خیبر پختونخوا میں پولیس پر فائرنگ کے واقعات جاری، مزید 2 اہلکار جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
دوسری جانب سوات مینگورہ میں فضاگٹ کے مقام پر سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن کے دوران ملزم اشتہاری احمدزیب کے گھر پر چھاپا مار کارروائی اور گرفتاری کی کوشش کے دوران پولیس پارٹی پر ملزم نے فائرنگ شروع کردی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں پولیس پر فائرنگ کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے اور اسی تسلسل میں مزید 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی آئی خان میں اسپتال روڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی، جس سے پولیس اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ پولیس نے لاش کو اسپتال منتقل کرکے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ دوسری جانب سوات مینگورہ میں فضاگٹ کے مقام پر سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن کے دوران ملزم اشتہاری احمدزیب کے گھر پر چھاپا مار کارروائی اور گرفتاری کی کوشش کے دوران پولیس پارٹی پر ملزم نے فائرنگ شروع کردی۔
فائرنگ کے نتیجے میں اے ایس آئی امجد اقبال زخمی اور کانسٹیبل نیاز محمد سکنہ اسلام پور گولی لگنے سے موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ زخمی اور جاں بحق کانسٹیبل کو سینٹرل اسپتال سیدو شریف منتقل کردیا گیا ہے جب کہ اشتہاری ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس آپریشن جاری ہے۔ واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں پولیس اہل کاروں پر فائرنگ کے واقعات تواتر کے ساتھ جاری ہیں، جس میں اب تک کئی اہل کار جاں بحق ہو چکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، 4 نامعلوم حملہ آور فرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلشن معمار کے علاقے تھارو مینگل گوٹھ کریم شاہ روڈ پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار صدام حسین (PC-4251) شہید ہوگئے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار ٹائر پینچر کی دکان پر موجود اپنی موٹرسائیکل کا پینچر لگوا رہا تھا۔اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار چار نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی اور پولیس اہلکار کو شہید کرکے فرار ہوگئے۔پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ پولیس میں لیا ہے، مزید تحقیقات جاری ہے۔ لاش کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا۔وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ سے فی الفور ابتدائی رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ جائے وقوع سے تمام شہادتیں اکٹھی کی جائیں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ شہید اہلکار کے اہلخانہ سے ملاقات کی جائے اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے۔ضیاء الحسن لنجار نے پولیس حکام کو ہدایت دی کہ پولیس کلنگز میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اور اس واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کا ٹاسک کسی ماہر اور باصلاحیت افسر کے سپرد کیا جائے۔