چینی طرز کی جدیدکاری کے عمل میں صوبہ  یون نان کا نیا منظرنامہ دکھانا ہوگا،چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چین کے صدر شی جن پھنگ نے چین کے صوبہ  یون نان میں اپنے حالیہ دورے کے دوران اس بات پر زور دیا کہ یون نان کو مغربی علاقوں کے عظیم ترقیاتی منصوبے اور دریائے یانگسی کی اقتصادی پٹی سے متعلق سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کی حکمت عملی پر ایمانداری کے ساتھ عمل درآمد کرتے ہوئے  نئے ترقیاتی تصور کو مکمل، درست اور جامع طور پر نافذ کرنا ہوگا،مستحکم انداز میں ترقی کرنے کے اصول کے مطابق اعلی معیار کی ترقی پر زور دینا ہوگا اور چینی طرز کی جدیدکاری کے عمل میں صوبہ یون نان کا نیا منظرنامہ دکھانا ہوگا۔ 

جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے یون نان کے صوبائی پارٹی کمیٹی کے سیکریٹری وانگ نینگ اور  گورنر وانگ یوئی بو کے ہمراہ تحقیق اور معائنے کے لیے لی جیانگ شہر اور صدر مقام کھونگ مینگ سمیت  دیگر مقامات کا دورہ کیا۔ 19 تاریخ کی سہ پہر کو شی جن پھنگ یون نان کی پھولوں کی صنعت کی ترقی کے حوالے سے جاننے کے لئے لی جیانگ ماڈرن فلاور انڈسٹریل پارک پہنچے۔ شی جن پنگ قدیم شہر لی جیانگ کی تعمیر کی تاریخ، ناشی قومیت کی رہائش گاہوں کی خصوصیات، مقامی ثقافتی ورثے کے تحفظ اور استعمال، اور ثقافت و سیاحت کی مربوط ترقی کے فروغ کے بارے میں مزید جاننے کے لئے پرانے شہر لی جیانگ گئے تھے۔ 20 تاریخ کی صبح انہوں نے صوبہ  یون نان کی صوبائی پارٹی کمیٹی اور صوبائی حکومت کی ورک رپورٹ سنی،یون نان کے تمام شعبوں میں حاصل شدہ کامیابیوں کی توثیق کرنے کے ساتھ ساتھ اگلے مرحلے کے کاموں کے لئے ہدایات دیں۔

 شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ صنعتی تبدیلی اور اپ گریدیشن کو فروغ دینا  اعلی معیار کی ترقی  کی کلید ہے۔ صوبہ یون نان کو سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی رہنمائی میں  وسائل پر مبنی صنعتوں کو مضبوط  بنانے اور وسعت دینے کے ساتھ ساتھ  اسٹریٹجک ابھرتی ہوئی صنعتوں اور مستقبل کی صنعتوں کو فعال طور پر فروغ دینا چاہئے  اور سطح مرتفع کی خصوصیت کی حامل زراعت اور ثقافتی سیاحت کی صنعتوں کی ترقی کو تیز کرنا چاہئے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ صوبہ یون نان کے لئے اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو فعال طور پر فروغ دے کر   جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے لیے ایک ترقیاتی مرکز بنانے کی کوشش کرنی چاہیئے۔اس سلسلے میں  اعلیٰ معیار کے  پائلٹ فری ٹریڈ زون کی تعمیرکرنی ہوگی اور  ہمسایہ ممالک کے ساتھ اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی، باصلاحیت افراد، طبی اور ثقافتی شعبوں میں میل جول اور تعاون کو بڑھانا ہوگا تاکہ  بیلٹ اینڈ روڈ کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کے ٹھوس فوائد لوگوں تک پہنچائے جاسکیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: یون نان

پڑھیں:

پاکستان کے ساتھ تعلقات مضبوط بنیادوں رایات، پر قائم ہیں چینی سفیر

اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) پاکستان میں چینی سفیر جیانگ زیڈانگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مضبوط بنیادوں پر اور اعلیٰ روایات پر قائم ہیں، پاکستان کو مختلف عالمی فورمز پر چین کی غیرمشروط حمایت حاصل رہی ہے، آج سے دس برس قبل چینی صدر شی جن پنگ کا دورہ پاکستان کا مقصد ایک ایسی کمیونٹی کی تشکیل تھا جس کے تحت باہمی تعاون اور وسائل کے ذریعے ہمسایہ ممالک کو مستحکم اور عوام کے حالات زندگی کو بہتر کیا جا سکے۔ وہ گزشتہ روز چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کی دسویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک سمپوزیم سے خطاب کر رہے تھے۔ سمپوزیم سے سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ، پاک چائنہ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین سید، چین میں سابق پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ چینی سفیر نے کہا کہ آج صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کی دسویں سالگرہ منا رہے ہیں، اس دورے کے دوران صدر شی جن پنگ کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب تاریخی تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مضبوط  اور روایات پر مبنی ہیں۔ صدر شی جن پنگ کے دورہ کا بنیادی مقصد ہمسایہ ممالک سے اچھے اور مخلصانہ تعلقات قائم کرنا تھا جس میں بہت پیشرفت ہوئی ہے۔ چین دنیا کی اکانومی کا اہم جزو ہے، ہم 1.4بلین آبادی کے ساتھ دنیا کی مارکیٹ میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ چینی صدر کے دورے پاکستان کی دسویں سالگرہ کے موقع پر یہ اہم ایونٹ منعقد کیا گیا، صدر شی جنگ پنگ کو امن کے 5 اصولوں پر ایوارڈ سے نوازا گیا، بیلٹ اینڈ روڈ انشئیٹو 21 ویں صدی کا کامیاب منصوبہ ہے۔  صدر شی جن پنگ نے دورہ پاکستان کے دوران پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا، چینی صدر نے مشترکہ اجلاس سے 40 منٹ خطاب کیا۔ انہوں نے کہ آج کے دور میں ممالک کے درمیان ٹیرف اور تجارتی جنگ کی کوئی جگہ نہیں۔ سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21 اپریل 2015 کو چینی صدر شی جن پنگ نے پاکستان کا دورہ کیا وہ بہت تاریخی اہمیت کا حامل ہے، دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ 1955 میں ہوا جب چینی وزیراعظم چو این لائی اور پاکستان کے وزیر محمد علی بوگرہ کی انڈونیشیا میں ملاقات ہوئی۔ پاکستان اور چین کے درمیان تجارت، ٹیکنالوجی، تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعلقات قائم ہیں تاہم  پاکستان چین کے ساتھ تعلقات کو بھائی چارے کی بنیاد پر مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر کا دورہ یہ واضح کرتا ہے کہ پاکستان اور چین حقیقی برادر ممالک ہیں۔ سابق سفیر نغمانہ ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ چینی صدر شی جنگ پنگ کے دورہ پاکستان نے دونوں ممالک کے تعلقات کو عملی طور پر ممکن بنایا اور آج دونوں ممالک چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے ثمرات سے مستفید ہو رہے ہیں، پاکستان نے سی پیک پراجیکٹ کے تحت 18 ہزار کلومیٹر روڈ کی تعمیر کی۔ نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے کہا تھا کہ چین میں رہنے والے 28 ہزار طلباء سمیت پاکستانی ہمارے بچے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی آئی اے شیئرز کی نجکاری: بولی دہندگان کی اہلیت کے معیار سے متعلق درخواستیں طلب
  • وزیر اعلی مریم نواز کا ایک اور احسن قدم، پنجاب کو پولیو فری صوبہ بنانے کیلئے کوشاں
  • چین پر عائد ٹیرف میں کمی چینی قیادت پر منحصر ہوگی، ٹرمپ
  • چین دنیا کی سبز ترقی میں ایک مضبوط رکن اور اہم شراکت دار ہے، چینی صدر
  • نئے مالی سال کا بجٹ عوامی ضروریات سے ہم آہنگ ہوگا، وزیر اعلیٰ بلوچستان
  • پاکستان صحیح سمت میں چل پڑا، سب کو ملکر ترقی میں کردار ادا کرنا ہوگا: نوازشریف
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • فیصل بینک کے اعلیٰ سطحی وفد کا دورہ حبیب یونیورسٹی
  • امریکا کے ساتھ غیر ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے پر بات چیت جاری ہے:وفاقی وزیرخزانہ
  • پاکستان کے ساتھ تعلقات مضبوط بنیادوں رایات، پر قائم ہیں چینی سفیر