چین کی صارفی مارکیٹ اب بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے پرکشش ہے ، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
چین کی صارفی مارکیٹ اب بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے پرکشش ہے ، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ : “چین کے صارفین کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے” – حال ہی میں چین کی صارفی مارکیٹ کی فعال صورتحال کے پیش نظر ، جرمنی کے سب سے بڑے تجارتی بینک ڈوئچے بینک نے یہ تخمینہ لگایا ہے۔ اس بینک کی تازہ ترین سروے رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 52 فیصد جواب دہندگان اخراجات میں اضافہ کرنے کے لئے تیار ہیں ، جو ایک سال میں سب سے بلند شرح ہے۔
اس کی تصدیق چین کے سرکاری اعداد و شمار سے بھی ہوتی ہے: اس سال کے پہلے دو مہینوں میں، چین کی صارفی اشیاء کی کل ریٹیل سیل 8.
میک کنزی اینڈ کمپنی نے پیش گوئی کی ہے کہ 2030 تک ، چین کے شہری صارفین عالمی کھپت میں 91 فیصد اضافہ کریں گے۔ چین کے 700 شہر عالمی شہری کھپت میں 7 ٹریلین امریکی ڈالر یا 30 فیصد کا حصہ ڈالیں گے۔ کھپت اقتصادی ترقی کے لئے ایک اہم انجن ہے، اور چین کے معاشی ترقی کے ماڈل میں کھپت کے اہم کردار کے ساتھ ، عالمی اقتصادی ترقی لازمی طور پر نئی رفتار حاصل کرے گی.یہی وجہ ہے کہ اس سال کے آغاز سے ہی، بہت سے غیر ملکی اداروں نے چین کی صارفی مارکیٹ کے امکانات میں “اعتماد کا ووٹ” ڈالا ہے.
اس وقت چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے متعدد بڑے منصوبے نافذ کیے جا چکے ہیں جن میں 33 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے چین کی بڑی صارفی مارکیٹ اب بھی سب سے پرکشش ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غیر ملکی سرمایہ کاری چین کی صارفی مارکیٹ کرنے کے لئے
پڑھیں:
بجٹ2025-26 مایوس کن اور عوام دشمن ہے، آفاق احمد
بھاری ٹیکسوں کے بوجھ تلے عوام کی زندگی مزید مشکل ترین ہوجائیگی، چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ
بجٹ کی منظورِی کے بعد مہنگائی کا ناتھمنے والا سلسلہ شروع ہوجائیگا، تاجروں کے وفد سے ملاقات
مہاجر قومی موومنٹ( پاکستان )کے چیئرمین آفاق احمد نے وفاقی بجٹ2025-26 کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ، انہوں نے اپنی رہائش گاہ پرآئے تاجروں کے ایک وفد سے ملاقات کی جس میں انہوں نے بجٹ 2025-26سے پیدا ہونے والی مشکلات اورمعاشی بدحالی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو بجٹ میں کسی قسم کا ریلیف دینے میں ناکام رہی ہے کیونکہ یہ IMFکی ڈکٹیشن پر تیار کیا گیا جوعوامی مفادات کے متضاد بجٹ ہے جس میں ٹیکسوں کی بھر مار ہے، ماچس سے لیکر کھانے پینے اور ادویات سمیت تمام اشیائے ضروریہ پر ٹیکس لاگو کردیا گیا، بھاری ٹیکسوں تلے دبے عوام کی زندگی مزید تلخ ہو جائے گی مہنگائی جس نے پہلے ہی عوام کا جینا دوبھر کیا ہے اس بجٹ کی منظورِی کے بعد مہنگائی کا وہ طوفان آئے گاجس سے غریب جن کی تعداد 44سے50فیصد غربت کی لکیر سے نیچے تھی وہ بڑھ کر60فیصد سے بھی زائد ہوجائے گی ، پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہونے کی بجائے مزید کمزورتر ہوجائیگا، اس طرح کے بجٹ پیش کرنے سے پیشتر اس کی نظر ثانی کرنی چاہیے ۔انہوں نے کہا اس بجٹ میں عام عوام کے ساتھ ساتھ تاجروں ، صنعتکاروں اور آن لائن کام کرنے والوں کو شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا ِ،بے جا ٹیکسزاور بجلی کے نرخ میں اضافے سے صنعت کا بھٹہ بیٹھ جائے گا ،ملکی صنعت اورتجارت میں بہتری کیلئے بجٹ میں ایسے مواقع دینا چاہیے تھے کہ مقامی سرمایہ دار اپنا سرمایہ بیرونی ممالک منتقل کرنے کے بجائے ملکی صنعت کی بہتری کیلئے استعمال کرتا،کیونکہ مقامی سرمایہ دارپیسہ نہیں لگائیں گے تو بیروزگاری میں اضافہ ہوگا لہذا اس طرح کے بجٹ پیش کرنے سے پیشتر اس کی نظر ثانی کرنی چاہیے تھی۔