190 ملین پاؤنڈ کیس؛ فیصلے کے 2 ماہ بعد عمران خان اورانکی اہلیہ کی سزا معطلی کی درخواستیں دائر
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشری بی بی اور بانی پی ٹی آئی نے فیصلے کے 2 ماہ بعد سزا معطلی کی درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائرکر دیں۔ درخواستوں میں استدعا کی گئی کہ 17 جنوری کو سنائی جانے والے سزا معطل کرکے ضمانت پر رہائی دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، فیصلے کے دو ماہ بعد بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزا معطلی کی درخواستیں دائر کردیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ نیب نے بدنیتی سے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا، نامکمل تفتیش کی بنیاد پر جلد بازی میں سزا سنائی گئی۔
حکمرانوں کے جذبات اور الفاظ کی تکرار دہشتگردی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی: بیرسٹرسیف
درخواست مؤقف اپنایا گیا کہ نیشنل کرائم ایجنسی سے معاہدے کا متن حاصل نہ کرنا تفتیشی ایجنسی کی ہچکچاہٹ کو واضح کرتا ہے، این سی اے حکام کو شامل تفتیش بھی نہیں کیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کی دائر درخواست کے مطابق استغاثہ مکمل خواہد پیش کرنے میں ناکام رہی ہے، 17 جنوری کو سنائی جانے والے سزا معطل کرکے ضمانت پر رہائی دی جائے۔
درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ مرکزی اپیل کے حتمی فیصلے تک فیصلہ اور سزا معطل کئے جائیں، عدالت کو یقینی دہانی کراتے ہیں کہ سزا معطلی کے بعد اپیل کی ہر سماعت میں موجود ہوں گے۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 141 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
بیرسٹر سلمان صفدر نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی جانب سے درخواستیں دائر کیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی سزا معطلی
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی اور جیل میں ملاقاتیں کرنے والے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
اسلام آباد:اڈیالہ جیل کے سپریڈنٹ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والے سلمان اکرم راجہ، بیرسٹر گوہر، انتظار پنجوتھہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جیل سپریڈنٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست میں لکھا کہ ایس او پیز کے مطابق ملاقاتوں کے حوالے سے جیل حکام کو باقاعدہ آگاہ نہیں کیا گیا جبکہ مختلف سیاسی لوگوں نے جیل حکام پر غیر ضروری پریشر ڈالا کہ ان کی بانی سے ملاقات کروائی جائے۔
درخواست میں لکھا گیا ہے کہ سیاسی جماعت اپنی اندرونی گروپنگ کی وجہ سے ڈسپلن قائم کرنے میں ناکام رہی ہے، سلمان اکرم راجہ اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کی۔
درخواست میں لکھا گیا ہے کہ عدالت نے ملاقاتوں کے تمام کیسز اسی بنچ کو سننے کی ابزرویشن دی تھی ، عدالتی حکم کے باوجود اے ٹی سی پنڈی میں بانی سے ملاقات کی درخواست دائر ہوئی، کسی اور عدالت میں درخواست دائر کرنا حکم عدولی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی پہلے انڈر ٹرائل تھے مگر اب سزا یافتہ قیدی ہیں، جیل کے قواعد (پاکستان پرائزن رولز 1978) کے رول 265 کے مطابق ملاقات کے وقت سیاسی گفتگو ممنوع ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سزا یافتہ قیدی ہونے کی وجہ سے ملاقاتوں کے ایس او پیز میں ترمیم کرے اور بانی پی ٹی آئی ، سلمان اکرم راجہ ، بیرسٹر گوہر اور انتظار پنجھوتہ کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔