عیدالفطر کب ہو گی؟محکمہ موسمیات نے اہم پیشگوئی کر دی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: عیدالفطر کے حوالے سےمحکمہ موسمیات نے اہم پیشگوئی کر دی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان میں ماہ صیام کے 29 روزے ہونے کے امکانات بڑھ گئے،ملک بھر میں عیدالفطر کا چاند 30 مارچ کو نظر آنے کا امکان ہے، 30 مارچ کو چاند کی عمر چھبیس گھنٹے سے زائد ہوگی،اس وجہ سے پاکستان میں عیدالفطر 31 مارچ بروز پیر ہوگی۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ملک بھر میں کل سے بارشوں کا نیا سلسلہ، سیلابی صورتحال سنگین ہونے کا خدشہ
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے چار اگست سے ملک کے بیشتر علاقوں میں بارشوں، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے سلسلے کی پیش گوئی کی ہے، مون سون کا چھٹا سپیل پہلے سے موجود سیلابی صورت حال کو مزید سنگین بنا سکتا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق اس وقت ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں کمزور مون سون ہوائیں داخل ہو رہی ہیں، جن کی شدت چار اگست سے بڑھنے کا امکان ہے، اس کے علاوہ ایک مغربی ہوا کا سلسلہ بھی پانچ اگست تک مضبوط ہونے کی توقع ہے، جو متاثرہ علاقوں میں بارش برسانے والے نطام کو مزید تقویت دے گا۔پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں چار سے سات اگست کے دوران کہیں کہیں بارشیں اور چند مقامات پر موسلا دھار بارش کا امکان ہے، مظفرآباد، راولا کوٹ، وادی نیلم، دیامر، سکردو اور گلگت جیسے اہم مقامات پر شدید بارشیں متوقع ہیں، جن کے باعث خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔خیبر پختونخوا میں بھی مون سون کے نئے سلسلے کے لیے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جہاں سوات، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت مختلف اضلاع میں چار سے سات اگست کے دوران تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، لاہور، راول پنڈی، گوجرانوالہ، مری اور سیالکوٹ جیسے شہروں میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب کا سبب بن سکتی ہیں۔جنوبی پنجاب کے اضلاع، جیسے ڈیرہ غازی خان اور ملتان میں بھی چھ اگست تک معمولات زندگی متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، چھ اگست کو سندھ کے ساحلی علاقوں اور شمال مشرقی و جنوبی بلوچستان کے بعض حصوں خضدار، بارکھان اور ژوب میں ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ شدید بارشیں خیبر پختونخوا، شمال مشرقی پنجاب، آزاد کشمیر اور مری و گلیات جیسے پہاڑی علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی اور فلیش فلڈنگ کا سبب بن سکتی ہیں، لینڈ سلائیڈنگ، سڑکوں کی بندش اور کمزور ڈھانچوں جیسے کچے گھروں اور بل بورڈز کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔عوام، سیاحوں اور مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ احتیاط برتیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور موسم کی تازہ ترین صورتحال سے باخبر رہنے کے لیے محکمہ موسمیات کی سرکاری ویب سائٹس یا پاک ویدر ایپ کا استعمال کریں۔محکمہ موسمیات کی یہ پیش گوئی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حالیہ مسلسل مون سون بارشوں کے سلسلوں سے ملک بھر میں بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے اور کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔دوسری طرف نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹیز ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ پر ہیں۔