پاک بحریہ اور روسی بحریہ کے مابین دو طرفہ مشق
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
سٹی 42: پاک بحریہ اور روسی بحریہ کے مابین دو طرفہ مشق عریبین مون سون VI کا بحیرہ عرب میں انعقاد کیا گیا
آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق مشق میں روسی بحری جہازوں کے علاوہ پاک بحریہ کے مختلف اثاثے اور پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے بھی شریک تھے ،مشق کا مقصد باہمی تعاون کا فروغ اور بحری سلامتی کو درپیش مشترکہ خطرات کے خلاف عزم کا مظاہرہ کرنا تھا،کراچی میں روسی بحری جہازوں کے قیام کے دوران دو طرفہ جہازوں کے دورے، ہاربر ڈرلز اور ٹیبل ٹاپ ڈسکشنز بھی کی گئیں
بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر ماں کو قتل کردیا
روسی بحریہ کے مندوبین نے پاک بحریہ کے سینئر حکام سے ملاقاتیں بھی کیں،میری ٹائم ڈومین میں مشترکہ مشقوں کا انعقاد خطے میں بحری سلامتی کے لیے پاک بحریہ کے عزم کا مظہر ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ایک ہی رات میں 130 یوکرینی ڈرونز مار گرا دیئے گئے
وزارتِ دفاع نے آج صبح (جمعہ) جاری کردہ بیان میں کہا کہ روسی فضائی دفاعی نظام نے یہ ڈرونز ملک کے کئی حصوں میں نشانہ بنائے اور انہیں تباہ کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ روسی وزارتِ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس کی فضائی دفاعی فورسز نے گزشتہ رات کے دوران 130 حملہ آور یوکرینی ڈرونز کو مختلف روسی علاقوں کے اوپر مار گرایا۔ وزارتِ دفاع نے آج صبح (جمعہ) جاری کردہ بیان میں کہا کہ روسی فضائی دفاعی نظام نے یہ ڈرونز ملک کے کئی حصوں میں نشانہ بنائے اور انہیں تباہ کر دیا۔ روس اور یوکرین کے درمیان فروری 2022 میں شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے، ڈرونز اس جنگ کے سب سے مؤثر اور تباہ کن ہتھیاروں میں سے ایک بن گئے ہیں۔
ابتدائی مرحلے میں، یوکرین نے ترکی ساختہ بیر قدار ڈرونز کا استعمال روسی بکتر بند دستوں پر حملوں کے لیے کیا، لیکن 2023 کے بعد روس نے اپنے مقامی خودکش ڈرونز تیار کر کے، یوکرین کے توانائی کے ڈھانچے اور شہری علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے۔ دوسری جانب کییف نے بھی طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز تیار کیے جن کی مدد سے اس نے روسی سرزمین پر حملے کیے، جن میں ماسکو، کریمیا، بیلگوروڈ اور کورسک جیسے علاقے شامل ہیں۔ عسکری ماہرین کے مطابق یہ جنگ اب اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ اسے تاریخ کی پہلی مکمل ڈرون جنگ کہا جا رہا ہے۔