آر پی او ڈی جی خان کے مطابق 10 سے 12 دہشت گرد راکٹ لانچرز اور جدید اسلحہ سے پولیس چیک پوسٹ پر حملہ آور ہوئے جس کے بعد پولیس کی جوابی کارروائی سے دہشت گرد فرار ہوگئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تونسہ میں لکھانی چیک پوسٹ پنجاب، کے پی سرحدی علاقے پر واقع ہے اور رواں مہینے میں یہ پانچواں حملہ تھا جسے ناکام بنادیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پولیس نے تونسہ چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔ آر پی او سجاد حسن خان کے مطابق 10 سے 12 دہشت گرد راکٹ لانچرز اور جدید اسلحہ سے پولیس چیک پوسٹ پر حملہ آور ہوئے جس کے بعد پولیس کی جوابی کارروائی سے دہشت گرد فرار ہوگئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تونسہ میں لکھانی چیک پوسٹ پنجاب، کے پی سرحدی علاقے پر واقع ہے اور رواں مہینے میں یہ پانچواں حملہ تھا جسے ناکام بنادیا گیا۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے تونسہ میں پولیس چیک پوسٹ پر خوارجی دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنانے پر پولیس کو شاباش دی۔

محسن نقوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ پولیس نے بہادری کےساتھ خوارجی دہشتگردوں کا مقابلہ کیا اور حملہ پسپا کیا، خوارجی دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنانے پر پولیس ٹیم کی تحسین کرتے ہیں، ڈیرہ غازی خان پولیس کے بہادر سپوتوں نے پہلے بھی دلیری کے ساتھ خوارجی دہشتگردوں کے حملوں کو پسپا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس نے انتہائی پروفیشنل انداز میں خوارجی دہشتگردوں کے حملے کا منہ توڑ جواب دیا اور مذموم عزائم کو ناکام بنایا، فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملانے والی پولیس کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں، پنجاب پولیس کے بہادر اور پروفیشنل سپوتوں پر فخر ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پولیس چیک پوسٹ پر خوارجی دہشتگردوں حملہ ناکام

پڑھیں:

ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 اسلام آباد:۔ بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 3 لیویز اہلکار اور ایک بی سی کانسٹیبل شہید ہوگئے۔ ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق حملہ رات گئے کیا گیا جس میں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے تھانے کا کمیونیکیشن نظام بھی متاثر ہوا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ حملے میں پولیس اور لیویز کے متعدد اہلکار زخمی ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ حملے کے بعد سے ایک لیویز سپاہی اعظم خان لاپتہ ہے۔ڈپٹی کمشنر شیرانی کے مطابق ڈی سی کی سربراہی میں فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر موجود ہے اور لاپتہ سپاہی کی تلاش اور سرچ آپریشن میں مصروف ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے صورتحال پر کڑی نظر رکھتے ہوئے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور ژوب کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ایمبولینسز بھی روانہ کر دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کرک، رات گئے تھانے پر فتنۃ الخوارج کے 30 دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • پی ٹی آئی دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ، حنیف عباسی
  • ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا پولیس
  • کرک؛ رات گئے تھانے پر فتنۃ الخوارج کے 30 دہشت گردوں کا حملہ ناکام
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے تھانوں پر حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیے گئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیےگئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی