سلامتی کونسل غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرے: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے کیونکہ اسرائیل مکمل استثنیٰ محسوس کر رہا ہے اور اسے یقین ہے کہ سلامتی کونسل اس کے خلاف کسی قرارداد پر عمل درآمد کروانے میں ناکام رہے گی۔
نجی نیوز ایجنسی انڈیپینڈنٹ نیوز کے مطابق پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ اور مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے کیونکہ اسرا
ئی
ل مکمل استثنیٰ محسوس کر رہا ہے اور اسے یقین ہے کہ سلامتی کونسل اس کے خلاف کسی قرارداد پر عمل درآمد کروانے میں ناکام رہے گی۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کے ایکس اکاو¿نٹ پر جاری کیے گئے بیان کے مطابق پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں جاری نسل کشی کو مغربی کنارے تک پھیلا دیا ہے، اور اگر اس وحشیانہ جنگ کو روکا نہ گیا تو طاقتور اور جارح ریاستوں کی بدترین فطرت بے نقاب ہو جائے گی، اقوام متحدہ کے چارٹر کے وہ اصول جنہیں جارحیت اور جنگ سے بچاو¿ کے لیے ترتیب دیا گیا تھا، چکنا چور ہو جائیں گے اور دنیا ایک ہوبزیائی جہنم‘ (Hobbesian hell) میں تبدیل ہو جائے گی جہاں صرف تصادم اور تباہی کا راج ہوگا۔‘
بیان کے مطابق پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ ’وہ اسرائیل کی اس جاری نسل کشی کو دیکھتے نہ رہیں، کیونکہ اسرائیل اپنے اقدامات میں مکمل استثنیٰ محسوس کر رہا ہے اور اسے یقین ہے کہ سلامتی کونسل اس کے خلاف کسی قرارداد پر عمل درآمد کروانے میں ناکام رہے گی۔‘
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں غزہ کی صورت حال پر پاکستان کا قومی بیان دیتے ہوئے اسرائیل کی حالیہ جارحیت، بشمول غزہ پر دوبارہ بمباری اور انسانی امداد کی منظم ناکہ بندی کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی ناکہ بندی کی وجہ سے 90 فیصد سے زائد غزہ کی آبادی بھوک کا شکار ہے۔ ’نوزائیدہ بچے مر رہے ہیں۔ سویلین عمارتوں جن میں ہسپتال، سکول اور مساجد شامل ہیں، جنگجوو¿ں کو نشانہ بنانے کے بہانے تباہ کی جا رہی ہیں۔ بین الاقوامی قانون، بشمول انسانی حقوق کے قوانین کے ہر اصول کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔‘منیر اکرم نے زور دیا کہ اسرائیل نے واضح طور پر اعلان کر رکھا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں پر ہونے والے اثرات کی پروا کئے بغیر اپنی جارحیت جاری رکھے گا۔انہوں نے اسرائیل کے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشنز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے فوجی چھاپے، آباد کاروں کے حملے اور غیر قانونی زمینوں کا انضمام فلسطینی عوام کو مغربی کنارے سے بے دخل کرنے کے ایک منظم منصوبے کا حصہ ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ادارے کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سات اکتوبر 2023 سے چار مارچ 2025 کے درمیان 896 فلسطینی، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، مقبوضہ مغربی کنارے، بشمول مشرقی بیت المقدس میں قتل کئے گئے، ۔
سفیر منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے منتخب اراکین سے اپیل کی کہ وہ اس بربریت کو ختم کرنے کے لئے فوری اقدامات کریں۔ ان منتخب اراکین کو جنرل اسمبلی کی جانب سے امن و سلامتی کے قیام اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے دفاع کا براہ راست مینڈیٹ حاصل ہے۔انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو فوری طور پر غزہ اور مغربی کنارے میں فوجی کارروائیاں روکنی چاہئیں اور ایک مستقل فائر بندی قائم کی جانی چاہئے۔ غزہ پر انسانی امداد کی ناکہ بندی کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور اقوام متحدہ اور امدادی تنظیموں کو مکمل رسائی دی جائے تاکہ شہریوں کو فاقہ کشی سے بچایا جا سکے۔ 15 جنوری کے معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے، جس میں مغویوں کی رہائی اور اسرائیلی افواج کا غزہ سے انخلا شامل ہے جبکہ قطر، مصر اور امریکا جیسے ثالثوں کو اس عمل میں معاونت کرنی چاہئے۔ غزہ کی بحالی اور گورننس کے لئے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) کے منصوبے پر سنجیدگی سے غور کیا جائے تاکہ دیرپا استحکام یقینی بنایا جا سکے۔ ایک قابلِ اعتماد سیاسی عمل شروع کیا جائے جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کرے، جس کا دارالحکومت القدس ہو۔
سفیر منیر اکرم نے کہا کہ اگر سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت کو روکنے، فائر بندی کو برقرار رکھنے اور انسانی بحران کے خاتمے میں کردار ادا کر سکے تو یہ اگلے جون میں سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں ہونے والی کانفرنس میں دو ریاستی حل کے لئے سازگار ماحول پیدا کر سکتا ہے۔
نشئی کے ہاتھ میں دستی بم پھٹنے سے تین افراد جاں بحق
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسرائیلی جارحیت سلامتی کونسل اس نے اقوام متحدہ منیر اکرم نے کہ اسرائیل پاکستان نے کیا جائے انہوں نے کے مطابق کے خلاف
پڑھیں:
سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر نے بھارت کو آئینہ دکھادیا
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھارتی نمائندے کے الزامات پر پاکستانی سفیر نے بھارت کو آئینہ دکھادیا اور کہا کہ بھارتی جارحیت پر پاکستان نے اپنا بھرپور دفاع کیا اور بھارت کے چھ طیارے بھی تباہ کیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایک مباحثے کے دوران اقوام متحدہ میں بھارت کے مندوب نے پاکستان پر دہشت گردی اور پہلگام واقعے سمیت دیگر الزامات عائد کیے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر عثمان جدون نے بھارتی مندوب کو آئینہ دکھادیا اور پاکستان پر لگائے گئے تمام الزامات کو دلائل کے ساتھ یکسر مسترد کردیا۔ عثمان جدون نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر بھارت اسی سلامتی کونسل کی قرارداد کو تسلیم نہیں کرتا اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے محروم کرکے اس پر قبضہ کررکھا ہے اسی طرح بھارت خود اپنی ریاست میں بھی اقلیتوں کے ساتھ بدترین اور امتیازی سلوک کرتا ہے۔
پاکستانی سفیر نے بھارت کو جواب دیا کہ بھارت پہلگام کے فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے پاکستانی پر جارحیت کا خواہاں تھا مگر پاکستان نے اپنا بہترین دفاع کیا اور بھارت کے چھ طیارے تباہ کیے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی غیرقانونی کوشش میں ہے، پاکستان کا پانی بند کرنے کی کوشش میں ہے جو کہ عالمی معاہدے کے برخلاف ہے۔
Right of Reply by Ambassador Usman Jadoon
Deputy Permanent Representative of Pakistan
In Response to Remarks of the Indian Delegate
At the High-Level Open Debate of the UN Security Council on “Promoting International Peace and Security through Multilateralism and Peaceful… pic.twitter.com/nXPGZjrRTV
سفیر عثمان جدون نے مزید کہا کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے جس کے شواہد موجود ہیں جو کہ عالمی اداروں کو بھی دیے گئے ہیں، دنیا بھارت کی دہشت گردی کا نوٹس لے