Jang News:
2025-04-25@04:53:30 GMT

پاکستان میں عیدالفطر 31 مارچ کو ہونے کے قوی امکانات

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

پاکستان میں عیدالفطر 31 مارچ کو ہونے کے قوی امکانات

---فائل فوٹو 

پاکستان میں عیدالفطر 31 مارچ کو ہونے کے قوی امکانات موجود ہیں، ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ چاند کی پیدائش رواں ماہ کی 29 تاریخ کو ہو گی۔

ماہرینِ فلکیات کے مطابق سعودی عرب میں 29 مارچ کو چاند نظر آنے کے امکانات نہیں، پاکستان اور سعودی عرب میں اس سال عید الفطر  ایک ہی روز 31 مارچ کو ہونے کے امکانات ہیں۔

یومِ پاکستان اور عید الفطر پر قیدیوں کی سزاؤں میں 180 دن کی کمی

عید الفطر اور یومِ پاکستان کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کردی گئی۔

ماہرینِ فلکیات کے مطابق 30 مارچ کو دنیا کے اکثر حصوں میں چاند انسانی آنکھ سے بھی دیکھا جا سکے گا، 30 مارچ کو چاند ان علاقوں میں دیکھا جا سکے گا جہاں موسم صاف ہو گا۔

ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ 30 مارچ کو مکہ میں چاند کی عمر 28 گھنٹے 38 منٹ جبکہ کراچی میں 26 گھنٹے 50 منٹ ہو گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مارچ کو

پڑھیں:

بھارت یکطرفہ طور پر معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، ماہرین

اسلام آباد:

ماہرین نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بیان کو سیاسی اسٹنٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت یکطرفہ طور پر اس معاہدے کو منسوخ یا معطل نہیں کر سکتا۔

بغیر کسی تحقیق کے پاکستان پر الزام سے پاکستان کے اس مؤقف کو تقویت ملتی ہے کہ یہ سارا معاملہ پہلے سے کسی منصوبہ بندی کا حصہ اور سندھ طاس معاہدے کیخلاف فالس فلیگ سرگرمی ہے۔

سندھ طاس معاہدے کی رو سے کوئی بھی ملک یکطرفہ طور پر معاہدے کی حیثیت تبدیل نہیں کر سکتا۔ بھارت کے اس اقدام کے بعد پاکستان بھی شملہ معاہدے سمیت دیگر معاہدے معطل کرنیکا حق رکھتا ہے۔

پاکستان کے سابق کمشنر برائے انڈس واٹر جماعت علی شاہ نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ بھارت یا پاکستان سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل یا منسوخ نہیں کر سکتے اور اس کیلئے انہیں باہمی رضامندی سے معاہدے میں تبدیلی کرنا ہوگی۔

سندھ طاس ایک مستقل معاہدہ ہے اس لئے بھارت کو اسے معطل یا منسوخ کرنے کے لیے پاکستان کو اعتماد میں لینا ہوگا۔ بھارت کا اقدام صرف ایک سیاسی شعبدہ بازی  اور اپنے عوام کو گمراہ کرنیکی کوشش ہے۔

پاکستان کو بھی اس پر سیاسی ردعمل دینا چاہئے۔ کیا بھارات ان دریاؤں پر بھی اپنا حق چھوڑ دے گا جو ایک معاہدے کے تحت اسے دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک سندھ طاس معاہدے کا ضامن نہیں ہے بلکہ یہ ایک بین الاقوامی ادارہ ہے جو دو ممالک کے درمیان تنازعات کے حل کیلئے کام کرتا ہے یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے تنازع کے معاملے میں بین الاقوامی ثالثی عدالت کے قیام میں بھی مدد کر س

کتا ہے۔ ماہرین نے کہا سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کی طرف سے جارحیت اور انتہا پسندی کا مظہر ہے۔ بھارت کی طرف سے معاہدے کی یکطرفہ معطلی یا منسوخی سے عالمی برادری میں تمام معاہدوں کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگ جائیگا۔ سندھ

طاس معاہدہ غیرمعینہ مدت کیلئے ہے اور اس میںیکطرفہ معطلی کی کوئی شق نہیں ہے۔ بھارت اور پاکستان دونوں سندھ طاس معاہدے پر عمل کرنے کے یکساں طور پر پابند ہیں۔

پاکستانی دریاؤں میں پانی کا بہاؤ روکنے سے بھارت نہ صرف بین الاقوامی آبی قوانین کی خلاف ورزی بلکہ ایک خطرناک مثال بھی قائم کرے گا۔ بین الاقوامی قانون عام طور پر یہ حکم دیتا ہے کہ کسی اپ سٹریم ملک (جیسے بھارت) کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ کسی معاہدے کے وجود سے قطع نظر ڈاؤن سٹریم ملک (جیسے پاکستان) کا پانی روک سکے۔

اس اقدام کے بعد چین بھی  برہما پتر دریا کا پانی روکنے کیلئے بھارتی کے اقدام کو بطور جواز استعمال کرسکتا ہے۔ ماہرین نے کہا کہ بھارت کی طرف سے یہ اقدام نہ صرف پاکستان بلکہ خود بھارت کیلئے بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ چین جیسی اقوام اس صورت حال پر گہری نظر رکھیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان تعلقات میں نئے امکانات
  • بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان کا ردعمل نہایت نپا تلا ہے؛ سفارتی ماہرین
  • پاکستان باضابطہ طور پر چین کے قمری مشن چانگ 8 کا حصہ بن گیا
  • بھارتی شہری 48 گھنٹے میں پاکستان چھوڑ دیں،سکھ یاتریوں پر ویزہ پابندیوں کا اطلاق نہیں ہوگا،نائب وزیر اعظم
  • پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب
  • بھارت یکطرفہ طور پر معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، ماہرین
  • سپریم کورٹ بار کا تمام بھارتی سفارتکاروں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا مطالبہ
  • فضل الرحمٰن کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے لاہور، کراچی، کوئٹہ میں ملین مارچ کا اعلان
  • ''اسرائیل مردہ باد'' ملین مارچ
  • بوسٹن میراتھون، تمام 18 پاکستانی رنرز نے دوڑ مکمل کی