بیوی بہانے سے شوہر کو میکے لے گئی، رسیوں سے باندھ کر بہیمانہ تشدد، ویڈیو
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
لاہور:
سالے کے ہاتھوں بہنوئی کو رسیوں سے باندھ کر بہیمانہ تشدد کرنے کی ویڈیو سامنے آ گئی۔
پولیس کے مطابق لاہور کے علاقے ستوکتلہ میں سالے نے اپنے بہنوئی کو رسیوں سے باندھ کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس کی اطلاع ملنے پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تشدد کرنے والے ملزم علی حسن کوگرفتار کرلیا۔
گزشتہ روز ویڈیو موصول ہونے کے بعد پولیس فوری حرکت میں آئی اور واقعے کا مقدمہ نمبر 991/25 درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
حکام کے مطابق گھریلو معاملے پر ملزم نے بہنوئی کو باندھ کر بدترین تشدد کیا۔ یہ واقعہ 2 روز قبل تھانہ ستوکتلہ کے علاقے میں پیش آیا تھا، جس میں بیوی میکے جانے کے بہانے یوسف کو اپنے ساتھ لے کر گئی اور سسرال والوں نے گھریلو مسائل کا بہانہ بنا کر یوسف کو تشدد کو نشانہ بنایا۔
ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ شہریوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فلسطینی قیدی پر تشدد کی فوٹیج لیک کرنے پر اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر برطرف
فلسطینی قیدی پر وحشیانہ تشدد کی ویڈیو فوٹیج کے منظر عام پر لانے کے جرم میں غاصب اسرائیلی آرمی چیف نے قابض صیہونی فوج کی چیف ملٹری پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے سرکاری میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی قیدی پر انسانیت سوز تشدد سے متعلق اسرائیلی جیل کی ویڈیو کے منظر عام پر آ جانے کے تقریبا 1 سال بعد، اس ویڈیو کو لیک کرنے کے الزام میں اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ اس بارے صیہونی چینل 14 کا کہنا ہے ایک فلسطینی قیدی پر ظلم و ستم کی تصاویر کا "میڈیا پر آ جانا"؛ صیہونی چیف ملٹری پراسیکیوٹر یافت تومر یروشلمی (Yafat Tomer Yerushalmi) کی برطرفی کا باعث بنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ ویڈیو اگست 2024 میں، مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع "سدی تیمان" (Sdi Teman) نامی اسرائیلی جیل کے کیمروں سے ریکارڈ کی گئی تھی کہ جسے بعد ازاں اسرائیلی چینل 12 سے نشر بھی کیا گیا۔ - اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی ایک اسرائیلی فوجی ہتھکڑیوں میں جکڑے فلسطینی قیدیوں کہ جن کی آنکھوں پر پٹی بھی باندھی گئی تھی، میں سے ایک کا انتخاب کرتے ہوئے اسے ہال کے ایک کونے میں لے جاتے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ہونے والی زیادتی و غیر انسانی تشدد کے مناظر کو کیمرے کی آنکھ سے اوجھل رکھنے کے لئے باقی اسرائیلی فوجی اپنی ڈھالوں سے دیوار بنا لیتے ہیں۔
اس وقوعے کے بعد فلسطینی قیدی کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی تھی جسے اندرونی طور پر خونریزی تھی اور اس کی بڑی آنت پھٹ چکی تھی، مقعد میں گہرے زخم آئے تھے، پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا تھا اور پسلیاں ٹوٹ چکی تھیں۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آ جانے سے اسرائیلی جنگی جرائم کے خلاف عالمی سطح پر غم و غصے کی شدید لہر نے جنم لیا تھا جس کے بعد سے دائیں بازو کے متعدد انتہاء پسند حکومتی جماعتوں نے اس ویڈیو کو لیک کرنے والے شخص کے خلاف وسیع تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔