پاکستان کرکٹ بورڈ کے نوٹس پر کوربن بوش نے کیا جواب دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
جنوبی افریقی آل راؤنڈر کوربن بوش نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 سے دستبرداری کے اپنے فیصلے کے بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو باضابطہ طور پر جواب دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کرکٹ بورڈ نے کوربن بوش کو لیگل نوٹس کیوں بھیجا؟
جنوبی افریقی آل راؤنڈر کی جانب سے دیے گئے جواب میں مالیاتی تحفظ اور طویل مدتی کیریئر کی ترقی کو بنیادی وجوہات قرار دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ابتدائی طور پر کوربن بوش کو پشاور زلمی کی طرف سے پی ایس ایل 10 کے لیے منتخب کیا گیا تھا، تاہم بوش نے اس کے بجائے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں ممبئی انڈینز میں شامل ہونے کا انتخاب کیا۔
کوربن بوش کے اس اقدام سے پی سی بی حکام مایوس ہو گئے اور پی ایس ایل سے ان کی وابستگی پر سوالات اٹھائے۔ بورڈ نے ان کی دستبرداری کو معاہدے کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھتے ہوئے قانونی نوٹس بھیج دیا۔
تاہم کوربن بوش کی جانب سے دیے گئے جواب میں پی سی بی کے خدشات کو دور کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ ان کے فیصلے کا مقصد پی ایس ایل کو نقصان پہنچانا نہیں تھا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ آئی پی ایل میں فرنچائز کے غلبے اور متعدد لیگز میں اس کے مضبوط عالمی رابطوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ممبئی انڈینز کے ساتھ سائن کرنا کیریئر کا ایک اسٹریٹجک اقدام تھا۔
کوربن بوش کی دستبرداری کے بعد پشاور زلمی کے لیے اب آنے والے سیزن کے لیے متبادل کے طور پر آسٹریلوی مڈل آرڈر بلے باز مچل اوون کو سائن کرنے کا امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی پی ایل انڈین پریمیئر لیگ پاکستان سپر لیگ پاکستان کرکٹ بورڈ پشاور زلمی پی ایس ایل پی سی بی کوربن بوش ممبئی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل انڈین پریمیئر لیگ پاکستان سپر لیگ پاکستان کرکٹ بورڈ پشاور زلمی پی ایس ایل پی سی بی کوربن بوش پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کوربن بوش پی سی بی کے لیے
پڑھیں:
چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ بش
چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ بش
بیجنگ :کچھ عرصہ قبل چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں بین الاقوامی کاروباری برادری کے نمائندوں سے ملاقات کی تھی ، جن میں جرمنی کے سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے
چیئرمین رولینڈ بش شامل تھے۔
حال ہی میں چائنا میڈیا گروپ کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات بہت حوصلہ افزا رہی ۔ان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں چینی صدر شی جن پھنگ کی شرکت سے مارکیٹ کو مزید کھولنے اور غیر ملکی صنعتی و کاروباری اداروں کا چین میں سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے کا خیرمقدم کرنے کا پیغام دیا گیا۔
رولینڈ بش کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے اور ترقی پذیر ممالک کے لئے قدر پیدا کرنے کے لئے اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیونکہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ترقی پذیر ممالک کے درمیان رابطوں کی تکمیل کے حوالے سے مددگار ہے اور تجارت کو آسان بنانے اور مارکیٹ کے کھلے پن کو فروغ دینے کے لئے نہایت اہم ہے.اس کے علاوہ یہ تحفظ پسندی کی مخالفت کرتا ہے اور عالمی معیشت کو تیزی سے ترقی دینے میں مدد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیمنز 150 سال سے زائد عرصے سے چینی مارکیٹ میں موجود ہے۔ اس وقت، سیمنز کے چین میں 30،000 ملازمین ہیں، جن میں سے 5،000 آر اینڈ ڈی سیکٹر میں مصروف عمل ہیں. سیمنز کے پاس 12,000 فعال پیٹنٹ ہیں اور مستقبل میں سیمنز کمپنی نا صرف چین کے لئے مزید موزوں مصنوعات تیار کرنا جاری رکھےگی بلکہ مناسب موقع پر ان مصنوعیات کو پوری دنیا میں متعارف بھی کروائےگی .
بش کے مطابق سیمنز کے لئے چین دنیا میں سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک ہے اور کمپنی نے کبھی بھی چینی مارکیٹ سے دستبرداری پر غور نہیں کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے اور اگر سیمنز بین الاقوامی سطح پر مسابقتی عمل میں رہنا چاہتا ہے تو اسے چین مین مقابلہ کرنا ہوگا.
ان کا کہان تھا کہ چین میں شاندار ٹیلنٹ موجود ہے ۔ اس وقت، چین نئے معیار کی پیداواری قوتوں کو فروغ دے رہا ہے، جو کئی سالوں کی ترقی کا تسلسل ہے.
سی ایم جی کو دیے گئے اس خصوصی انٹرویو میں مسٹر رولینڈ بش نے کہا کہ چین دنیا کی جدید ترین مارکیٹوں میں سے ایک ہے او ر چین کے اعلیٰ معیار کے کھلے پن میں وسعت غیر ملکی کاروباری اداروں کے لئے اچھے مواقع فراہم کرتی ہے۔ مسٹر بش نے چین کی مستقبل کی ترقی پر اعتماد کا اظہار کیا ۔
Post Views: 5