نفرت پر محبت کی فتحیابی ہوگی کیونکہ نفرت کی عمر بہت چھوٹی ہوتی ہے، عمران پرتاپ گڑھی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلمیں جو تفریح اور دل بہلانے کا ذریعہ ہوا کرتی تھیں، اب نفرت پھیلانے کا ذریعہ بنتی جا رہی ہیں۔ اسالام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے اقلیتی شعبہ کے چیئرمین اور رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے اپنی رہائش پر منعقد ایک افطار پارٹی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ملک کے موجودہ حالات تشویشناک ہے، لیکن جلد ہی نفرت پر محبت کی فتح ہوگی۔ عمران پرتاپ گڑھی نے مہاراشٹر کے ناگپور میں ہونے والے حالیہ فرقہ وارانہ فساد کے پس منظر میں کہا کہ وہاں کے لیڈر، وزراء کس طرح کے بیانات دے رہے تھے، یہ سبھی کو معلوم ہے۔ بے گناہوں کو گرفتار کرنے سے بہتر ہے کہ خاطیوں کو سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ پہلے سے ہی اشتعال انگیز بیانات دیے جا رہے تھے، اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور معاملے کو بگڑنے دیا گیا۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ وزراء اور لیڈروں کے اشتعال انگیز بیانات کا معاملہ وہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے اور بی جے پی کے صدر سے پوچھیں گے کہ کیا آپ یا دیگر لیڈران اپنے گھر میں ایسے بیانات سن سکتے ہیں، یا مہذب سماج اسے سن سکتا ہے۔
عمران پرتاپ گڑھی نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ نفرت کا کاروبار ہے جو بہت دنوں تک نہیں چلے گا بالآخر پیار، امن اور محبت کی دکان ضرور کھلے گی اور لوگ آپس میں بھائی چارے کے ساتھ رہیں گے، گنگا جمنی تہذیب کا بول بالا ہوگا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلمیں جو تفریح اور دل بہلانے کا ذریعہ ہوا کرتی تھیں، اب نفرت پھیلانے کا ذریعہ بنتی جا رہی ہیں۔ ایک خاص طبقہ اسے نفرت پھیلانے کے لئے "ٹول کٹ" کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اس سلسلے میں سوچنا ہوگا کہ فلم کو تفریح کا ذریعہ بنانا چاہتے ہیں یا نفرت پھیلانے کا ذریعہ۔
اس موقع پر کانگریس کے نیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر اور میڈیا افطار کے منتظم سید عدنان اشرف نے کہا کہ میڈیا والوں کے ساتھ افطار سے ایک الگ طرح کا تجربہ حاصل ہوتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان کے ساتھ بہت سارے مسائل زیر بحث آ جاتے ہیں، جو عام طور پر سامنے نہیں آ پاتے۔ اس درمیان انہوں نے وقف ترمیمی بل سے متعلق اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں ہماری پارٹی پوری طرح مسلمانوں کے ساتھ ہے اور ہر سطح پر اس بل کی مخالفت کی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نفرت پھیلانے ہوئے کہا کہ انہوں نے کا ذریعہ کے ساتھ
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی عمران خان سے جیل میں تفتیش: سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوال پر جذباتی ردعمل
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے معاملے میں تفتیش کی گئی، جس کی قیادت ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی سربراہی میں 3 رکنی ٹیم نے کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان نے سوالات کے جوابات دینے سے گریز کیا اور متعدد مواقع پر مشتعل ہو گئے۔
اہم: عمران خان سے اڈیالہ میں تفتیش، جواب میں مشتعل جوابات آئے!
عمران خان سے اڈیالہ جیل میں این سی سی آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے سوشل میڈیا اکاونٹس بارے سوالات کیے، عمران خان جواب میں غصہ ہوئے اور سخت جوابات دیے!
سوال ہوا کہ کیا آپ کے اکاونٹس غیر ملکی شہری جبران الیاس چلاتا ہے؟… pic.twitter.com/DNJyv8A7tC
— Maryam Nawaz Khan (@maryamnawazkhan) September 16, 2025
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔
این سی سی آئی اے کی ٹیم نے اس موقع پر واضح کیا کہ تفتیش عدالتی احکامات کے تحت کی جا رہی ہے نہ کہ کسی ذاتی ایجنڈے کے تحت ایسا ہو رہا ہے۔
تفتیش کے دوران عمران خان سے سوال کیا گیا کہ آیا ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، ’را‘ یا ’موساد‘ چلا رہے ہیں، جس پر وہ شدید مشتعل ہو گئے اور جواب دیا کہ جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے یہ بھی پوچھا کہ جیل سے باہر پیغامات کیسے پہنچتے ہیں، جس پر عمران خان نے کہاکہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں ہے، جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ میں طویل عرصے سے پابند سلاسل ہوں، میرے سیاسی ساتھیوں کو ملاقات کی اجازت بھی نہیں۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا کے ذریعے فساد کیوں پھیلا رہے ہیں، انہوں نے وضاحت کی کہ وہ کوئی فساد نہیں پھیلا رہے بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان مذاکرات کے لیے تیار، لیکن بات صرف ’بڑوں‘ سے ہوگی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
عمران خان نے مزید دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات کو دوبارہ شیئر کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان نے کہاکہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو خدشہ ہے کہ اسے اغوا کر لیا جائےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews این سی سی آئی اے سوشل میڈیا اکاؤنٹس عمران خان مشتعل وی نیوز