کرایے کے تنازع پر بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر کی جانب سے خواتین پر وحشیانہ تشدد کیا گیا۔

دوسری جانب سرگودھا میں بے بس خواتین پر تشدد میں ملوث بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق جھارویاں کے دیہی علاقے میں بس ڈرائیور اور کنڈیکٹرنے کرایہ کے تنازع پر خواتین سے جھگڑا کیا ۔

جھگڑے کے دوران بس ڈرائیور شوکت اور کنڈیکٹر شمشیر نے خواتین کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں بے بس خواتین روتے ہوئے مدد کی درخواست کرتی نظر آتی ہیں۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز کے ویژن کے تحت ڈی پی او سرگودھا محمد صہیب اشرف کی نگرانی میں جھاوریاں پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مبینہ تشدد میں ملوث بس ڈرائیور اور بس کنڈیکٹر کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی شروع کردی۔

مریم نواز نے کہا ہے کہ خواتین اور بچے ریڈ لائن ہیں، کسی سطح پر کسی قسم کا تشدد قابل برداشت نہیں۔ بسوں میں سفر کرنے والی خواتین کی حفاظت اور احترام ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ دیہی خواتین کے لیے مخصوص بس سروس کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

دارالحکومت میں ’’پولیس اسٹیشن آن ویلز‘‘ اور ’’آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن‘‘ قائم

ویب ڈیسک : دارالحکومت میں پہلی بار”پولیس اسٹیشن آن ویلز” اور "آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن” متعارف کرائے گئے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا پہلا ’’پولیس اسٹیشن آن ویلز‘‘ باقاعدہ طور پر فعال کر دیا گیا ہے، یہ موبائل پولیس اسٹیشن پورے اسلام آباد کی حدود میں کام کرے گا اور اس کے پاس کسی بھی تھانے کی حدود میں ایف آئی آر درج کرنے کا مکمل اختیار ہوگا۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد عوام کو ان کی دہلیز پر پولیس خدمات فراہم کرنا ہے، خاص طور پر خواتین، بزرگ شہریوں اور دفاتر یا اداروں میں کام کرنے والی خواتین کو ترجیح دی گئی ہے۔

 دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری 

گزشتہ دو ماہ سے "پولیس اسٹیشن آن ویلز” کا ٹیسٹ رن جاری تھا، جس کے دوران 7000 سے زائد شہریوں کی شکایات سن کا ان کا ازالہ کیا گیا۔ جب کہ 22 جولائی کو ایک خاتون کی طرف سے اس موبائل پولیس اسٹیشن کے ذریعہ پہلی ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔

آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن

ملک بھر میں پلاٹس کی آن لائن تصدیق کا جدید نظام تیار

اسلام آباد میں خواتین کا تحفظ یقینی بنانےکے لیے "آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن” بھی فعال ہوچکا ہے، جہاں خواتین کے لیے ہیلپ لائن 1815 مختص کی گئی ہے۔

1815 ہیلپ لائن پر کال ٹیکر،کال ریسپانڈر اور تفتیشی افسران بھی خواتین پولیس اہلکار ہیں۔ اس ہیلپ لائن پر خواتین بلاجھجک کالز کر کے اپنے مسائل کا فوری حل کروا سکتی ہیں۔ یہ ہیلپ لائن 24 گھنٹے فعال ہے۔ اس آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن کے تحت خواتین ویڈیو کالز، چیٹ یا فون پر قانونی مدد حاصل کر سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ایف آئی آر بھی درج کروا سکتی ہیں۔ فرسٹ ریسپانڈر ٹیمیں صرف پانچ سے سات منٹ میں موقع پر پہنچ جائیں گی۔

کاہنہ :لڑائی کے دوران چھریوں کے وار، 2 بھائیوں سمیت 3 افراد زخمی

آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس نظام میں 15 پر موصول ہونے والی خواتین کی کالز خودکار طور پر پولیس اسٹیشن کی ہیلپ لائن پر منتقل ہوجاتی ہیں۔ اس سے فوری اور موثر پولیسنگ ممکن ہو سکے گی۔

متعلقہ مضامین

  • حماس کو ’شکار کیا جائے گا‘، ٹرمپ وحشیانہ دھمکیوں پر اتر آئے
  • دارالحکومت میں ’’پولیس اسٹیشن آن ویلز‘‘ اور ’’آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن‘‘ قائم
  • کراچی: چالان ہونے پر رکشہ ڈرائیور نے خود کو زخمی کر لیا
  • گوادریونیورسٹی کے وائس چانسلر کا ڈرائیور کوئٹہ سے اغوا، تاوان طلب
  • لاہور میں مرد و خواتین کو ای ٹیکسیاں بلاسود قرضوں پر دی جائیں گی، وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان
  • مارشل آرٹ میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی کوئٹہ کی باہمت خواتین
  • کراچی، نیشنل ہائی وے پر ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا، ڈرائیور گرفتار
  • خیبرپختونخوا: رواں سال خواجہ سراؤں پر تشدد کے 12 اور قتل کے 15کیسز رپورٹ
  • کراچی: شوہر کے تشدد کا نشانہ بننے والی نوبیاہتا خاتون دم توڑ گئی
  • شوہر کے بدترین جنسی تشدد کا شکار ہونے والی بیوی زندگی کی بازی ہار گئی