امرود بیچنے والی خاتون کا اضافی رقم لینے سے انکار، اسکی خود داری نے بہت متاثر کیا، پریانکا چوپڑا
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)بالی ووڈ اور ہالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے امرود بیچنے والی خاتون کی متاثر کن اسٹوری شیئر کی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ جب انھوں نے اس کی مدد کرنا چاہی تو اس نے لینے سے انکار کر دیا۔
انھوں کہا وہ اس واقعے سے کافی متاثر ہوئیں اور چاہتی ہیں اسکو اپنے پرستاروں اور فالوورز سے شیئر کروں۔
واضح رہے کہ اداکارہ پریانکا چوپڑا جونس ان دنوں ہدایت کار ایس ایس راجامولی کے ساتھ اپنی آئندہ آنیوالی فلم کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔
بدھ کو 42 سالہ پریانکا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر فلم کے سیٹ کی کچھ روداد پر مبنی ویڈیو شیئر کی اور بتایا کہ وہ پچھلے چند روز سے مشرقی بھارتی ریاست اڑیسہ میں ہیں۔
ویڈیو میں پریانکا براہ راست کیمرے سے بات کرتے ہوئے کہا میں ممبئی سے وشاکاپٹم جاتے ہوئے گاڑی چلا رہی تھی، جب میں نے دیکھا ایک عورت امرود فروخت کررہی ہے، مجھے کچے امرود بہت پسند ہیں، میں نے گاڑی روک کر پوچھا کہ ان سارے امرود کی کیا قیمت ہے، اس نے کہا 150 روپے جس پر میں نے اسے 200 کا نوٹ دیا جب اس نے باقی رقم واپس کی تو میں نے کہا یہ رکھ لو۔ کیونکہ وہ روزی روٹی کے لیے امرود بیچ رہی تھی۔
وہ تھوڑی سی دور گئی اور سگنل کھلنے سے پہلے واپس آئی اور مجھے دو اور امرود دے دیے، دراصل وہ عورت مجھ سے امداد نہیں لینا چاہتی تھی۔
مزیدپڑھیں:شعیب ملک اور ثناء جاوید کے والدین بننے کی خبریں زیرِ گردش
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
31 سالہ فلسطینی نوجوان غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچ گیا
غزہ کے 31 سالہ فلسطینی محمد ابو دخہ نے دو ساتھیوں کے ہمراہ جیٹ اسکی کے ذریعے خطرناک سمندری سفر کرتے ہوئے یورپ پہنچنے میں کامیابی حاصل کرلی۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ سفر ایک سال سے زائد عرصے پر محیط تھا، جس میں ہزاروں ڈالر، کئی ناکام کوششیں اور غیر معمولی ہمت شامل تھی۔ ابو دخہ اور ان کے ساتھیوں نے لیمپیڈوسا (اٹلی) کے قریب سمندر میں ایندھن ختم ہونے کے بعد مدد کے لیے کال کی، جس کے بعد ریسکیو آپریشن کے ذریعے انہیں بحفاظت ساحل تک پہنچایا گیا۔
ابو دخہ نے بتایا کہ انہوں نے جیٹ اسکی لیبیا سے خریدی اور جی پی ایس، سیٹلائٹ فون اور لائف جیکٹس کے ساتھ سفر کیا۔ ان کے ساتھ دو اور فلسطینی ضیا اور باسم بھی شامل تھے۔ تینوں نے تقریباً 12 گھنٹے مسلسل سمندر میں سفر کیا اور تیونس کی گشت کرتی کشتیوں سے بچتے رہے۔
لیمپیڈوسا پہنچنے کے بعد انہیں اٹلی سے برسلز اور پھر جرمنی پہنچایا گیا، جہاں انہوں نے پناہ کی درخواست دی ہے۔ ابو دخہ نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ اپنی بیوی اور بچوں کو بھی جرمنی بلا سکیں گے۔ ان کا خاندان اب بھی خان یونس کی خیمہ بستی میں مقیم ہے۔