خوشخبری،بجلی 4.84 روپے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: کراچی کےلئے ماہ جنوری کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں بجلی سستی ہونےکا امکان،نیپرا بجلی 4.84 روپے فی یونٹ سستی کرنے کی کے الیکڑک کی درخواست پر کل سماعت کرے گی ۔
رپورٹ کےمطابق کراچی الیکٹرک( کے الیکٹرک ) نےجنوری2025 کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی درخواست نیپرا میں دائر کر رکھی ہے، کے الیکٹرک کی درخواست پر درج پر کئی گئی من عن کمی پر کے الیکٹرک صارفین کو4ارب69کروڑ50لاکھ روپے ریفنڈ ہوں گے۔
تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول پرپہنچ گیا، پانی کا قابل استعمال ذخیرہ ختم
واضح رہے کہ نیپرا نے دسمبر کی ایڈجسٹمنٹ میں کے الیکٹرک کے لئے بجلی 3 روپے فی یونٹ سستی کی تھی۔دسمبر2024 کی ایڈجسٹمنٹ کے تحت کمی کا اطلاق رواں ماہ کے بلز میں کیا ۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک
پڑھیں:
عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔
عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔
درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔