پاک بحریہ اور روسی بحریہ کے مابین دو طرفہ مشق
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
سٹی 42: پاک بحریہ اور روسی بحریہ کے مابین دو طرفہ مشق عریبین مون سون VI کا بحیرہ عرب میں انعقاد کیا گیا
آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق مشق میں روسی بحری جہازوں کے علاوہ پاک بحریہ کے مختلف اثاثے اور پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے بھی شریک تھے ،مشق کا مقصد باہمی تعاون کا فروغ اور بحری سلامتی کو درپیش مشترکہ خطرات کے خلاف عزم کا مظاہرہ کرنا تھا،کراچی میں روسی بحری جہازوں کے قیام کے دوران دو طرفہ جہازوں کے دورے، ہاربر ڈرلز اور ٹیبل ٹاپ ڈسکشنز بھی کی گئیں
بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر ماں کو قتل کردیا
روسی بحریہ کے مندوبین نے پاک بحریہ کے سینئر حکام سے ملاقاتیں بھی کیں،میری ٹائم ڈومین میں مشترکہ مشقوں کا انعقاد خطے میں بحری سلامتی کے لیے پاک بحریہ کے عزم کا مظہر ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ٹرمپ کا دبائو برطرف، دو طرفہ تعلقات کو بڑھائیں گے ، پیوتن اور مودی کا اتفاق
ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)روس کے صدر ولادیمیر پیوتن اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فون پر بدھ کے روز رابطہ کیا ہے اور امریکی صدر ٹرمپ کی دبا کی جاری پالیسی کی پرواہ کیے بغیر اپنے دو طرفہ تعلقات بشمول اقتصادی تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں ملکوں کے رہنماں کے درمیان ہونے والے اس فونک رابطے میں دوستی کا اظہار گرمجوش رہا۔یاد رہے یوکرین کی جنگ کی وجہ سے ٹرمپ نے روس کے خلاف پابندیوں میں اضافے کے علاوہ بھارت کو بھی اضافی ٹیرف پالیسی کے تحت روس سے تیل درآمد کرنے پر سزا دینے کی حکمت عملی اپنا رکھی ہے ۔دونوں رہنمائوں کے درمیان یہ ٹیلی فونک رابطہ مودی اور ٹرمپ کے درمیان ایک روز پہلے ہونے والی بات چیت کے بعد بدھ کے روز ہوا ہے۔(جاری ہے)
روسی صدر پیوتن نے وزیر اعظم مودی کے ساتھ اپنی بات چیت کے بعد ٹی وی پر نشر کی گئی ایک سرکاری میٹنگ میں کہا 'ہندوستان اور روس کے درمیان تعلقات غیر معمولی اعتماد اور دوستی پر مبنی ہیں۔
دوسری جانب مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا پیوتن ہمارے ساتھ خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط تر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے مزید لکھا کہ بھارت یوکرین تنازعہ کے پر امن حل کے لیے تمام ممکنہ کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔