عاطف خان فراڈ کیس کی تحقیقات مکمل، نادیہ حسین بڑی بینفشری نکلیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) کارپوریٹ کرائم سرکل نے اداکارہ نادیہ حسین کے شوہر عاطف خان گرفتاری کیس میں تحقیقات مکمل کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین بھی ایف آئی اے کے شکنجے میں آگئیں، شوہر کی گرفتاری کے بعد تحقیقات میں نادیہ حسین فراڈ کیس میں بڑی بینفشری نکلی جس کے بعد ایف آئی اے نے نادیہ حسین کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے تحقیقات میں اہم شواہد حاصل کرلیے ہیں، ایف آئی اے نے انکشاف کیا کہ ماڈل نادیہ حسین اپنے 2 سلون بینک فراڈ کی رقم سے چلاتی رہی، اداکارہ کے سلون میں بینک فراڈ کے 2 کروڑ 64 لاکھ منتقل کیے گئے۔ایف آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ عاطف خان کے 2 الگ اکاؤنٹس کے ذریعے سلون کے اکاونٹ میں آئے، بھاری رقوم 19 بار الگ وقتوں میں سلون اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوئی۔
ایف آئی اے کے مطابق نادیہ حسین کے اکاؤنٹ میں 2018 سے رقوم منتقل ہورہی تھیں، عاطف خان کے بینک فراڈ کی وجہ سے کمپنی کو 1 ارب 20 کروڑ کا نقصان پہنچا، عاطف خان کمپنی کے پیسوں سے زاتی اکاونٹس چلاتا تھا۔عاطف خان ذاتی بزنس کا تمام خسارہ بینک کے کھاتے میں ڈال دیتا تھا، عاطف خان نے اپنے خسارے کے 54 کروڑ بینک کے کھاتے میں ڈالے، ملزم عاطف نے 11 کروڑ سے زائد رقم اپنے استعمال میں بھی لی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نادیہ حسین ایف ا ئی اے فراڈ کی
پڑھیں:
کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن کے گھر سے ایک روز قبل ملنے والی لاش ملنے کے واقعے کی تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرجانی ٹاؤن سے نوعمر لڑکی کی پھندا لگی لاش ملنے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔
پولیس سرجن کے مطابق نوعمرلڑکی کے پوسٹ مارٹم کے دوران زیادتی اور گلا گھونٹ کرقتل کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
سرجانی ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے ، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پیرکو سرجانی ٹاؤن سیکٹر51 میں گھرکی چھت سےنوعمرلڑکی کی پھندا لگی لاش ملی تھی جسے پولیس نے تحویل میں لینے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا تھا۔
نوعمرلڑکی کی شناخت 11 سالہ آسیہ کے نام سے کی گئی تھی۔ گزشتہ روزپولیس سرجن ڈاکٹرسمعیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران نوعمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں جبکہ نوعمرلڑکی کورسی یا کسی اور چیز سے گلا گھونٹ کرقتل کیا گیا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران تمام ضروری حیایاتی، کیمیائی تجزیے اورزیریلے مادوں کے تعین، ڈی این اے پروفائلنگ اورکراس میچنگ کے لیے تمام پر نمونے محفوظ کرلیے گئے ہیں۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن عرفان آصف کے مطابق ایم ایل او کی جانب سے پولیس کوزبانی طورپرنوعمر لڑکی کوگلا گھونٹ کرقتل کیے جانے کا بتایا گیا ہے، تاہم نو عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔
انھون نے بتایا کہ ایم ایل او کی جانب سے تحریری طور پر پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد نوعمر لڑکی کے قتل کا مقدمہ سرکار مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد بچی کی لاش ورثا کے حوالے کردی تھی اورمقتولہ بچی کی تدفین بھی کردی گئی ہے۔