نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2025ء) امریکی انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل نے کلاؤڈ سکیورٹی پلیٹ فارم وز(Wiz)کو 32 بلین ڈالر میں خریدنے کا اعلان کیا ہے۔ دونوں کمپنیوں کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معاہدے کے نتیجے میں Wiz کو گوگل کلاؤڈ آپریشن میں شامل کر لیا جائے گا جس سے صارفین کی متعدد کلاؤڈز استعمال کرنے کی صلاحیت بڑھ جائے گی، یہ معاہدہ اے آئی کے دور میں ہر قسم اور حجم کے صارفین کو اینڈ ٹو اینڈ سکیورٹی پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔

(جاری ہے)

بیان کے مطابق مصنوعی ذہانت سائبر سکیورٹی کو ہنگامی خطرات سے بچانے اور قومی سلامتی کے تحفظ میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ یہ خریداری گوگل یا اس کے مالک ادارے الفابیٹ کی طرف سے اب تک کی سب سے بڑی خریداری ہو گی ۔ واضح رہے کہ Wizکے سی ای او اساف رپاپورٹ اسرائیلی نژاد امریکی شہری ہیں اور ان کے ادارے کے دفاتر امریکا کے تین شہروں کے علاوہ تل ابیب میں بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کے بعد Wiz ایک گوگل کمپنی کے طور پر کام کرے گی ۔ Wiz اب بھی دیگر مائیکرو سافٹ ایزیور اور ایمیزون ویب سروسز جیسی کمپنیوں کو خدمات فراہم کر رہی ہے ۔\932.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

امریکا کا ایشیائی ممالک کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد ٹیکس کا اعلان

واشنگٹن:

امریکا نے جنوب مشرقی ایشیا سے امریکا درآمد ہونے والے سولر پینلز پر 3521 فیصد تک کے بھاری محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

 یہ اقدام چین کی مبینہ سبسڈی اور ڈمپنگ کے خلاف ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے جس کا مقصد امریکی مقامی سولر انڈسٹری کا تحفظ ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ تجارت نے پیر کے روز بتایا کہ یہ ڈیوٹیز کمبوڈیا، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور ویتنام کی کمپنیوں پر لاگو ہوں گی تاہم ان پر عمل درآمد سے قبل جون میں بین الاقوامی تجارتی کمیشن (ITC) کی توثیق درکار ہوگی۔

یہ فیصلہ ایک سال قبل امریکی اور دیگر سولر مینوفیکچررز کی درخواست پر شروع ہونے والی اینٹی ڈمپنگ اور کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی تحقیقات کے بعد سامنے آیا ہے۔

محکمہ تجارت کے مطابق کمبوڈیا کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد، ملائیشیا سے جنکو سولر کی مصنوعات پر 40 فیصد، ویتنامی مصنوعات پر 245 فیصد، تھائی لینڈ سے ٹرینا سولر پر 375 فیصد سے زائد اور دیگر ویتنامی مصنوعات پر 200 فیصد سے زیادہ ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔

2023 میں امریکا نے ان چار ممالک سے تقریباً 11.9 ارب ڈالر مالیت کے شمسی سیل درآمد کیے تھے۔

 اب یہ مجوزہ محصولات اگر نافذ ہوگئے تو نہ صرف عالمی سطح پر شمسی توانائی کی سپلائی چین متاثر ہوگی بلکہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی کشیدگی میں بھی اضافہ متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سرینا اور میریٹ ہوٹلز کو بم دھمکیاں، سکیورٹی ادارے حرکت میں آگئے
  • ٹرمپ سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زائد کا اسلحہ پیکج دینے کو تیار
  • امریکا نے ایرانی ایل پی جی کمپنی اور اس کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کردی
  • جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 گاڑیاں خریدنے کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی
  • ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان
  • امریکی محکمہ خارجہ کا اپنے 100 سے زائد دفاتر کو بند کرنے کا اعلان
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان
  • امریکا کا ایشیائی ممالک کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد ٹیکس کا اعلان
  • صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا