کراچی(نیوز ڈیسک)سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سولر کی بجلی 22 روپے میں مہنگی لگ رہی ہے، کیا 60 روپے فی یونٹ بجلی سستی ہے؟ جہاں جہاں سے بھٹو نکلتا ہے، وہاں سولر لگے گا۔ اگر آپ چاہتے ہیں عوام بجلی خریدیں تو نرخ کم کریں۔

سابق وفاقی وزیر خزانہ و عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ قبل وزیراعظم خود عوام کو سولر سسٹم لگانے کی ترغیب دیتے تھے، لیکن اب حکومت عوام کے گھروں میں سولر سسٹم لگانے کو ناپسندیدہ سمجھ رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ عوام قرض لے کر گھروں میں سولر سسٹم لگا رہے ہیں اور اب حکومت انہیں ٹیکس لگا کر مزید مشکلات میں مبتلا کر رہی ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عوام 22 روپے کی بجلی کو مہنگا سمجھتے ہیں لیکن 60 روپے کی بجلی کو مہنگا نہیں سمجھا جا رہا۔ لوگ گھروں میں مفت نہیں سولر سے بجلی لے رہے ہیں، اگر حکومت چاہتی ہے کہ عوام بجلی خریدیں تو اس کو سستا کرے۔

رہنما عوام پاکستان پارٹی نے مزید کہا کہ جہاں جہاں سے بھٹو نکلتا تھا وہاں وہاں پرسولرلگے گا، 3 لاکھ افراد پر حکومتی نااہلی کی وجہ سے بوجھ پڑ رہا ہے، بجلی چوری اوربل ریکوری میں ناکامی ان کو بوجھ نظرنہیں آرہا۔
مزیدپڑھیں:بھارتی کرکٹ بورڈ نے ’تھوک‘ پر سے پابندی اٹھا لی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی بجلی کہا کہ رہی ہے

پڑھیں:

پیپلزپارٹی نے سندھ کا تعلیمی نظام تباہ کردیا ہے ،حلیم عادل شیخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر (نمائندہ جسارت) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر اور سابق اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی گزشتہ 16 سال سے سندھ میں برسر اقتدار ہے، لیکن تعلیم کا نظام تباہ ہو چکا ہے، لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور صحت کی سہولیات کا بھی یہی حال ہے۔ سکھر میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کسی بھی محکمے میں شفافیت نہیں، اور تمام ریکارڈ کرپشن پیپلزپارٹی کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلزپارٹی نے نہ صرف سرکاری زمینیں، جنگلات اور پہاڑ بیچ دیے بلکہ دریائے سندھ پر کینالز کے منصوبے کی منظوری دے کر عوام سے سنگین غداری کی تھی۔وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں عوام کے لیے کچھ نہیں ہے، صرف زبانی جمع خرچ ہو رہا ہے۔ پیپلزپارٹی صرف فیس سیونگ کے لیے وفاقی بجٹ پر تنقید کر رہی ہے، اگر وہ واقعی بجٹ سے اختلاف رکھتی ہے تو حکومت سے الگ ہو جائے اور عوام کو بیوقوف بنانے کے بجائے عملی اقدامات کرے۔سکھر-حیدرآباد موٹروے منصوبے پر گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے اس اہم منصوبے کے لیے صرف 15 ارب روپے مختص کیے ہیں جو ایک مذاق ہے۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی کے دور میں اس منصوبے کے لیے 200 ارب روپے رکھے گئے تھے لیکن پیپلزپارٹی کی کرپشن اور نااہلی کے باعث منصوبہ شروع نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ بھی کئی سالوں سے تعطل کا شکار ہے، جس کے لیے مختص 3 ارب روپے ناکافی ہیں، اور یہ منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہوگا۔ اس پر کم از کم 40 ارب روپے مختص کیے جائیں۔ کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں لیکن جعلی حکومتوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیٹرول مہنگا ہونے کے بعد عوام کے لئےایک اور مشکل
  • برق گرتی ہے بجٹ کی بیچارے غریبوں پر
  • پنجاب حکومت کا بڑا اقدام: مصنوعی ذہانت پر مبنی میڈیا مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ
  •  ایران، لیبیا، کشمیر اور فلسطین و غزہ پر حملے آزاد مسلم ممالک کی خودمختاری پر حملہ ہے، ہائیکورٹ بار ملتان 
  • سولر لگوانے والے صارفین کے لئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی
  • وزیراعلیٰ سندھ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس؛ وفاق سے شکوہ ، عوام سے وعدے
  • ایران پر حملہ: پاکستانی زائرین کیلیے کرائسز مینجمنٹ یونٹ فعال
  • نوآبادیاتی نظام اور مظلوم عوام کا مستقبل
  • پیپلزپارٹی نے سندھ کا تعلیمی نظام تباہ کردیا ہے ،حلیم عادل شیخ
  • خیبرپختونخوا؛ اپوزیشن نے صوبائی حکومت کا بجٹ عوام دشمن قرار دے دیا