موبائل فونز کی درآمدات میں 13فیصد تک کی کمی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے لیکر فروری 2025ء تک کی مدت میں موبائل فونز کی درآمدات پر ایک ارب ڈالر زرمبادلہ خرچ ہوا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 13 فیصد کم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ موبائل فونز کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 13 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے لیکر فروری 2025ء تک کی مدت میں موبائل فونز کی درآمدات پر ایک ارب ڈالر زرمبادلہ خرچ ہوا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 13 فیصد کم ہے۔گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں موبائل فونز کی درآمدات پر 1.
جنوری کے مقابلہ میں فروری میں موبائل فونز کی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 1 فیصد کی کمی ہوئی، جنوری میں موبائل فونزکی درآمدات پر 134 ملین ڈالرزر مبادلہ خرچ ہوا جو فروری میں کم ہوکر 133 ملین ڈالر ہوگیا۔ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ٹیلی کام مصنوعات کی درآمدات پر 1.366 ارب ڈالر زرمبادلہ خرچ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 1.434 ارب ڈالرکے مقابلہ میں 5 فیصد کم ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں موبائل فونز کی درآمدات ارب ڈالر زرمبادلہ خرچ ہوا مالی سال کی اسی مدت کی درآمدات پر کے مقابلہ میں فیصد کم ہے ملین ڈالر
پڑھیں:
القاعدہ مالی کے دارالحکومت بماکو پر قبضے کے قریب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بماکو (انٹرنیشنل ڈیسک) القاعدہ سے وابستہ جماعت نصرت الاسلام والمسلمین (جے این آئی ایم) مالی کے دارالحکومت باماکو پر کنٹرول کے قریب آگئی ۔ وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ خطرناک پیش رفت مالی کو دنیا کا ایسا پہلا ملک بنا سکتی ہے جو امریکا کی طرف سے نامزد دہشت گرد تنظیم کے زیر انتظام ہے۔ بماکو پر قبضے کی صورت میں پہلا موقع ہو گا کہ القاعدہ سے براہ راست منسلک کسی گروپ نے کسی دار الحکومت پر کنٹرول حاصل کیا ہو۔ اس صورت حال سے بین الاقوامی سیکورٹی حلقوں میں بڑے پیمانے پر تشویش پھیل گئی ہے۔ کئی ہفتوں سے اس گروپ نے دارالحکومت کا شدید محاصرہ کر رکھا ہے۔ خوراک اور ایندھن کی ترسیل کو روکا جا رہا ہے۔ خوراک کی شدید قلت ہے اور فوجی آپریشن تقریباً مکمل طور پر مفلوج ہو گئے ہیں۔ یورپی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ گروپ براہ راست حملے کے بجائے سست روی سے گلا گھونٹنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ امید ہے کہ اقتصادی اور انسانی بحران کے دباؤ میں دارالحکومت بتدریج منہدم ہو جائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بحران مالی کی فوج کی صلاحیتوں کو کمزور کر رہا ہے جو خود ایندھن اور گولہ بارود کی شدید قلت کا شکار ہے۔ جماعت نصرت الاسلام والمسلمین گروپ 2017 ء میں القاعدہ سے وابستہ کئی دھڑوں کے انضمام سے تشکیل دیا گیا تھا۔ اپنے قیام کے بعد سے اس نے بنیادی تنظیم سے مکمل وفاداری کا عہد کیا ہے۔ وال سٹریٹ جرنل نے مغربی اور افریقی حکام کے حوالے سے بتایا کہ اس کے جنگجوؤں کو افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ کے رہنماؤں سے بم بنانے کی تربیت حاصل ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں دارالحکومت کی طرف جانے والے ایندھن کے قافلوں پر بار بار حملے دیکھنے میں آئے ہیں۔ باغیوں کی طرف سے جاری کی گئی وڈیو کے مطابق ایک حالیہ واقعے میں مسلح افراد نے بماکو جانے والی سڑک پر درجنوں ٹرکوں پر حملہ کیا اور باقی پر قبضہ کرنے کے ٹرکوں کو آگ لگا دی۔ کاٹی کے قریبی قصبے میں تعینات فورسز ایندھن کی قلت کی وجہ سے مداخلت کرنے سے قاصر رہیں۔ دوسری جانب ایندھن ملک میں تنازعات کا مرکزی نقطہ بن گیا ہے۔ باماکو میں ایک لیٹر پٹرول کی قیمت تقریباً 3.5 ڈالر تک تک پہنچ گئی ہے۔ یہ گزشتہ قیمت سے تقریباً 3گنا زیادہ ہے۔