اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف میری اجازت کے بغیر قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتی تھی۔

بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بھائی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان کو مختلف طریقوں سے تنگ کیا جارہا ہے۔

تحریک انصاف میری اجازت کے بغیر APC میں شرکت نہیں کر سکتی تھی ۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کا مؤقف ہے کہ ان کی بچوں سے بات نہیں کروائی جارہی، ذاتی معالج کو بھی رسائی نہیں، اس کے علاوہ وکلا کو بھی یہاں نہیں آنے دیا جارہا۔

علیمہ خان نے کہاکہ عمران خان کی 6 مہینے میں 4 بار بچوں سے بات کروائی گئی، حالانکہ عدالتی احکامات کے مطابق ہفتے میں ایک بار بات کرانا لازمی ہے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان تک ان کی دانتوں کی ڈاکٹر کو بھی رسائی نہیں دی جارہی۔ انہیں تنگ کرنے کا ہر حربہ اختیار کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اس وقت جاری ہے، جس میں وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف سمیت اہم سیاسی و عسکری قیادت شریک ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے اس اہم اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے، تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے صوبے کی نمائندگی کررہے ہیں۔
مزیدپڑھیں:محکمہ صحت پنجاب کا ملازمین کو عید سے قبل تنخواہ دینے کا اعلان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کہ عمران خان تحریک انصاف

پڑھیں:

اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو خط لکھ دیا جس میں سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31 کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلیے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشریٰ بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں۔

عمران خان لکھتے ہیں کہ بشریٰ بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی اُنہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشریٰ بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لیے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ اُنہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو اُن کے ایمان سے اُنہیں ملتی ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گیے ہیں، بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کردی
  • عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، ذیشان حیدر
  • مالدیپ کے سپیکر کی سربراہی میں وفد کی ایاز صادق سے ملاقات
  • امیر مقام کا پروفیسر عبد الغنی بٹ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس: قومی ورثہ و ثقافت سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
  • قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • لاہور: تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا دیگر کے ساتھ پریس کانفرنس کر رہے ہیں