UrduPoint:
2025-11-05@02:33:55 GMT

بلوچستان: سکیورٹی خدشات کے باعث تین یونیورسٹیاں بند

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

بلوچستان: سکیورٹی خدشات کے باعث تین یونیورسٹیاں بند

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 مارچ 2025ء) نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے شورش زدہ صوبے بلوچستان میں حالیہ ہفتوں کے دوران تین یونیورسٹیوں کو ''سکیورٹی خدشات‘‘ کے پیشِ نظر بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ صوبائی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گزشتہ ہفتے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کی دو یونیورسٹیوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا تھا، جبکہ آج بروز منگل تیسری یونیورسٹی کو بھی ورچوئل تعلیم پر منتقل کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔

اس اہلکار نے مزید کہا، ''یہ فیصلہ مجموعی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے۔ سکیورٹی خدشات کے باعث ورچوئل تعلیم کا نظام اپنانے کا اعلان کیا گیا ہے، جو اگلے نوٹس تک جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

‘‘

انہوں نے مزید بتایا کہ کیمپس دوبارہ کھولنے کا فیصلہ عید کے بعد ہو گا، جو تقریبا دو ہفتے بعد ہے۔ اس فیصلے سے ہزاروں طلبہ متاثر ہوں گے۔

سکیورٹی اقدامات میں اضافہ

کوئٹہ میں سکیورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے۔ شہر میں سڑکوں پر سکیورٹی فورسز کی تعداد بڑھا دی گئی ہے جبکہ اضافی چیک پوسٹیں بھی قائم کی گئی ہیں۔ یہ اقدامات حالیہ دنوں میں علیحدگی پسندوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے بعد کیے گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے بلوچ علیحدگی پسندوں نے تقریباً 450 مسافروں کو لے جانے والی ایک ٹرین پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں دو روزہ محاصرے کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔

اسی طرح اتوار کو ایک گاڑی کو خودکش حملے سے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ نیم فوجی اہلکار بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ بلوچ لبریشن آرمی کا دعویٰ

ان حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی۔ یہ ان متعدد علیحدگی پسند گروہوں میں سے ایک ہے، جو حکومت پاکستان پر بلوچستان کے وسائل کے استحصال کا الزام لگاتے ہیں۔

یہ صوبہ افغانستان اور ایران کی سرحدوں سے ملتا ہے اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔

بی ایل اے اور دیگر گروہوں کا دعویٰ ہے کہ اس صوبے کے وسائل سے مقامی آبادی کو فائدہ نہیں پہنچتا۔ حالیہ حملوں نے پاکستان کے سکیورٹی اداروں کے لیے نئے چیلنجز کھڑے کر دیے ہیں، جبکہ تعلیمی اداروں کی بندش سے طلبہ کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ہے۔ صوبائی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ا ا / ا ب ا (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گیا ہے

پڑھیں:

15 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ

سٹی 42:  بلوچستان حکومت نے ضلع پشین میں 15 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی۔

دفعہ 144 کے تحت اسلحہ کی نمائش،  جلسے جلوس، دھرنوں یا 5 افراد سے زائد کے اکھٹے ہونے پر پابندی ہوگی۔

 محکمہ داخلہ بلوچستان نے دفعہ 144 کے نفاذ کےلئے نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔نوٹیفیکشن  کے مطابق  ضلع پشین میں 20 نومبر تک دفعہ 144 نافذ رہے گی۔

 آئی سی سی سہ ماہی اجلاس کا آغاز آج سے دبئی میں ہو گا

متعلقہ مضامین

  • 15 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ
  • کوئٹہ، سکیورٹی چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد کا دستی بم حملہ
  • پاکستان میں ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • قلات: سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں بھارتی سرپرستی یافتہ 4 دہشتگرد ہلاک
  • قلات میں سیکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 4 دہشت گرد ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کا قلات میں آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 4 دہشت گرد جہنم واصل
  • قلات میں سکیورٹی فورسز  کی کارروائی؛ بھارتی پراکسی فتنۃ الہندوستان کے 4 دہشتگرد ہلاک
  •  شمالی وزیرستان: دراندازی ناکام‘ افغان بارڈر فورس اہلکار اہم دہشتگرد  سمیت 4خوار ج ہلاک  
  • صدرِ مملکت، وزیراعظم اور وزیرداخلہ کا خیبر پختونخوا میں کامیاب آپریشنز پر سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • بلوچستان بار کونسل انتخابات، 6 نشستوں پر پروفیشنل پینل، 2 پر انڈپنڈنٹ پینل کی جیت