بجلی کے بلوں سے ہر قسم کے اضافی ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے، امیر جماعت اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
لاہور:
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے بجلی کی قیمت میں کمی کی خبروں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کے بلوں سے ہر قسم کے اضافی ٹیکسوں خاتمہ اور اور تنخواہ پر ٹیکس کی شرح میں کمی کی جائے۔
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ عوامی جدوجہد نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی کا دروازہ کھول دیا ہے اور قیمتوں میں کمی کی خبریں خوش آئند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے حکومت آئی پی پیز سے بات کرنے کو تیار نہیں تھی، جماعت اسلامی کی مسلسل جدوجہد کے نتیجے میں حکومت معاہدوں پر نظر ثانی پر مجبور ہوئی اور یوں قومی خزانے کو سیکڑوں ارب کی بچت ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت اوسط لاگت پر ہونی چاہیے، بجلی کے بلوں سے ہر قسم کے اضافی ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے، اسی طرح حکمرانوں کو تنخواہوں پر ٹیکس کی ظالمانہ شرح میں بھی کمی لانا ہوگی۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے پرامن سیاسی مزاحمت جاری رکھے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
بجلی کی قیمت میں کتنی کمی کی جانیوالی ہے؟اہم خبرآ گئی
نیپرا نے چار حکومتی پاور پلانٹس کی ٹیرف میں کمی کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی، منظوری کی صورت میں بجلی ایک روپے 9 پیسے سستی ہوجائے گی۔چار حکومتی پاور پلانٹس کی ٹیرف میں کمی کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی گئی، نیپرا اتھارٹی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق نیپرا کی منظوری کی صورت میں بجلی ایک روپے 9 پیسے سستی ہوگی، درخواست حویلی بہادر شاہ، بلوکی، نندی پور اور گدو 747 پاور پلانٹ نے دی تھی۔حکام کے مطابق گدو پاور پلانٹ کی انشورنس ابھی تک نہیں ہوئی، باقی کی ہوچکی ہے۔ نیپرا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاور پلانٹ 2014ء سے چل رہا ہے، ابھی تک انشورنس کا تعین ہورہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نظرثانی معاہدے سے حویلی بہادر شاہ سے 27، بلوکی سے 26 پیسے فی یونٹ سستی بجلی ملے گی، گدو پلانٹ سے 24 پیسے اور نندی پور سے 32 پیسے فی یونٹ سستی بجلی پیدا ہوگی۔حکام کے مطابق نظرثانی معاہدوں سے پاور پلانٹس کی باقی مدت تک 1500 ارب کی بچت ہوگی۔