بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد، اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ہے: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد، اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ہے: پاکستان WhatsAppFacebookTwitter 0 31 October, 2025  سب نیوز 
اسلام آباد(آئی پی ایس ) پاکستان کی وزارتِ اطلاعات و نشریات نے بھارتی ٹی وی کے بے بنیاد پراپیگنڈے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں اور کوئی فوجی تعاون زیر غور نہیں ہے۔بھارتی ریپبلک ٹی وی نے جھوٹا دعوی کیا کہ پاکستان مغربی ممالک اور اسرائیل کی نگرانی میں 20 ہزار فوجی غزہ بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے، گودی میڈیا نے یہ مضحکہ خیز دعوی بھی کیا کہ پاکستان نے اپنے پاسپورٹ سے اسرائیل کیلئے ناقابل استعمال کی شق بھی ختم کر دی۔وزارت خارجہ پاکستان کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق پاسپورٹ کی اسرائیل کے لیے ناقابل استعمال کی شق بدستور برقرار ہے، اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی
۔ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ پر اب بھی درج ہے کہ یہ پاسپورٹ اسرائیل کے علاوہ تمام ممالک کے لیے قابلِ استعمال ہے۔بھارتی چینل کا پروپیگنڈا بے نقاب کرتے ہوئے وزارتِ اطلاعات و نشریات پاکستان نے واضح کیا کہ پاکستان کا اسرائیل سے متعلق مقف بالکل واضح اور دو ٹوک ہے، پاکستان نے نہ کبھی اسرائیل کو تسلیم کیا نہ ہی کسی قسم کا فوجی تعاون زیرِ غور ہے۔وزارتِ اطلاعات و نشریات نے دو ٹوک مقف دیا ہے کہ پاکستان کا فلسطینی حقِ خود ارادیت کی حمایت میں مقف واضح اور اصولی ہے، بے بنیاد اور من گھڑت کہانیاں گھڑ کر پاکستان کے خلاف زہریلا پراپیگنڈا کرنا گودی میڈیا کا وطیرہ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسوڈان: دارفور ریجن میں خونریز کارروائیاں، رواں ہفتے 1500 شہری ہلاک سوڈان: دارفور ریجن میں خونریز کارروائیاں، رواں ہفتے 1500 شہری ہلاک اسلام آباد ہائیکورٹ: غیر قانونی گیسٹ ہاؤسز اور ہاسٹلز کیخلاف سی ڈی اے کو کارروائی کی اجازت بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد، اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ہے: پاکستان افغانستان سے دراندازی بند ہونی چاہئے، دہشتگردی پر پیچھے نہیں ہٹیں گے: وزیر دفاع پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، ترجمان دفتر خارجہ عمران، بشریٰ کو سزا سنانے والے جج کی تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقررCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور بے بنیاد غور ہے
پڑھیں:
کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، شیری رحمان
انھوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خاتمے، شہری آزادیوں کی بحالی، بین الاقوامی رسائی اور کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت دلوائے جس کا وعدہ اقوام متحدہ نے اپنی متعلقہ قراردادوں میں ان سے کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنماء سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ کشمیر ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ جہاں دنیا کے سب سے طویل جبری قبضے کے دوران کشمیریوں کی مسلسل نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق شیری رحمان نے اسلام آباد میں پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے زیراہتمام ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے وحشیانہ مظالم اور ریاستی دہشت گردی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو طویل عرصے سے بھارت کے غیر قانونی اور وحشیانہ تسلط کا سامنا ہے۔ انہوں نے کشمیریوں کی منصفانہ تحریک آزادی میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ شیری رحمان نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 1947ء سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں 5 لاکھ سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں جبکہ 35 لاکھ بے گھر ہوئے ہیں۔ 1989ء سے اب تک ایک لاکھ 68 ہزار سے زائد کشمیریوں کو جبری طور پر گرفتار جبکہ ایک لاکھ 10ہزار سے زائد گھروں کو تباہ کیا گیا۔
 
 انہوں نے کہا کہ اس دوران 22 ہزار 963 خواتین بیوہ ہوئیں جبکہ 11 ہزار 259 خواتین کو جنگی ہتھیار کے طور پر ریپ یا زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کی طرف سے مہلک پیلٹ گنز کے استعمال سے مقبوضہ کشمیر میں 12سو سے زائد بچے بصارت سے محروم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل ہے اور بھارتی ریاستی دہشتگردی کے یہ اعداد و شمار ٹوٹے ہوئے جہان، چوری شدہ بچپن اور برباد خاندانوں کی داستان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے جو جنیوا کنونشنز، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بنیادی انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
 
 شیری رحمان نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خاتمے، شہری آزادیوں کی بحالی، بین الاقوامی رسائی اور کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت دلوائے جس کا وعدہ اقوام متحدہ نے اپنی متعلقہ قراردادوں میں ان سے کیا تھا۔ 
 میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کیلئے ایک لاکھ 40 ہزار امیدوار، ٹیسٹ کا آغاز
میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کیلئے ایک لاکھ 40 ہزار امیدوار، ٹیسٹ کا آغاز