نقلی پستول سے اسلحہ کی دکان میں ڈکیتی کرنیوالا دکاندار کی فائرنگ سے مارا گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں نقلی پستول سے اسلحہ کی دکان میں ڈکیتی کرنے والا دکان دار کی فائرنگ سے مارا گیا۔
صدر کے علاقے میں اسلحہ کے دکاندارکی فائرنگ سے مبینہ ڈکیت ہلاک ہوگیا، جو نقلی پستول لے کر اسلحہ کی دکان میں داخل ہوا تھا اورایک 9 ایم ایم پستول چھین کرفرارہورہا تھا کہ دکاندارنےفائرنگ کردی۔
تھانہ صدر کی حدود زاہد نہاری والی گلی میں دکاندارکی فائرنگ سے ہلاک ڈاکو کی لاش قانونی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کی گئی، جہاں اس کی شناخت 32 سالہ داد محمد ولد عبدالقادر کے نام سے کی گئی۔
فائرنگ کے واقعے کی اطلاع پر پولیس افسران بھی موقع پر پہنچ گئے اورفوری طورپرشواہد اکھٹا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کوموقع پر طلب کرلیا گیا۔
ایس ایچ او صدر عمران زیدی نے بتایا کہ ہلاک ملزم نقلی پستول لیے اسلحہ کی دکان میں داخل ہوا اور نقلی پستول تان کر دکان سے ایک 9 ایم ایم پستول چھینی اور فائرنگ کرتا ہوا فرار ہو رہا تھا کہ دکاندار بھی اس کے پیچھے بھاگے۔
اس دوران جس دکان سے ڈکیت نے اسلحہ چھینا تھا، اس دکاندار عرفان شاہ نے فائرنگ کردی، جس کے باعث ڈکیت 2 گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہو گیا، جسے فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا ۔
ہلاک ڈکیت کے قبضے سے ایک نقلی پستول اور اسلحہ کی دکان سے چھینی گئی پستول برآمد کرلی گئی ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ ہلاک ڈکیت کا سابق کرمنل ریکارڈ بھی سامنے آگیا ہے، جو اس سے قبل صدر اور گلشن معمار پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو چکا ہے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلحہ کی دکان میں کی فائرنگ سے نقلی پستول
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب روپے پر شب خون مارا،فیصل کریم کنڈی
ڈی آئی خان: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب روپے پر شب خون مارا تاہم قبائلی اضلاع کے حقوق کے لیے وزیراعظم سے بات کی ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں محسود جرگہ کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو اسکالر شپ کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں، پشتون قوم کو درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تمام قبائل کو ریاست سے متحد ہوکر بات کرنی ہوگی، قبائلی اضلاع کے تمام اقوام مشترکہ جرگہ بنا کر اپنے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ انصمام کے بعد سالانہ 700 ارب روپے کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں ہوا، ضم اضلاع کے 700 ارب پر صوبائی حکومت نے شب خون مارا ہے۔
جرگے کے شرکا کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ میرا فرض تھا کہ آپ کی وکالت کروں عطا محمد کی بازیابی کے لیے میں نے کردار ادا کیا، وہ میرا فرض تھا، قبائلی عوام کے حقوق کے لیے میں نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ہم سیاست نہیں کریں گے اور ان کے حقوق انہیں ادا کرنے ہوں گے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے سے قبائلی علاقوں میں امن اور نوجوانوں کا مستقبل روشن ہو گا، صوبے میں قیام امن کے لیے سب کو مل کر اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔
ڈی آئی خان میں منعقدہ جرگے میں جنوبی وزیرستان اپر کے محسود، برکی اور بیٹنی قبائل کے اکابرین شریک تھے۔
Post Views: 1