امریکا نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق سوال پر کسی قسم کا ردعمل دینے سے انکار کیا ہے اور امریکا میں داخلے پر پابندی کے لیے ممالک کی فہرست بنانے کی تردید بھی کردی۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس سے میڈیا بریفنگ کے دوران سابق وزیر اعظم پاکستان اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے متعلق سوال کیا گیا۔ تاہم امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے عمران خان سے متعلق سوال پر ردعمل دینے سے انکار کر دیا۔

مزید پڑھیں: امریکا کی جانب سے پابندیوں کا خدشہ: پاکستانی نوجوان کیوں پریشان ہیں؟

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات پربات نہیں کی جائے گی، چاہیں تو وائٹ ہاؤس سے بھی پوچھ لیں۔ ٹرمپ اور وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ ہمیں کرہ ارض کی پرواہ ہے،امریکا کو اپنے پڑوسیوں کی پرواہ ہے، ہمیں اس بات کی فکر ہے کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے امریکا میں داخلے پر پابندی کے لیے ملکوں کی فہرست بنانے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کئی دنوں سے جس فہرست کا انتظار ہو رہا ہے اس کا کوئی وجود نہیں۔

مزید پڑھیں:  امریکا پاکستان سمیت 41 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کرسکتا ہے، رپورٹ

ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے حکم پر امریکی سلامتی کے لیے جائزہ لیا جارہا ہے کہ ویزا مسائل سے کس طرح نمٹنا ہے اور کسے داخلے کی اجازت دینی ہے جب یہ جائزہ مکمل ہوگا تو ہم اس بارے میں بات کرسکیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Tammy Bruce امریکا بانی پی ٹی آئی بانی پی ٹی آئی عمران خان ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس عمران خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا بانی پی ٹی ا ئی بانی پی ٹی ا ئی عمران خان ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس عمران خان سے متعلق سوال امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس کے لیے

پڑھیں:

امریکی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کی ہدایت

ـ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گوگل اور مائیکرو سافٹ جیسی بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دیگر ممالک بشمول بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دیں۔

واشنگٹن میں منعقدہ اے آئی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کو اب چین میں فیکٹریاں بنانے یا بھارتی ٹیک ورکرز کو ملازمتیں دینے کے بجائے امریکا میں ملازمتیں پیدا کرنے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔
امریکی صدر نے تنقید کی اور کمپنیوں کے اس طرز عمل کو عالمی ذہنیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نقطہ نظر نے بہت سے امریکیوں کو نظر انداز کر دیا  ۔
انہوں نے کہا کہ کچھ بڑی ٹیک کمپنیوں نے امریکی آزادی کا استعمال کرتے ہوئے منافع کمایا ہے لیکن ملک سے باہر بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری بہت سی بڑی ٹیک کمپنیوں نے چین میں اپنی فیکٹریاں بناتے ہوئے بھارتی شہریوں کی خدمات حاصل کیں اور آئرلینڈ میں منافع کمایا، لیکن یہ اب صدر ٹرمپ کا دور ہے پرانے دن ختم ہوگئے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہمیں امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی ضرورت ہے کہ وہ امریکا کیلئے سب سے آگے رہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آپ امریکا کو سب سے پہلے رکھیں۔

 

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • امریکا پاکستان انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ اگست میں اسلام آباد میں ہوگا: ٹیمی بروس
  • امریکا کی ایران سے متعلق مذاکرات میں پاکستان کے تعمیری کردار کی تعریف
  • اگست میں اسلام آباد میں پاک امریکا انسدادِ دہشتگردی مذاکرات ہوں گے، امریکی محکمہ خارجہ
  • اسحاق ڈار کی مارکو روبیو سے کن امور پر بات ہوئی؟ امریکی محکمہ خارجہ کا اعلامیہ سامنے آ گیا
  • اسحاق ڈارکی مارکو روبیو سے کن امور پر بات ہوئی؟ امریکی محکمہ خارجہ کا اعلامیہ سامنے آ گیا
  • علاقائی استحکام برقرار رکھنے کی پاکستانی خواہش قابل تعریف ہے، ٹیمی بروس
  • امریکی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کی ہدایت
  • اسحاق ڈار کل امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کریں گے، دفتر خارجہ
  • امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
  • شاپنگ بیگز پر پابندی، سندھ ہائیکورٹ کا عبوری طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت دینے سے انکار