پر یہ اقدام اٹھایا ہے، جبکہ پولیس کی چھاپہ مار ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں جو فوری کارروائی کا آغاز کریں گی۔

پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کی، جس میں ملزمان کے خلاف درج مقدمات کی جلد سماعت کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 25 جولائی کو مقرر کی ہے اور ملزمان و ان کے وکلا کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔

وارنٹ گرفتاری حاصل کرنے والے افراد میں سابق صدر عارف علوی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، سابق وزیر خزانہ عمر ایوب، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، شاہد خٹک، فیصل امین،سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید اور دیگر اہم رہنما شامل ہیں

عدالت نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔

یاد رہے کہ یہ مقدمات تھانہ صادق آباد، تھانہ واہ کینٹ، اور تھانہ نصیرآباد میں درج ہیں، جن میں توڑ پھوڑ، ہنگامہ آرائی، کارِ سرکار میں مداخلت اور پولیس پر حملوں کے الزامات شامل ہیں۔

واقعے کے مطابق 26 نومبر 2024 کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے ایک بڑا احتجاجی مارچ اسلام آباد پہنچا، جس دوران بیلاروس کے صدر بھی دارالحکومت میں موجود تھے۔ احتجاج کے دوران جھڑپوں میں 2 رینجرز اہلکار شہید اور درجنوں پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ پی ٹی آئی نے بھی اپنے کارکنوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا، تاہم اس حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آئیں۔

پرتشدد مظاہروں کے بعد، عمران خان، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور دیگر رہنماؤں سمیت سیکڑوں کارکنان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔ مظاہرین پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور شاہراہیں بلاک کرنے جیسے الزامات بھی عائد کیے گئے۔

عدالت نے واضح کر دیا ہے کہ قانون سے ماورا کوئی نہیں اور تمام نامزد افراد کو قانونی تقاضوں کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • شراب و اسلحہ برآمدگی کیس، علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • عمرایوب کے اکتوبر 2024 کے احتجاج سے متعلق مقدمے میں وارنٹ گرفتاری جاری
  • عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے سینئر پی ٹی آئی رہنما کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • احتجاج کیس: عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ جاری
  • اپوزیشن لیڈرعمرایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • (26 نومبر احتجاج کے مقدمات )عارف علوی ،گنڈاپورکے وارنٹ گرفتاری
  • سابق صدر عارف علوی کے وارنٹ گرفتاری جاری
  •   عارف علوی، علی امین گنڈاپور سمیت 10 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • شراب ‘غیر قانونی اسلحہ کیس ، گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار