یوم علی (ع) کے اجتماعات کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
شہادت مولا علی (ع) کی مجالس و جلوس کے انتظامات و سکیورٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ ملک بھر میں امن و امان کی ابتر صورتحال کے باعث یوم علی (ع) کے موقع پر عزاداری کے جلوسوں اور مجالس عزاء میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ الصلوۃ والسلام کی حیات طیبہ عالم انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ 19 رمضان المبارک سے لے کر 21 رمضان المبارک تک مجالس عزاء اور عزاداری کے پروگرام منعقد کر کے مولائے کائنات حضرت امام علی علیہ السلام کی بارگاہ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ یہ بات انہوں نے ایام شہادت مولائے کائنات حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ الصلوۃ والسلام کی مناسبت سے ڈپٹی کمشنر جیکب آباد نواب سمیر حسین لغاری کی زیر صدارت علماء کرام، ماتمی، انجمنوں اور انتظامی افسران کے منعقدہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ضلع بھر میں یوم علی علیہ السلام کی مناسبت سے ہونے والی مجالس عزاء اور جلوسہائے عزاداری کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں امن و امان کی ابتر صورتحال کے باعث یوم علی علیہ السلام کے موقع پر عزاداری کے جلوسوں اور مجالس عزاء میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جائیں۔ بلوچستان، کے پی کے اور ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے بم دھماکے اور علمائے کرام کی ٹارگٹ کلنگ افسوسناک ہے۔ جبکہ سندھ میں بھی چوری، ڈاکے، اغواء برائے تاوان اور بدامنی عروج پر ہے۔ ایسے میں یوم علی علیہ السلام کے اجتماعات کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجالس عزاء اور عزاداری کے پروگراموں میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائی جائے، جبکہ جلوسہائے عزاداری کے روٹس کی صفائی اور لائٹنگ کا بروقت اہتمام کیا جائے۔ نیاز سحری اور افطاری کے اوقات میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اور رینجرز کی معاونت کے لئے اسکاؤٹس کے جوانوں کی خدمات حاصل کی جائیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان قیام امن کے سلسلے میں انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔ اس موقع پر اجلاس سے ایس ایس پی صدام حسین خاصخیلی، بزرگ شیعہ رہنماء سید احسان علی شاہ بخاری، مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی صدر نذیر حسین جعفری، مجلس علمائے مکتب اہل بیت ضلع جیکب آباد کے صدر علامہ سیف علی ڈومکی، جعفریہ الائنس کے رہنماء زوار شاہنواز جعفری، جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی امیر ڈاکٹر عبدالغنی انصاری اور جماعت اہل سنت کے رہنماء پیر سید اعجاز علی شاہ و دیگر نے خطاب کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علی علیہ السلام مجالس عزاء عزاداری کے السلام کی انہوں نے یوم علی
پڑھیں:
جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
اسلام ٹائمز: محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ رپورٹ: علی احمد نوری، سکردو بلتستان
جامعۃ النجف سکردو میں ولادت باسعادت حضرت ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے نہایت شایانِ شان جشن صادقینؑ اور پررونق محفل مشاعرہ کا انعقاد ہوا۔ اس پرنور محفل میں علم و ادب کی خوشبو، تلاوت و منقبت کی صدائیں اور معرفت و عقیدت کے رنگ ایک ساتھ سمٹ آئے۔ تقریب کی صدارت جامعہ کے پرنسپل جید عالم دین اور مترجم حجت الاسلام شیخ محمد علی توحیدی نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر معروف محقق اور مصنف حجت الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی شریک ہوئے۔
تقریب کا آغاز گروہ قراء جامعۃ النجف کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس نے سامعین کے دلوں کو منور کر دیا۔ اس کے بعد نعتِ رسولِ مقبولؐ مولانا معراج مدبری اور ہمنوا نے عقیدت و محبت کے ساتھ پیش کی۔ ننھے منقبت خواں عدن عباس اور دیباج عباس نے اپنی معصوم آوازوں میں نذرانۂ عقیدت پیش کرکے حاضرین کو مسحور کر دیا۔ مشاعرے کے سلسلے میں ایک کے بعد ایک خوشبو بکھیرتے شعراء کرام نے محفل کو چار چاند لگا دیئے۔
جامعہ کے فارغ التحصیل اور معروف شاعر مولانا زہیر کربلائی نے اپنے معیاری اور پُراثر کلام سے داد تحسین وصول کی۔ طالب علم عقیل احمد بیگ نے بلتی زبان میں قصیدہ پڑھ کر سامعین کو ایک روحانی کیفیت سے ہمکنار کیا۔ نوجوان شاعر عاشق ظفر نے بارگاہِ رسالت میں معرفت سے بھرپور اشعار پیش کیے۔ معروف قصیدہ خواں مبشر بلتستانی نے بلتی قصیدہ سادہ مگر پرخلوص لہجے میں سنایا۔ رثائی ادب کے شناسا اور نوحہ نگاری کی دنیا کے معتبر نام عارف سحاب نے بھی اپنے پُراثر اشعار کے ذریعے محفل کو رنگین بنایا۔ جامعہ کے ہونہار طالب علم محمد افضل ذاکری نے بارگاہِ حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا میں منقبت پیش کی۔ شاعرِ چہار زبان سید سجاد اطہر موسوی نے معرفت آمیز اشعار پیش کیے جنہیں سامعین نے بےحد سراہا۔
محفل کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ قرآن مجید کا عملی پیکر ہے۔ قرآن ہی وہ منشور ہے، جو پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعر و ادب میں قرآنی روح جھلکنی چاہیئے، تاکہ یہ محض الفاظ کا کھیل نہ رہے بلکہ نسلوں کی رہنمائی کرے۔ انہوں نے امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت نقل کی کہ جو ہماری شان میں ایک شعر کہے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لیے گھر عطا فرماتا ہے۔ صدرِ محفل شیخ محمد علی توحیدی نے آخر میں اپنے عمیق اور ادبی اشعار کے ذریعے محفل کو معرفت کے ایک اور جہان میں داخل کر دیا۔ انہوں نے تمام شرکاء اور شعراء کرام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ محافل نہ صرف جشن ولادت ہیں بلکہ ایک تعلیمی اور فکری نشست بھی ہیں۔
اختتام پر جامعہ کے فارغ التحصیل مولانا سید امتیاز حسینی نے دعائے امام زمانہ علیہ السلام کی سعادت حاصل کی، جس کے ساتھ یہ پرنور محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس عظیم الشان تقریب کے نظامت کے فرائض اردو اور بلتی زبان کے معروف شاعر و استاد جامعہ شیخ محمد اشرف مظہر نے انجام دیئے، جنہوں نے اپنے شایستہ اور پُراثر انداز سے محفل کو مربوط رکھا۔ یہ محفل، جس میں علم و ادب، نعت و منقبت اور معرفت و عقیدت کے سب رنگ جلوہ گر تھے، سکردو کی علمی و ثقافتی فضا میں ایک خوشگوار اضافہ ثابت ہوئی۔