ایم ڈبلیو ایم کے وفد کا دورہ مدرسہ شہید مطہری
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
وفد میں مرکزی سیکرٹری عزاداری ونگ اقرار حسین ملک، مرکزی معاون اجرائی امور آصف رضا ایڈووکیٹ اور عاشق حسین شامل تھے، جبکہ صوبہ جنوبی پنجاب کے صدر علامہ اقتدار نقوی، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم صدیقی، صوبائی کابینہ کے ممبران اور ضلع ملتان کے اراکین بھی ہمراہ تھے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
ایم ڈبلیو ایم وفد کا ناصر عباس شیرزی کی قیادت میں مدرسہ شہید مطہری کا دورہ، علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر اظہار تعزیت
ایم ڈبلیو ایم وفد کا ناصر عباس شیرزی کی قیادت میں مدرسہ شہید مطہری کا دورہ، علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر اظہار تعزیت
ایم ڈبلیو ایم وفد کا ناصر عباس شیرزی کی قیادت میں مدرسہ شہید مطہری کا دورہ، علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر اظہار تعزیت
ایم ڈبلیو ایم وفد کا ناصر عباس شیرزی کی قیادت میں مدرسہ شہید مطہری کا دورہ، علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر اظہار تعزیت
ایم ڈبلیو ایم وفد کا ناصر عباس شیرزی کی قیادت میں مدرسہ شہید مطہری کا دورہ، علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر اظہار تعزیت
ایم ڈبلیو ایم وفد کا ناصر عباس شیرزی کی قیادت میں مدرسہ شہید مطہری کا دورہ، علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر اظہار تعزیت
ایم ڈبلیو ایم وفد کا ناصر عباس شیرزی کی قیادت میں مدرسہ شہید مطہری کا دورہ، علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر اظہار تعزیت
ایم ڈبلیو ایم وفد کا ناصر عباس شیرزی کی قیادت میں مدرسہ شہید مطہری کا دورہ، علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر اظہار تعزیت
ایم ڈبلیو ایم وفد کا ناصر عباس شیرزی کی قیادت میں مدرسہ شہید مطہری کا دورہ، علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر اظہار تعزیت
ایم ڈبلیو ایم وفد کا ناصر عباس شیرزی کی قیادت میں مدرسہ شہید مطہری کا دورہ، علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر اظہار تعزیت
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد کی مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کی قیادت میں بزرگ عالم دین، رفیق شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی، علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر تعزیت کے لئے ملتان میں مدرسہ شہید مطہری آمد، پرنسپل جامعہ و مجلس علماء مکتب اہلبیت کے صوبہ جنوبی پنجاب کے صدر علامہ قاضی نادر حسین علوی نے استقبال کیا اور دکھ کی اس گھڑی میں مرکزی وفد کی آمد اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے تعزیت پر شکریہ ادا کیا۔۔ وفد میں مرکزی سیکرٹری عزاداری ونگ اقرار حسین ملک، مرکزی معاون اجرائی امور آصف رضا ایڈووکیٹ اور عاشق حسین شامل تھے، جبکہ صوبہ جنوبی پنجاب کے صدر علامہ اقتدار نقوی، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم صدیقی، صوبائی کابینہ کے ممبران اور ضلع ملتان کے اراکین بھی ہمراہ تھے۔ وفد نے اجتماعی دعا کے بعد مرحوم علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی قبر پر بھی حاضری دی اور فاتحہ خوانی بھی کی۔.
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
علامہ حسنین وجدانی کی بلاجواز گرفتاری
تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جس میں تازہ ترین مسائل کے بارے میں نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کی جاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںتجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع : علامہ حسنین وجدانی کی بے جواز گرفتاری اور غافلانہ سکوت!
مہمان: علامہ محمد کاظم بہجتی ( کوئٹہ)
میزبان: سید انجم رضا
تاریخ: 8 جون 2025
پاکستان کا ایک درد آشنا، باعمل، باوقار عالم دین، امام جمعہ کوئٹہ، علامہ غلام حسنین وجدانی گزشتہ 40 دن سے سعودی عرب کی قید میں ہے
تفصیلات کے مطابق تقریباً ڈیڑھ ماہ قبل 19 اپریل کو عمرے سے واپسی پرطائف ائیر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سے قبل بھی ایک پاکستانی فعال مزاحمتی جوان کو سعودی حکومت نے گذشتہ 6 ماہ سے گرفتار کر رکھا ہے
تاحال ان کی رہائی کیلئے حکومت سمیت کوئی سنجیدہ نہیں ہے ۔ اگر سعودی قونصلیٹ کراچی کے سامنے احتجاج کریں تو حساس اداروں کا دباؤ آجاتا ہے۔ افسوس اس بے حسی پر آخر کب تک یہ سلسلہ جاری رہے گا ؟
خلاصہ گفتگو و اہم نقاط:
علامہ غلام حسنین وجدانی کوئٹہ میں امام جمُعہ ہیں اور آپکا تعلق گلگت سے ہے
علامہ غلام حسنین وجدانی کی شہرت انتہائی معزز اور اتحاد بین المسلمین کے داعی عالم دین کی ہے
کوئٹہ کے تمام مذہبی و سماجی حلقوں میں علامہ غلام حسنین وجدانی کابہت احترام ہے
علامہ غلام حسنین وجدانی ایک نرم مزاج اور معتدل عالم دین کے طور پہ معروف ہیں
علامہ غلام حسنین وجدانی کی بلاوجہ گرفتاری کی تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئیں
حتیٰ کہ علامہ غلام حسنین وجدانی کے اہلِ خانہ کو بھی ان کی گرفتاری کی تفصیلات نہیں معلوم
ملی جماعتوں کی نے بھی کوئی موثر آواز نہیں اٹھائی
ان کی رہائی کے لئے مضبوط آواز اٹھانا ضروری ہے تاکہ آئندہ بھی کسی عالم دین کے ساتھ ایسا سلوک نہ ہو
حکومت کو بھی ایک قانون پسند پاکستانی عالمِ دین کی رہائی کے لئے اقدامات کرنے چاہیئں
پاکستان کی وزارت خارجہ کی خامشی بھی ناقابلِ فہم ہے
علامہ غلام حسنین وجدانی کی بیشتر مصروفیات تدریسی تبلیغاتی ہیں
علامہ غلام حسنین وجدانی اب بھی ایک قافلے کے ہمراہ عمرہ ادا کرنے گئے تھے
پاکستانی شہری دنیا میں کہیں بھی ہووہ پاکستانی حکومت کی ذمہ داری ہے