کوئٹہ میں صدر آصف زرداری کو بلوچستان کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پولیس اور لیویز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے کا جامع پلان تیار کرلیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی ہر کارروائی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے اور نوشکی میں سکیورٹی فورسز کی کانوائے پر حملے کے بعد ہماری بہادر سکیورٹی فورسز نے فوری اور مؤثر جوابی کارروائی کی۔ یہ حملے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی مذموم کوشش تھے۔ ریاست اور عوام ایسی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے متحد ہیں۔ بلوچستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پولیس اور لیویز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے کا جامع پلان تیار کرلیا گیا ہے۔ تاکہ امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں صدر مملکت آصف علی زرداری کو امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ریاستی ادارے دہشت گرد عناصر کو کسی صورت پنپنے نہیں دیں گے۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ انسداد جرائم کے لئے ہائی ویز پر ایف سی، پولیس اور لیویز کی مشترکہ چیک پوسٹس قائم کی گئی ہیں۔ جو جرائم کی روک تھام میں مؤثر کردار ادا کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ایک انچ زمین پر بھی قابض نہیں رہ سکتے۔ تاہم وہ سوشل میڈیا پر خوف و ہراس پھیلانے اور بیرون ملک بیٹھے ریاست مخالف عناصر کی معاونت سے ریاست کے خلاف  بے بنیاد پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ حکومت ایسے عناصر کے خلاف سخت اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس مقصد کے لئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ہماری فورسز نے پہلے بھی دہشت گردوں کو شکست دی ہے اور آئندہ بھی بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے بھرپور اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ترقی اور سکیورٹی ایک ساتھ چلتی ہیں۔ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو گورننس کے شدید چیلنجز کا سامنا تھا۔ ہزاروں اسکول بند تھے، عوام کو صحت و تعلیم کی بنیادی سہولیات میسر نہیں تھیں۔ لیکن ہماری حکومت نے میرٹ کو فروغ دیتے ہوئے اصلاحات متعارف کرائیں۔ تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہتری لائی اور سرکاری ملازمتوں میں شفافیت کو یقینی بنایا۔ پہلے بلوچستان میں نوکریاں فروخت ہوتی تھیں، لیکن ہم نے اس سلسلے کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام متعارف کرایا گیا ہے۔ جس کے تحت میٹرک سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک نوجوانوں کو تعلیمی مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔ ہماری حکومت کا مقصد بلوچستان کے نوجوانوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ تاکہ وہ ایک روشن مستقبل کی جانب بڑھ سکیں۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم بلوچستان میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر منصوبے لا رہے ہیں۔ صرف پی ایس ڈی پی سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت لاکھوں نوکریاں تخلیق کی جاسکیں گی۔ بلوچستان میں صنعتی زونز کے قیام، زرعی ترقی کے منصوبے اور سیاحت کو فروغ دینے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت نوجوانوں کو ہنرمند بناکر بیرون ملک روزگار کی فراہمی کے لئے عملی اقدامات جاری ہیں۔ جس کے تحت نوجوان کا پہلا بیچ سعودی عرب روانہ کیا گیا ہے، جبکہ جون تک مزید نوجوانوں کو بھیجیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے صدر آصف علی زرداری اور چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق ہم دن رات محنت کر رہے ہیں۔ ہماری حکومت عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے اور ترقیاتی منصوبے عوام کی فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیئے جا رہے ہیں۔ ہم نے پہلی بار یہ نظام متعارف کرایا ہے کہ منظور شدہ منصوبوں کو پی ایس ڈی پی میں بجٹ کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم نے حکومتی اداروں میں شفافیت اور جوابدہی کا نظام متعارف کرایا ہے، تاکہ عوام کا پیسہ صرف عوام کی فلاح پر خرچ ہوں۔ ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان ایک پرامن اور خوشحال صوبہ بنے، جہاں ہر شہری کو مساوی مواقع ملیں اور ترقی کا ثمر عام آدمی تک پہنچے۔ اس موقع پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، قائم مقام گورنر بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم، آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری، پرنسپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر بابر خان اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ بلوچستان انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نوجوانوں کو رہے ہیں کے تحت کے لئے گیا ہے

پڑھیں:

خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 31 دہشتگرد ہلاک

آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ سکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 31 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 13 اور 14 ستمبر کو خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی 2 مختلف کارروائیوں میں بھارت نواز دہشت گرد گروہ ’’فتنہ الخوارج‘‘ کے 31 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔ ضلع لکی مروت میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا اور اس کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جہاں شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 14 بھارتی سرپرستی یافتہ  خوارج کو جہنم واصل کر دیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق اسی نوعیت کی ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی ضلع بنوں میں کی گئی، جس میں مزید 17 خوارج مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ سکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خضدار آپریشن: بھارتی حمایت یافتہ 5 دہشتگرد انجام کو پہنچ گئے
  • خضدار، سکیورٹی فورسز کی کارروائی، پانچ دہشتگرد ہلاک
  • بلوچستان: فورسز کے آپریشن میں 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک، حملوں میں پولیس اور لیویز کے 2 اہلکار شہید
  • بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک
  • وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان کے سرکاری دفاتر میں ای فانلنگ نظام کو افتتاح کردیا
  • یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
  • بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ؛ 5 جوان شہید‘ جوابی کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک
  • زیارت: خشک سالی اور حکومتی بے توجہی نے پھلوں کے بیشتر باغات اجاڑ دیے
  • بلوچستان: کیچ میں آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک، 5 جوان شہید
  • خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 31 دہشتگرد ہلاک