کراچی میں جماعت اسلامی عام و عوامی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اگر فارم 45 کے مطابق فیصلہ کیا جائے تو کراچی کے عوام نے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو مسترد کردیا ہے، مافیا سے جان چھڑانے کے لیے ایک بڑی تحریک چلانے کی ضرورت ہے، جماعت اسلامی عوام کے ساتھ مل کر ڈرگ مافیا کے خلاف تحریک چلائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مسلط کردہ لوگ کبھی بھی عوام کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے۔ کراچی میں جماعت اسلامی عام و عوامی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ لیاری کے عوام کا محبت دینے پر شکر گزار ہوں، لیاری کے عوام کا جماعت اسلامی پر اعتماد ہے کہ آج بھی عوام جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑے ہیں، شہر میں گزشتہ 17 سال سے پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، پیپلز پارٹی دعویٰ کرتی ہے کہ لیاری پیپلز پارٹی کا گڑھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فارم 45 کے مطابق فیصلہ کیا جائے تو کراچی کے عوام نے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو مسترد کردیا ہے، مافیا سے جان چھڑانے کے لیے ایک بڑی تحریک چلانے کی ضرورت ہے، جماعت اسلامی عوام کے ساتھ مل کر ڈرگ مافیا کے خلاف تحریک چلائے گی۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کی صورتحال انتہائی خراب ہے، عوام چاہے کسی بھی صوبے کے ہوں ان سب کو اعتماد دینے کی ضرورت ہے، لیاری کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، لیکن لیاری کے عوام نے ثابت کردیا ہے کہ ہم جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پوری دنیا میں ایک ہی نظام چل رہا ہے، فلسطین اور غزہ میں بمباری کرکے اسرائیل نے بچوں ،بوڑھوں اور عورتوں کو شہید کیا ہے، حکومت ہو یا اپوزیشن کوئی بھی امریکہ کے خلاف بات نہیں کرتا، جدوجہد مقامی سطح پر بھی ہوگی اور بین الاقوامی سطح پر بھی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی بستیوں کے مسئلے بھی حل کریں گے اور بین الاقوامی سطح پر مزاحمت جاری رکھیں گے، بلدیاتی انتخابات میں کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کے لوگوں پر اعتماد کیا تھا، جعلی طریقے سے پیپلز پارٹی کا میئر مسلط کردیا گیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مسلط کردہ لوگ کبھی بھی شہریوں کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے، بین الاقوامی طاغوت کے خلاف بڑی تحریک آپ کا انتظار کررہی ہے، عید کے بعد زبردست تحریک چلائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پیپلز پارٹی کے عوام نے نے کہا کہ کے ساتھ کے خلاف عوام کے

پڑھیں:

اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی گئی ۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کیلیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے ۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں، عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کیلیے استعمال کرنا چاہیے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے۔

درخواست گزار محمد فاروق نے کہا کہ3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی۔

گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی۔

بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں عدالت نے سندھ حکومت کو افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد رواں ہفتے ہی محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے۔
مزیدپڑھیں:سونا فی تولہ11 ہزار 7 سو روپے سستا ۔۔۔قیمت کہاں تک جاپہنچی،کنواروں کے لیے خوشی کی خبرآگئی

متعلقہ مضامین

  • کل کی ہڑتال اسرائیل‘ بھارت‘ امریکہ پر مشتمل شیطانی ٹرائی اینگل کیخلاف: حافظ نعیم
  •  جارحیت گیدڑ بھبکی‘ بھارت کبھی  پانی بند نہیں کرسکتا،شاہد خاقان
  • ملکی بقا کیلئے ہم سب ایک پیج پر ہیں، حکومت اور اپوزیشن ملکر بھارت کو جواب دیں: حافظ نعیم الرحمان 
  • 26 اپریل کی ہڑتال امریکا، اسرائیل، بھارت کیخلاف ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • سلیکٹڈ حکومتیں قوم پر مسلط کی جاتی ہیں، مولانا فضل الرحمان
  • اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • حافظ نعیم الرحمٰن سے جے یو آئی س کے وفد کی ملاقات
  • فضل الرحمن حافظ نعیم ملاقات : جماعت اسلامی ، جے یوآئی کا غزہ کیلئے اتحاد ، اپریل کو پاکستان پر جلسہ 
  • غزہ کے لوگوں کیلئے احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے، جماعت اسلامی بلوچستان