Daily Ausaf:
2025-06-09@15:04:09 GMT

ایلون مسک کی کمپنی کا مودی حکومت کیخلاف مقدمہ درج

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

ایلون مسک کے سوشل میڈیا نیٹ ورک ایکس کی جانب سے بھارتی حکومت کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایکس نے بھارتی عدالت میں درخواست دائر کی جس میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ بھارتی وزارتِ آئی ٹی نے سوشل میڈیا سے مواد ڈیلیٹ کرنے کی اجازت دینے کیلئے اپنے سنسر شپ کے اختیارات کو غیر قانونی طور پر بڑھا دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 5 مارچ کو دائر کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزارتِ آئی ٹی نے مختلف سرکاری محکموں کو اختیار دے دیا کہ وہ وزارتِ داخلہ کے ذریعے مواد بلاک کرنے کے احکامات جاری کر سکیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ نئے سسٹم میں وہ قانونی تحفظات نہیں ہیں جن کے تحت صرف قومی سلامتی یا ملک کی خود مختاری کو نقصان پہنچانے والے مواد کو ہٹایا جا سکتا تھا جس پر اعلیٰ حکام کی سخت نگرانی ہوتی تھی۔

درخواست میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا سے مواد ہٹانے کیلئے بھارت کی جانب سے بنائی گئی ویب سائٹ میں ایسا متوازی میکانزم موجود ہے جس کے ذریعے بھارت میں سوشل میڈیا سے مواد کو بغیر اجازت کے ہٹایا جا رہا ہے۔اس معاملے پر فی الحال بھارتی وزارتِ آئی ٹی کی جانب سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔بھارتی ریاست کرناٹک کی ہائی کورٹ میں رواں ہفتے کے آغاز پر کیس کی مختصر سماعت ہوئی جس کے بعد مزید سماعت 27 مارچ تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا

پڑھیں:

ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جھوٹی قرار

وفاقی حکومت کے پاور ڈویژن کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی ان خبروں کی تردید کی ہے کہ حکومت نے ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگوانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ پاور ڈویژن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی خبریں سراسر جھوٹ، گمراہ کن اور عوام میں بے چینی پھیلانے کی کوشش ہیں، ایسی جھوٹی خبریں پھیلانا اور شیئر کرنا پیکا ایکٹ کے تحت قابلِ سزا جرم ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں ترجمان پاور ڈویژن نے کہا کہ کسی بھی رہائشی جگہ پر دوسرا بجلی کا میٹر آج بھی مروجہ قوانین کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے، نیپرا کنزیومر سروسز مینول 2021 کے مطابق ایسی رہائشی جگہ جو علیحدہ پورشن، علیحدہ سرکٹ، علیحدہ داخلی راستہ اور علیحدہ کچن پر مشتمل ہو وہاں علیحدہ میٹر کی تنصیب کی اجازت موجود ہے۔ترجمان نے واضح کیا کہ بجلی کے ناجائز استعمال اور سبسڈی کے غلط فائدے کو روکنے کیلیے قانون پہلے بھی موجود تھا اور اب بھی مکمل طور پر نافذ العمل ہے، عوام سے گزارش ہے اس قسم کی جھوٹی خبروں پر توجہ نہ دیں اور بجلی کے میٹر کے درست اور شفاف استعمال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے تعاون کریں۔

متعلقہ مضامین

  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
  • بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
  • ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جھوٹی قرار
  • آفریدی نے بھارت سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹ کو 'جھوٹا' قرار دیدیا
  • بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں تکنیکی خرابی کے باعث نجی ہیلی کاپٹر کی سڑک پر ہنگامی لینڈنگ، ویڈیو وائرل
  • عید الاضحیٰ پر عائزہ خان اور دانش تیمور کی خوبصورت تصاویر وائرل
  • ہانیہ عامر کی منیٰ سے حج کی تصاویر وائرل، مداحوں کی دعائیں اور تنقید کا سامنا
  • پاکستان کا ٹھوس مؤقف اور بھارت کی آئیں بائیں شائیں: سوشانت سنگھ بھارتی حکومت و فوج پر برس پڑے