جمعیت علمائے اسلام کے سینیئر رہنما حافظ حسین احمد انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیئررہنما حافظ حسین احمد انتقال کرگئے ہیں۔
بدھ کی شام بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں جمیعت علما اسلام ف کے سنیر رہنما اور سابق سینٹر حافظ حسین احمد انتقال کرگئے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور انتقال کرگئے
خاندانی ذرائع کے مطابق حافظ حسین احمد کی طبیعت گھر میں ناساز ہوئی جس کے بعد انہیں ہنگامی طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ انتقال کر گئے،حافظ حسین احمد طویل عرصے سے گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔
حافظ حسین احمد کون تھے؟جمیعت علماء اسلام (ف) کے سینیئر رہنما حافظ حسین احمد کی پیدائش 1951 میں وادی کوئٹہ میں ہوئی، انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کوئٹہ سے حاصل کی جس میں اسلامی ادب، قرآن، حدیث اور فقہ کے علوم میں مہارت حاصل کی جبکہ انہوں نے روایتی درس نظامی کا کورس بھی کر رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل افتخار احمد سروہی انتقال کر گئے
حافظ حسین احمد نے اپنے سیاسی سفر کا اغاز 1973 میں زمانہ طالب علمی کے دوران کیا۔ اپنی سیاسی جد وجہد میں وہ جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی اور مرکزی عہدوں پر فائز رہے جبکہ انہوں نے پاکستان نیشنل الائنس میں بھی اپنا کردار ادا کیا۔
اپنے سیاسی سفر کے دوران 1988 سے 1990 تک مستونگ سے رکن قومی اسمبلی رہے، 1991 سے 1994 کے دوران سینیٹ کے ممبر رہے جبکہ 2002 سے 2007 تک رکن قومی اسمبلی کے فرائض سر انجام دیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news انتقال پاکستان جمعیت علمائے اسلام حافظ حسین احمد کوئٹہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انتقال پاکستان جمعیت علمائے اسلام حافظ حسین احمد کوئٹہ جمعیت علمائے اسلام حافظ حسین احمد انتقال کرگئے
پڑھیں:
جولانی حکومت نے فلسطین اسلامی جہاد کے دو سینیئر اہلکاروں کو گرفتار کر لیا
منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں اسلامی جہاد نے کہا کہ خالد خالد، جو شام میں گروپ کے سربراہ ہیں، اور ابو علی یاسر، جو شام میں اس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ ہیں، کو پانچ دن قبل بغیر کسی وضاحت کے گرفتار کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ شام میں فلسطینی مزاحمت کاروں کیلئے زمین تنگ ہونا شروع ہو گئی۔ شام کی جولانی حکومت نے فلسطینی اسلامی جہاد (PIJ) کے دو سینئر رہنماؤں کو گرفتار کر لیا ہے۔ منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں اسلامی جہاد نے کہا کہ خالد خالد، جو شام میں گروپ کے سربراہ ہیں، اور ابو علی یاسر، جو شام میں اس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ ہیں، کو پانچ دن قبل بغیر کسی وضاحت کے گرفتار کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ گرفتاری کا طریقہ ایسا تھا جس کی ہم اپنے ان بھائیوں سے توقع نہیں کرتے، جن کی سرزمین ہمیشہ وفادار اور آزاد لوگوں کے لیے پناہ گاہ رہی ہے۔ بیان کے مطابق "ہم گزشتہ ڈیڑھ سال سے غزہ میں بغیر ہتھیار ڈالے صہیونی دشمن کے خلاف مسلسل لڑ رہے ہیں، ہم اپنے عرب بھائیوں سے تعاون اور قدردانی کی امید رکھتے ہیں، نہ کہ اس کے برعکس۔" شامی حکام کی جانب سے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں آیا۔